Today ePaper
Rahbar e Kisan International

بند آنکھوں کے پیچھے

Articles , Snippets , / Friday, March 14th, 2025

(آپ بیتی : قسط 5)
“ملنگ بابا (مجذوب) کے تین اشارے”

“چوّنی کی عیاشی” کے بعد ماسٹر رحمت اللہ نے ہمیں پھر کبھی نہیں مارا۔ اس زمانے کے چار آنے بڑی رقم سمجھے جاتے تھے۔ روز روز چونی کی عیاشی کے متحمل ماسٹر صاحب بھی نہیں ہوسکتے تھے۔ غالبا” اسی لیے ان کی مار کا لیول قدرے نیچے آگیا تھا۔ ہمارے ساتھ تو دوستانہ تعلقات استوار ہوگئے تھے۔ گھر جاکر شکایت جو نہیں کی تھی۔ ہمیں ماسٹر رحمت اللہ سے کوئی ہمدردی نہیں تھی بلکہ چوّنی میں سے بچی ہوئی اکنّی (ایک آنہ) کے چھن جانے کے ساتھ ساتھ مزید مار کھانے کا بھی اندیشہ تھا۔
چھٹی جماعت سے ہم بخیر و خوبی امتحان پاس کرکے ساتویں جماعت میں آگئے تھے۔ تمام مضامین میں اچھے نمبر تھے بس حساب میں فیل تھے لیکن کوئی ڈر کی بات نہیں تھی اب ہمارے ماسٹر رحمت اللہ کی جگہ ماسٹر تراب علی حساب کے استاد تھے۔
ایک روز چھٹی کے وقت ہم نے سڑک پر ایک ملنگ بابا کو دیکھا جسے چند بچے پتھر مار رہے تھے۔ جب تک ہم قریب پہنچے ملنگ بابا نے ان بچوں کو قطار میں کھڑا کردیا تھا۔ بچے خوف یا ملنگ بابا سے مرعوب ہوگئے تھے۔ ملنگ بابا ہر بچے کے پاس رکتا، پیشانی کو انگلیوں سے مس کرتا، کچھ بڑ بڑاتے ہوئے بچے کو دھکا دے کے دوسرے کی طرف متوجہ ہوجاتا۔ اسی اثنا میں وہ ہمارے پاس آگیا۔ بڑی بڑی اُبلتی انگارہ سی آنکھیں، کندھوں تک آئے ہوئےالجھے بالوں اور لمبی سی ایک جھول سے جسم ڈھانپے، وہ ملنگ بابا (مجذوب) بڑا ڈرؤنا لگ رہا تھا۔ ہماری پیشانی کو اس نے اپنے انگوٹھے سے رگڑا اور ہمیں دیکھتے ہوئے اپنے منہ کے دہانے کی طرف اشارہ کیا جیسے شاید بھوکا ہو، پھر انگلیوں سے قلم پکڑے لکھنے کا اشارہ، اس کے بعد اپنے دونوں بازو اپنے کندھوں کا پاس لاکر پہلوانوں کی طرح زور زور ہلائے ساتھ ہی ہمیں دھکا دے کر چلتا کیا۔ وہ مجذوب بھوکا نہیں تھا ۔ ہمیں کچھ بتانا سمجھانا چاہتا تھا شاید مستقبل کی نشاندہی۔ ہم نے ایک سحر انگیز کیفیت میں باقی راستہ طے کیا۔ گھر پہنچ کر جلدی جلدی اماں کو سارا واقعہ بتایا۔ ہماری اماں نے سنی ان سنی کرتے ہوئے پیار سے ڈانٹ پلائی، خبردار جو آئندہ کسی فقیر وقیر کے پاس رُکے، پکڑ کر لے جاتے ہیں بچوں کو۔ ہمیں وہ گونگا ملنگ بابا بچے پکڑنے والا نہیں لگا تھا، پتہ نہیں کیا بات اس نے اشارے سے ہمیں سمجھانے کی کوشش کی ۔ وہ ملنگ بابا، مجذوب، یقینا” اللہ والا تھا۔ اس کے ہر اشارے میں حکمت پوشیدہ تھی۔ اس کے تین اشاروں کی کنجیاں جن طلسمات کے در وا کرتی تھیں برسوں بعد ہمیں اس کا ادراک ہوا،
تفصیل آئندہ کسی قسط میں۔
ان شاءاللہ۔۔(جاری ہے)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International