تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

آذاد کشمیر میں ریاستی حکومت کے اقدامات سے ھر مکاتب فکر نالاں اور بے زار آخر کیا وجہ کیا؟

Kashmir - آزاد جموں کشمیر , Snippets , / Monday, March 11th, 2024

آذاد کشمیر میں ریاستی حکومت کے اقدامات سے ھر مکاتب فکر نالاں اور بے زار آخر کیا وجہ ھے اسے کون سے عوامل ھیں جس سے ھر طرف افراتفری بیچینی پھیلی ھوئی ھے اس سے قبل بھی مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والی حکومتیں بھی گزری ھیں ان سے بھی لوگوں کو شکایات رھی ھوں گی مگر کچھ طبقات مطمئن بھی نظر آتے تھے مگر آذاد کشمیر میں بڑوں کا یہ تجربہ مکمل طور ناکام اسکرپٹ سے فلم اور کردار فلاپ نظر آرھے ھیں سمجھ نہیں ارھا ایسے تجربات سے کیا حاصل کرنا مقصود تھا مگر موجودہ حکومت نے جی بھر کر بدعاہیں تنقید لعن طعن بدرجہ اتم سمیٹی ھیں سب سے زیادہ بے رحمی کا شکار پینشنرز ھوے جب ریاستی پالیسی کے تحت بہو بیوہ بیٹیوں کو پینشن کے حق سے محروم کر دیا گیا اس سے بھی قابل افسوس امر یہ رھا کہ کسی بھی حکومتی فورم پر اس مسلہ کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا نہ حل کی جانب پیش رفت ھوئی پینشنرز ایسوسی ایشن آذاد کشمیر جس روح رواں راجہ ممتاز اور بشیر ڈار بھی اپنے اس جدوجہد تاحال مصروف عمل ہیں اور پوری ثابت قدمی سے ڈٹے ھوے بھی ھیں اس عظیم جدوجہد پر داد تحسین ان کا حق ھے جو نا مساعد حالات کے باوجود ایک مظلوم طبقہ کی ترجمانی کا حق ادا کر رہے ہیں دوسری طرف عارضی ایڈھاک ملازمین بھی سراپا احتجاج بنے ھوے ھیں کئی ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک ان کے مسائل جوں جوں کے توں موجود ہیں کئی ماہ کی تنخواہیں سے محروم لوگ بے بسی لاچارگی کی عملی تفسیر بنے مصروف جدوجہد ھیں مگر ایک حکومت ھے جو ٹس سے مس نہیں ھو رھی لگ ایسے رھا ھے آذاد کشمیر میں چوں چوں کا مربہ حکومت صرف اسٹیٹس انجوائے کرنے آئی ھے انہیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں لانے والے بھی شاید ان سے تنگ ھی نظر آتے ھیں انھوں نے بھی انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا لگ ایسے ھی رھا ھے یہ کشتی اپنی نااھلی کے وزن سے خود ھی ڈوبے گی جلد بدیر ایسا ھونے کے اشارے بھی مل رھے ھیں وزارت اعظمیٰ کے حصول کے لیے کئی سیاسی مسافر اس وقت سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں اپنی مرکزی قیادت کی خوشنودی کے دن رات ایک کر رے ھیں شاید قرعہ فال ان کے نام نکل اے مگر بد قسمت صرف اور صرف یہاں کے عوام ھیں جن کا کوئی والی وارث نہیں حتی کہ جائز مسائل کو سننے والا میسر نہیں جہاں یہ سب کچھ ھو رھا ھے اور ھم سہہ بھی رھے کچھ چیزیں خوش آیند بھی ھو رھی ھیں اس کرپشن زدہ معاشرے جس کے ھم عادی ھو چکیوھاں رحمت خداوندی سے ان ادروں میں کچھ بیداری دیکھنے میں آرھی ھے کچھ طاقت کا محور سمجھے جانے والوں پر قانون کی گرفت پڑی ھے کئی برسوں سے غیر موثر احتساب بیورو میں حرکت کے آثار نظر سے ھیں محکمہ اینٹی کرپشن جیسے کرپشن سے کوئی دلچسپی نہیں تھی متحرک نظر ارھا کرپشن کے کئی کرداروں کو قرار واقعی سزا دلوانے میں کامیاب رھا ھے اس کی بڑی وجہ ان ادروں صاحب کردار افراد کی تعیناتی ھے ھماری بدقسمتی رھی ھے ھم نے ایسے اداروں میں چاپلوس نااھل لوگوں کو تعینات رکھا جو صرف ان عہدوں سے حاصل کردہ سہولیات اور تنخواہیں اور اختیار پر ھی نازاں رھے اداروں اور عوامی بہتری کے لیے کچھ نہ کر سکے ان حالات کا دیکھ کر رحمت خداوندی سے یہ امید رکھی جا سکتی ھے اللہ پاک مذید بہتری کرے گا باقی عوامی دکھ درد کے دعویدار اپنی وزارتوں اور عہدوں سے عوام کو مایوس کر چکے ھیں اتنے بڑے عہدوں پر تعینات چھوٹی سوچ کے لوگ صرف اپنے حلقہ اور حواریوں کو خوش رکھنے میں مصروف ہیں ان سیاست میں وھی روایتی پن نظر ارھا ھے حکومتی وسائل یا تو ان کے خاندانوں کے لیے یا خوش امدیوں تک محدود ھو چکے حالانکہ ریاست میں بسنے والے لوگ سب ان کی زمہ داری میں آتے ھیں بہر حال جلد بدیر ھر کوئی انجام کی طرف بڑھ رھا اچھے اعمال والے اچھا صلہ پاہیں گے اور برے کے بر ا ھی ھو گا یہی قدرت کا اٹل اصول ھے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International