Today ePaper
Rahbar e Kisan International

ایک لمحہ ہے تمھارے پاس

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Sunday, November 9th, 2025

rki.news

مہ جبین آصف (شاعرہ، افسانہ نگار، کراچی پاکستان)

اردو ادب کی دنیا میں انور ظہیر رہبر کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں اس سے بیشتر آپ کے مضامین و کالمز کے مجموعہ ہائے جات شائع ہوکر قارئین میں تحسین کی سند حاصل کرچکے ہیں، زیر نظر مجموعہ آپ کی نثری نظموں پر مشتمل ہے” ایک لمحہ ہے تمھارے پاس”۔ برلن جرمنی جو ادب و شاعری کی ترویج کے لحاظ سے زرخیز ہے انور ظہیر رہبر اسی خطہ میں پرورش لوح وقلم کرتےرہے ہیں۔ مجموعے کا آغاز ان کی والدہ مرحومہ کے نام سے منسوب نظم “امی”سے ہوا ہے۔
“آپ ہر اس جگہ ہیں جہاں ہم ہیں”
یادوں کے اس بحر ذخائر سے نظموں کے گہرآبدار چن کر لانے والے انور ظہیر رہبر نے اپنے خوابوں کو ڈھونڈنے اور جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنے کو ترجیح دی ہے۔
انور ظہیر کی نظموں میں ظلم، استحصال، معاشرے کے منفی رویوں و کرداروں کے خلاف آواز حق بلند ہوتی نظر آتی ہے ۔ ان کی نظم ” غلط تقسیم” مارکس کے معاشی نظریہ سے مطابقت رکھتے ہوئےمارکسی فلسفہ کے عین مطابق ترجیحات کی غلط تقسیم کے عمل پر صدائے احتجاج کی صورت نظر آتی ہے۔
معاشرے کی اس صورتحال کی بہتر یا بدتر صورتحال سے قطع نظراقدار کی شکست و ریخت میں فرد و معاشرے، ان کی معاشی جدوجہد، جذباتی، نفسیاتی، کیفیاتی زندگی بری طرح بے وقعت و بے آبرو ہوتی جارہی ہے۔
دولت کے حصول کی دوڑ نے معاشرے کی اخلاقی قدروں کو جس طرح پامال کیا ہے اس کے تحت ان کی نظمیں غم دوراں کی نمائندہ کہی جاسکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسی تازہ کاری جو محض روایتی شاعری کی زلف گرہ گیر نہیں، بلکہ اپنی حس مشاہدہ ادراک حساس دل شاعر کی حیثیت میں دنیا کو بہ چشم نم دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
” قلم ابھی زندہ ہے”، “بھوک کی خاطر” جیسی نظمیں عالمی امن کی سبوتا‍‍‌‌ژی کا نوحہ ہیں۔
جہاں غربت باقی رہ جاتی ہے غریب مرجاتے ہیں آپ کا قلم اس نوع کے سانحات لکھنے، انہیں تاثیر بخشنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، جس مقام پر سوچیں زہر آلود ہوجاتی ہیں اور قلم کی نوک سے لہو ٹپکنے لگتا ہے۔
“سچا سچ”، ” نئے سال میں” ایسی نظمیں ہیں جن سے انکی شاعری کا تعلق انسانی زندگی کی حقیقی سچائیوں سے جڑ جاتا ہے۔
نظموں کے ساتھ ہی اس مجموعہ میں ہورسٹ ریمن، گاڈ فریڈ، خلیل جبران جیسے عالمی ادب کی شاہکار نظموں کے تراجم بھی بہت خوبصورتی کے ساتھ کئے ہیں۔
ان نظموں کے تراجم ترجمے کی اصل روح سے قریب تر ہوکر کیے گئے ہیں، جن سے ان کے اندر کا مترجم تخلیقی بہاؤ کے ساتھ نظر آتا ہے، ان تراجم میں اصطلاحات الفاظ کا چناؤ استعمال مفہوم کو اشارتی یا تعبیری سطح پر اجاگر کرتا ہے۔
انور ظہیر رہبر کی ان نظموں کی قرآت سے اک امکانی گوشہ اپنی مضبوط آب وتاب کے ساتھ شعری افق پر پرویا نظر آتا ہے، دعا ہے ان کے قلم میں روزافزوں  ترقی ہو ! آمین۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International