بارشیں مقدر ہیں
آسماں سے برسیں یا
آئینوں سے آنکھوں کے
بارشیں مقدر ہیں
رنج و الم کی بارشیں
اور خوشی کی بارشیں
بھیگنا بھی ہے لازم
بارشوں کے ہونے کو کون روک سکتا ہے
جسم و جاں بھگونے کو کون روک سکتا ہے
بارشیں مقدر ہوں
تو کیا’ کیا جائے
حل یہی سمجھ آیا
بارشوں سے ہم جاناں کیوں نا دوستی کر لیں!!
Leave a Reply