غریب و سادہ و رنگیِں ہے داستانِ حرم
نہایت اس کی حُسینؓ، ابتدا ہے اسمٰعِیلؑ
علامہ اقبال
١١ جولائی ٢٠٢٤، منامہ بحرین ، محرم الحرام کی مناسبت سے پاکستان کلب بحرین میں محفل نذرانہ عقیدت کا انعقاد. محفل نذرانہ عقیدت میں شعراء نے حمد باری تعالیٰ نعت رسول مقبول ﷺ، اور اہلبیت رسولﷺ کی شان میں کلام پیش کیا۔ شعراء نے منظوم انداز میں گلہائے عقیدت پیش کئے جنہیں حاضرین نے بے حد سراہا۔
پاکستان کلب کی لٹریری کمیٹی اور اردو مرکز بحرین کے زیراہتمام ماہ محرم کی مناسبت سے محفل نذرانہ عقیدت کا انعقاد کیا گیا۔ قاری ظہور الٰہی صاحب کی تلاوت سے محفل کا آغاز ہوا۔ محفل میں حمد باری تعالیٰ نعت رسول مقبول ﷺ اور شہداء کربلا کو نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا،کلب کی لٹریری کمیٹی کے زیر اہتمام محفل کی صدارت محمد افضل بھٹی (چیئرمین پاکستان کلب) کی نمائندگی کرتے ہوئے وائس چیئرمین پاکستان کلب خرم عباسی نے کی جبکہ معروف شاعر اقبال طارق نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ محفل میںمعروف نَعت خواں و شعراء ، محمد وسیم سلطانی صاحب ،وقاص علی صاحب، وسیم حسن سلطانی صاحب، عبد الجبار صاحب، حافظ حسن فدا صاحب ، رانا محمد صفدر معصومی صاحب، شیراز احمدصاحب ،اقبال طارق صاحب ،سعید سعدی صاحب ،اسد اقبال صاحب نے شرکت کی اور اہلبیت رسولﷺ کی شان میں اپنا کلام پیش کیا۔ شعراء نے منظوم انداز میں گلہائے عقیدت پیش کئے جنہیں حاضرین نے بے حد سراہا۔ ۔نظامت کے فرائض غلام مرتضیٰ صاحب نے انجام دیے ۔ نعت کمیٹی پاکستان کلب کے کنوینر محمد ايوب کهوکهر ، اردو مرکز بحرین کے ارکان نثار احمد ، شہزاد احمد اور فواد صاحب سمیت بڑی تعداد میں عاشقان رسول ﷺ نے شرکت کی ۔محفل کے اختتام پر وائس چیئرمین پاکستان کلب خرم عباسی نے نے شعراء کرام ، نَعت خواں ،مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور لٹریری کمیٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد حضورﷺ کی طرز زندگی کی تلقین کرنا ہے، جبکہ تمام مسلمانوں کواسلامی اقدار پر عمل پیرا ہو کر آنیوالی زندگی کو بہتر بنانا چاہیے، آخر میں حضوراقدس ﷺ کی بار گاہ میں درود و سلام پیش کیا گیا .
شعراء کرام کا منتخب کلام :
دل کی گلیاں ہیں سیہ پوش یہ غم کس کاہے ۔
اور ہر آنکھ میں جو آج ہے نم کس کا ہے ۔
ذکر کرتا ہوں تورندھ جاتی ہے آواز مری ۔
سوچ گر میرا نہیں شاہ امم کس کاہے ۔
میرے اندر جو ہے اک کرب کا عالم طارق ۔
یہ ہے مولا کا کرم اور بھرم کس کا ہے ۔
اقبال طارق
———————————-
شجیعِ کرب و بلا کا حُسینؓ سے پوچھو
شہیدِ راہِ وفا کا حُسینؓ سے پوچھو
وہ اقتدار کی خاطر کبھی لڑے ہی نہیں
سو دینِ حق کی بقا کا حُسینؓ سے پوچھو
کریم ہیں وہ سخی ان کا کل گھرانا ہے
عطا کا جودوسخا کا حُسینؓ سے پوچھو
مصیبتوں میں گھرے ہو، حُسینؓ کو دیکھو
مقام صبر و رضا کا حُسینؓ سے پوچھو
دلوں پہ راج حسینی رہے گا تا بہ ابد
محبِ خلقِ خدا کا حُسینؓ سے پوچھو
سعید سعدی
——————————
غدیر خُم پہ نبیﷺ سے وعدہ وفا کریں گے یہ طے ہوا تھا”
خُدا کے احکام پر دِل و جاں فِدا کریں گے یہ طے ہوا تھا
خُدا کی چاہت نبیﷺ کی چاہت، نبیﷺ کی چاہت علی ؑ کی چاہت
یہ کلمہء حق ہے، کلمہء حق ادا کریں گے یہ طے ہوا تھا
جُدا نہیں ہیں خُدا نبیﷺ سے نبیﷺ علی ؑ سے علی ؑ خُدا سے
کبھی جو بھُولیں یہ در نہ ایسی خطا کریں گے یہ طے ہوا تھا
اسد اقبال
Leave a Reply