Today ePaper
Rahbar e Kisan International

آرزوۓ تمنا اتنی سی۔۔۔

Articles , Snippets , / Sunday, October 26th, 2025

rki.news

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
سماج کی رونقیں اور زندگی کے خوشگوار لمحات کس قدر قیمتی اور حساس ہوتے ہیں؟شاید کبھی اس پہلو پر کبھی سوچتے ہی نہیں۔اپنی انا کی تسکین کی خاطر کیا سے کیا کر گزرتے ہیں۔الفاظ ہی تو انسان کے پاس حسن خیال کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ماہرین تو کہتے ہیں کہ آداب گفتگو مدنظر رہنے چاہئیں۔اچھے الفاظ کی خوشبو سے ہی تو حسن زندگی نکھرتا ہے اور انسانیت کا وقار بلند ہوتا ہے۔زندگی تورب کریم کی طرف سے مقدس امانت ہے اس کی خوبصورتی کے لیے اسلوب تکلم اور انداز بیاں ایسا ہونا چاہیے کہ دلوں میں بات اتر جاۓ۔بقول شاعر:-
انداز بیاں اگرچہ بہت شوخ نہیں ہے
شاید کہ اتر جاۓ تیرے دل میں میری بات
کے مصداق حسن خیال کا آئینہ دار ہو۔انداز بیاں سیاسی ہو کہ مذہبی٬تعلیمی ہوکہ سماجی میانہ روی اور الفاظ کا چناؤ ایسا ہو کہ بات کہنے والے کی شخصیت متاثر نہ ہو۔جو لوگ افراد معاشرہ کی قیادت کا درد دل میں پنہاں رکھتے ہیں انہیں ضرور اس بات کا ادراک کرنا چاہیے کہ میٹھے بول اور سنہری الفاظ ہی سے دل فتح ہو پاتے ہیں۔اس ضمن میں یہ بات مدنظر رہنی چاہیے کہ سماج میں بسنے والے مخاطب لوگ مختلف سوچ اور فکر کے مالک ہوتے ہیں۔ان کا احترام ملحوظ خاطر رہنا چاہیے تاکہ سماج کی زینت کا اعجاز برقرار رہے۔اتنی سی تمنا ضرور مدنظر رہنی چاہیے ۔تاکہ شرافتوں کا عروج٬نجابتوں کی سربلندی٬امن کی فضا٬دکھی دلوں کی محبت٬ہزیمتوں سے نجات اور انسانیت کی عزت اور وقار بلند رہنا چاہیے۔یہ بات تو مسلمہ ہے کہ انسان کے دل میں اچھے خیالات کا سمندر موج زن ہو۔نفرت کے شعلے اس قدر زیادہ نہ ہوں کہ انسانیت کے وقار اور ملک و قوم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوں۔بقول شاعر:-
مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں
تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں۔
جذبہ دل زندہ جاوید تبھی رہتا ہے جب امنگوں کی ترجمانی کا سمندر موجود ہو۔نفرت کی دیواریں بلند نہ ہوں بلکہ محبتوں کے پھول کھلیں۔یہ بات اچھی طرح جان لینے کی ضرورت ہے کہ خود نمائی اور خود ستائی کے ریگستان میں کھلنے والے پھول خوشبو سے خالی ہوتے ہیں۔جو لوگ اندھیروں کی شب میں نئی روشنی تلاش کرتے ہیں وہی لوگ آرزوۓ تمنا کی آبیاری بھی کرتے ہیں۔زندگی کے رنگ اور روپ بھی کتنے عجیب کہ دید٬شنید٬امید سے گلشن زندگی کی خوبصورتی کو تقویت ملتی ہے۔صداقت کے چراغ روشن ہونے سے کیف قلب میں ایک ہیجان خیزی پیدا ہوتی ہے۔اس لیے زندگی کے سفر میں معلم انسانیت کی زندگی کی شمع مدنظر رہنی چاہیے۔ذوق مطالعہ سے انسان کے اندر ایک جاگزیں انقلابی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔انسانیت کی تمنا دل میں رکھنے والے ضرور اس بات پر توجہ مرکوز رکھیں کہ خوشگوار زندگی کے لیے سیرت رسولؐ کی روشنی میں اجتماعی کاموں میں سب کی شرکت ۔معاشرتی روابط٬خدمت خلق کا وسیع جذبہ٬تمام مخلوق کے فاٸدہ کے لیے مل جل کر کام کرنا٬افراد معاشرہ کی بہتری٬لوگوں کے ساتھ حسن سلوک ٬انفرادی اور اجتماعی کاموں میں مشاورت٬حقوق انسانی کا خیال رکھنا٬مسکینوں اور ساٸلین کی خبر گیری٬تربیت و تعلیم اور بہترین اصلاح گویا ایسی صفات سے ہی معاشرتی اور سیاسی زندگی میں بہتری پیدا کی جا سکتی ہے۔ان صفات میں تو ایک بہتری رہنمائی کا درس ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International