تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ایران اور اسرائیل کی جنگ: مسلم امہ کے مستقبل کا فیصلہ

Articles , Snippets , / Sunday, October 6th, 2024

منظر علی حیدری، اسلام آباد

ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی نے ایک نئے سنگین موڑ اختیار کیا ہے، جس نے مشرق وسطیٰ کی سیاسی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ یکم اکتوبر 2024 کو، ایران نے اسرائیل پر ایک بڑا میزائل حملہ کیا، جس میں 181 میزائل اسرائیل کے مختلف مقامات پر داغے گئے، جن میں یروشلم اور تل ابیب بھی شامل ہیں۔ یہ حملہ اسرائیل کی حالیہ جارحیت کا جواب تھا، جس کے نتیجے میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی قیادت میں یہ حملہ “آپریشن وعدہ صادق 2” کا حصہ قرار دیا گیا، جسے ایران نے اپنی خود مختاری اور اسلامی اتحاد کی حفاظت کے لیے ایک اہم اقدام سمجھا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے ایک اہم خطاب میں کہا کہ ایران کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے، اور انہوں نے مسلم امہ کو اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کے مطابق، اسرائیل کی یہ کوششیں صرف ایران کے لیے نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس حملے کو ایران کی ایک سنگین غلطی قرار دیا اور امریکہ کی مدد سے جوابی حملے کی دھمکی دی۔ اسرائیل نے فوری طور پر اپنے دفاعی نظام کو فعال کر دیا اور حملوں کے ممکنہ جواب کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس کے علاوہ، امریکہ نے بھی ایران کے خلاف مزید اقدامات کرنے کی منصوبہ بندی کا عندیہ دیا ہے، جس سے یہ ممکنہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تناؤ میں مزید اضافہ ہو۔

اس موقع پر، مسلم دنیا کو ایک فیصلہ کن قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک کے سپریم لیڈرز کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق، انہیں اس تنازعے کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر سفارتی کوششیں کرنی چاہئیں۔ اگر یہ جنگ مزید پھیلتی ہے، تو اس کے اثرات صرف ایران اور اسرائیل تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پورے مشرق وسطیٰ اور دیگر مسلم ممالک کو بھی اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مسلم امہ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ موجودہ حالات میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ اگرچہ مختلف ممالک کے مفادات اور تنازعات ہیں، لیکن جب بات امت مسلمہ کے مستقبل کی ہو، تو تمام مسلم ممالک کو ایک مشترکہ موقف اپنانا چاہیے۔ اگر ہم نے اب کوئی مؤثر اقدام نہ اٹھایا تو یہ تنازعہ ایک بڑی جنگ کی صورت اختیار کر سکتا ہے، جس کے نتائج نہایت خطرناک ہوں گے۔

یقینی طور پر، یہ ایک سنگین وقت ہے، اور مسلم دنیا کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ اپنے مفادات کا تحفظ کرے اور اس مشکل وقت میں اتحاد کا مظاہرہ کرے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری یہ جنگ پوری امت مسلمہ کے مستقبل کا تعین کر سکتی ہے


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International