تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

امریکی ٹیم سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بدترین شکست: ذمہ دار کون؟

Articles , / Sunday, June 9th, 2024

ٹی 20 ورلڈ کپ کرکٹ کے حالیہ مقابلوں میں امریکہ کی غیر معروف ٹیم نے سابق عالمی چیمپئن پاکستان کو حیرت انگیز شکست سے دوچار کیا، جس نے پوری پاکستانی قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ شکست خاص طور پر چونکا دینے والی ہے کیونکہ پاکستانی ٹیم کا شمار دنیا کی بہترین ٹیموں میں ہوتا ہے اور اس کی شکست ایک ناتجربہ کار امریکی ٹیم کے ہاتھوں ہوئی، جو کہ زیادہ تر مختلف ممالک سے آئے ہوئے آباد کار نوجوانوں پر مشتمل تھی، اس شکست کا ذمہ دار کون ہے؟۔
تاریخی لحاظ سے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ماضی روشن اور بے داغ ہے۔ اس نے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی قیادت میں 1992 کا ورلڈ کپ جیتا اور 2009 میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھی فتح حاصل کی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور اس کی انتظامیہ کی کئی سالوں کی محنت اور لگن نے ٹیم کو اس مقام تک پہنچایا جہاں ساری دنیا اس کی عزت کرتی ہے۔ تاہم حالیہ سالوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو کچھ مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا، جن میں ٹیم کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ، انتظامی مسائل، اور کھلاڑیوں کی فارم میں کمی شامل ہیں۔
حالیہ ٹی ٹونٹی میچ کی تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ڈیلاس میں ہونے والے گروپ میچ میں امریکہ کی غیر معروف ٹیم نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ پاکستانی ٹیم سات وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی، جو کہ ایک معقول سکور تھا۔ لیکن امریکی ٹیم نے اپنی مضبوط بیٹنگ کے ذریعے صرف تین وکٹوں کے نقصان پر یہ سکور برابر کردیا اور میچ کو سپر اوور تک پہنچا دیا۔ سپر اوور میں محمد عامر کی گیند بازی میں 18 رنز دیئے گئے، جس میں 8 زائد رنز بھی شامل تھے۔ پاکستان کی ٹیم صرف 13 رنز بناسکی اور یوں امریکہ پانچ رنز سے جیت گیا۔
یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ اس شکست نے پاکستان کے سپر ایٹ مرحلے تک پہنچنے کو مشکل بنا دیا ہے۔ پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ، بولنگ، اور فیلڈنگ سب ہی میں کمی نظر آئی۔ خاص طور پر اہم میچ میں محمد عامر جیسے تجربہ کار بولر کا سپر اوور میں کنٹرول کھونا تشویشناک صورت حال ہے اس کی انکوائری ہونی چاہئیے کہ پاکستان کو کیوں شکست سے دوچار کیا گیا۔
پاکستانی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ٹیم میں اہلیت کے بجائے سفارش کی بنیاد پر کھلاڑی شامل کئے جا رہے ہیں، جس سے ٹیم کی مجموعی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ کوچنگ سٹاف اور انتظامیہ کو بھی اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ میچز میں بہتر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔ اس سلسلے میں مستقبل کے میچز کے لیے مندرجہ ذیل تجاویز پر سختی سے عمل کیا جائے:
ٹیم سلیکشن میں اہلیت کو ترجیح دیں: سفارشی کھلاڑیوں کو نکال کر صرف ان کھلاڑیوں کو منتخب کیا جائے جو واقعی قابلیت رکھتے ہیں۔
فیلڈنگ اور بولنگ پر توجہ: پاکستانی ٹیم کو اپنی فیلڈنگ اور بولنگ کی خامیوں کو دور کرنے کے لیے مزید محنت کرنی ہوگی۔
نئی حکمت عملی ترتیب دیں: آئندہ میچوں کے لیے جدید اور مؤثر حکمت عملی تیار کریں۔
ماضی کی غلطیوں سے سیکھیں: حالیہ شکستوں سے سبق لیتے ہوئے، ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرائیں اور ان غلطیوں سے سبق سے سیکھیں۔
کرکٹ پاکستانی قوم کے لیے قومی وقار کا مسئلہ ہے ،کرکٹ پاکستان کا مقبول ترین کھیل ہے اور اس میں کسی بھی چھوٹی ٹیم سے شکست قوم کے لیے شرمندگی کا باعث بنتی ہے۔ پاکستانی ٹیم کو اگلے میچز میں بہترین کارکردگی دکھا کر قوم کی امیدوں پر پورا اترنا ہوگا۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ پاکستانی ٹیم کی امریکہ کی غیرمعروف ٹیم سے حالیہ شکست نے اس کی کارکردگی اور ٹیم سلیکشن پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ اس نازک مسئلے کے حل کے لیے ٹیم اور اس کی انتظامیہ کو نہایت سنجیدگی سے اپنی خامیوں پر غور کرنا ہوگا اور فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ آئندہ مقابلوں میں بہتر نتائج حاصل کئے جا سکیں۔یہ صرف ایک کرکٹ کا میچ نہیں ہے بلکہ یہ پاکستانی قوم کے قومی وقار کا مسئلہ ہے، اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے، امید ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام اس قومی مسئلے پر خود کو جھنجوڑنے کی زحمت گوارا کریں گے۔
*ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق خیبرپختونخوا چترال سے ہے ان سے اس ای میل rachitrali@gmail.com اور واٹس ایپ نمبر 03365114595: پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International