rki.news
رپورٹ:- ریاض شاہد / بحرین
پاکستان سے تشریف لائے ہوئے پنجابی کے معروف و مقبول شاعر جناب صابر ناز کے اعزاز میں اردو مرکز بحرین کی جانب سے حال ہی میں ایک پروقار ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس خوبصورت محفل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت اردو مرکز کے سرپرستِ اعلیٰ اور ناظمِ محفل جناب خرم اقبال عباسی نے حاصل کی۔
بعد ازاں محمد شیراز نے اپنی دلسوز آواز میں نعتِ رسولِ مقبول ﷺ پیش کر کے محفل کو معطر کر دیا۔ محفل کی صدارت مہمانِ خصوصی جناب صابر ناز نے فرمائی۔ نشست میں بحرین کے ممتاز شعراء — اقبال طارق، ریاض شاہد، مختار عدیل، سعید سعدی اور اسد اقبال — نے اپنے کلام سے محفل کو جگمگا دیا۔
خطبۂ صدارت پیش کرتے ہوئے جناب صابر ناز نے اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا:
> “جب میں بحرین آیا تو یہاں کوئی ادبی سرگرمی دکھائی نہ دی کیونکہ میں یہاں کسی کو جانتا نہ تھا۔ مگر فیس بک کے ذریعے اردو مرکز کے احباب سے شناسائی ہوئی اور آج اس ادبی نشست کی صدارت کر کے مجھے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ بحرین کے شعراء سے مل کر دل کی ادبی طلب پوری ہو گئی ہے۔”
نشست میں پیش کیے گئے منتخب اشعار قارئین کی نذر:
—
صابر ناز
خداواں توں اپنی خطا پچھدا رہنا
ہن دھرتی تے کنے خدا پچھدا رہنا
میں دیوے نوں ہتھاں دی بکل چ لے کے
تے آندی ہے کدھروں ہوا پچھدا رہنا
کیوں بجھدے نیں چلھے، اے حاکم نئیں دسدا
میں سر وچ سٹ کے سوا پچھدا رہنا
دل تے پتھر دھر لاں گا
جی نوں ہولا کر لاں گا
دے لے جنیں دکھ توں دینے
میں صابر ہاں، جر لاں گا
—
اقبال طارق
درِ حضور پہ کل رات بھی کھڑا تھا میں
درود پڑھتے ہوئے اور سلام کہتے ہوئے
ہمارے سینے بصد افتخار پھولتے ہیں
حضور! آپ کا خود کو غلام کہتے ہوئے
—
ریاض شاہد
کیہ دساں کس کال دے دُکھ نیں
ماضی تے کُجھ حال دے دکھ نیں
ساہنوں دکھ وچھوڑے والا
کس دے ساڈے نال دے دکھ نیں
سعید سعدی
گاؤں ہمارا شہر کی رونق نگل گئی
سب کچھ بدل گیا، جو زمانہ بدل گیا
کردار کچھ نئے جو کہانی میں آ گئے
پھر یوں ہوا کہ سارا فسانہ بدل گیا
—
اسد اقبال
غدیر خُم پہ نبی سے وعدہ وفا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
خُدا کے احکام پر دِل و جاں فِدا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
خُدا کی چاہت، نبی کی چاہت، نبی کی چاہت علی کی چاہت
یہ کلمہء حق ہے، کلمہء حق ادا کریں گے، یہ طے ہوا تھا
—
آخر میں اردو مرکز بحرین کے سرپرستِ اعلیٰ جناب خرم اقبال عباسی نے یومِ آزادی پاکستان کی مناسبت سے اگلی ادبی نشست کے انعقاد کا اعلان کیا۔ اس طرح یہ یادگار اور روح پرور محفل ایک پرتکلف عشائیے پر اختتام پذیر ہوئی۔
Leave a Reply