Today ePaper
Rahbar e Kisan International

خواہشات کے بازار میں زندگی۔۔

Articles , Snippets , / Sunday, March 16th, 2025

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!زندگی رب کریم کی طرف سے مقدس امانت ہے۔اس کی رونقیں اور بہاریں با مقصد اور با عمل زندگی سے ہی ممکن ہیں۔ہر انسان کے اندر خواہشات کا پیدا ہونا تو ایک فطری عمل ہے۔انسان کی زندگی چونکہ مسلسل سفر کا نام ہے اور کسی بھی وقت یہ ختم ہو جاتا اور انسان اس کارخانہ قدرت سے ایک ابدی زندگی کے سفر پر الوداع ہو جاتا ہے۔اس ضمن میں دیکھا جاۓ تو انسان آرام و آسائش پسند کرتا ہے۔زندگی کے سفر میں انسان جب خواہشات کے بازار میں سفر کرتا ہے تو خواہشات کا غلام بن کر رہ جاتا ہے۔نفس امارہ سے تو انسان خواہشات کی غلامی کرتے سفر طے کرتا ہے۔عزت٬شہرت اور وقار کی خاطر انسان ہمہ کوشاں رہتا ہے۔خواہشات تو اس قدر بیکراں ہوتی ہیں ان کا شمار کیا جاۓ پھر بھی یہ سلسلہ ختم نہیں ہوتا۔انسان کی کمزوری سب سے بڑھ کر یہی ہوتی ہے کہ خواہشات کی تکمیل چاہتا ہے۔لیکن یہ انسان کی سب سے بڑی بھول ہے تسکین قلب بلندوبالا محلات اور تیزرفتار گاڑیوں اور جدید ذرائع ابلاغ سے نہیں یہ تو وقت کے سفر کے لیے اسباب ہیں۔اصل زندگی تو خواہشات کا ایک دائرہ کے اندر رہتے تکمیل ہے۔انسان تو بہت بلند رتبہ کا مالک اور مسجود ملک ٹھہرا۔آخری امت سے ہم تعلق رکھتے ہیں اور اس نبیؐ کے امتی ہیں جو اللہ کے احکامات پر خود بھی عمل کرتے تھے اور انسانیت سے یہی تقاضا بھی تھا۔قرآن مجید٬حدیث اور سیرت کی روشنی میں زندگی اب بھی بسر کرنے کا آج بھی حکم ہے۔لیکن انسان بڑا کمزور ہے جب خواہشات کا بوجھ اٹھا لیتا ہے تو خواہشات کی تکمیل کی خاطر ہر جائز اورناجائز ذرائع استعمال کرتا ہے۔خواہشات کا تسلسل کم نہیں ہوتا بلکہ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے اور اسی کشمکش میں اجل کا فرشتہ روح قبض کر لیتا ہے۔اس تناظر میں غور اور فکر کی ضرورت ہے۔بقول غالب
ہزاروں خواہشیں ایسی ہیں کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے میرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر انسان کی زندگی میں اضطراب اور بے چینی کیوں پاٸی جاتی ہے۔اس سوال کا جواب مجھ سے کہیں بہتر آپ دے سکتے ہیں تاہم دانشور کہتے ہیں کہ جس قدر انسان کی خواہشات بڑھتی جاتی ہیں اسی قدر انسان میں بے اطمینانی اور بےقراری بڑھتی ہے۔انسان جب سکون کی تلاش میں نکلتا ہے تو اسے نیک راستہ ہی منزل تک پہنچنے میں مدد کرتا ہے اور آپؐ کی طرف سے دیا ہوا لاٸحہ عمل ہی خیر اور محبت سے کامیاب کرتا ہے۔زندگی وہی پرسکون اور آرام دہ ہوتی ہے جس میں ایک نظم و ضبط ہو۔تھوڑی چیز پر صبر اور دوسروں کی ضروریات پوری کرنا نقصد حیات ہو تو کامیابی ملتی ہے۔یہ بات اچھی طرح جان لینی چاہیے کہ زندگی تو بہت مختصر ہے۔بقول شاعر:-
آتے ہوۓ اذاں ہوئی جاتے ہوۓ نماز
اتنے قلیل وقت میں آۓ اور چلے گئے
زندگی کے مختصر سے سفر میں یاد الٰہی اور ذکر الٰہی کا اہتمام کیا جاۓ۔امرونہی پر عمل کیا جاۓ۔اکل حلال سے زندگی بسر کی جاۓ تو اس کے اثرات سامنے آتے ہیں۔معاشرتی زندگی کی خوبصورتی بھی تو اکل حلال سے ہے۔
رابطہ۔03123377085


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International