تازہ ترین / Latest
  Monday, January 13th 2025
Today ePaper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

دور جدید کا منفرد ستارہ فاطمہ رفیق صاحبہ

Articles , Snippets , / Monday, January 13th, 2025

تاریخ گواہ ھیکہ زندگی کے ہر شعبے اور خاص کر ادب میں سخن طرازی اور نثر نگاری میں خواتین نے نمایاں کردار ادا کیا. اپنی انتھک محنت, محبت, جذبے اور مسلسل کوششوں سے خواتین نے صنف آہن ہونے کا ثبوت پیش کیا. اور یہی خواتین اپنے بعد آنے والی خواتین کے لیئے مشعل راہ بنی.
وہ میرے لیے میری زندگی کا ایک حسین اور یادگار دن تھا جب فاطمہ رفیق صاحبہ سے میری باقاعدہ بات چیت ہوئ. فاطمہ مجھ سے اتنی اپنائیت ,خلوص اور محبت سے ملی کہ مجھے ایسا لگا کہ میں پہلے بھی اُن سے کئ دفعہ مل چکی ہوں. اور بعد میں پتہ چلا کہ یہ اپنائیت , محبت اور خلوص اور سادگی تو اُنکی شخصیت کا حصہ ہیں. جس طرح چاند اور ستارے آسمان کو اور خوشبو پھولوں کا حسن ہوتی ہیں اس طرح اچھا اخلاق انسانی شخصیت کا حسن ہوتی ہیں. اور فاطمہ رفیق کے اچھے اخلاق نے اُنکی شخصیت میں مزید نکھار پیدا کیا. اُنکے مزاج اور سب سے بڑھ کر اُنکے بات کرنے کا انداز دیکھ کر زبان پر بےساختہ یہ شعر آیا کہ:

وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبوآئے
ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے

بعض لوگ دنیا میں محبت بانٹنے ہی آتے ہیں. پھر چاہے وہ انسانیت سے محبت ہو رشتوں سے محبت ہو یا چاہے پھر ادب سے محبت ہو اور کچھ لوگ تو اِس کو اپنا اوڑھنا بچھونا ہی بنا لیتے ہیں . اور فاطمہ رفیق کا شمار بھی اِنہی لوگوں میں ہوتا ہے. انہیں ہر زبان و ادب اور خاص کر اردو زبان و ادب سے بے پناہ عشق ہیں اپنے متعلق وہ خود اپنی ایک نظم میں لکھتی ھیکہ:
نظم:

یہ جو ریختہ کی زبان ہے
کہ مرا بنی یہ شعار ہے
کہ فسانہ ہر میں بیان کرکے مگر سنو
وہ جو کہہ رہی ہے یہ خامشی
یہی ریختہ کی زبان میں
نہ شکست دل نہ ہوں میں ادا
میں ہوں فاطمہ میں ہوں شاعرہ

فاطمہ رفیق نثر اور شاعری دونوں سے تعلق رکھتی ہیں.وہ بہ یک وقت کالم نگار , افسانہ نگار, شاعرہ اور ایک اچھی طالبہ ہیں. فاطمہ کا تعلق مانسہرہ کے ایک گاؤں سے ہے.میٹرک خاکی اور انٹر ڈگری ون کالج مانسہرہ سے کیا. اور ابھی گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مانسہرہ کے شعبہ اردو کی میقات ہفتم کی طالبہ ہیں.اُن کے بی ایس کے مقالے کا عنوان محسن نقوی کا شاعری مجموعہ بند قبا کا عروضی مطالعہ ہیں. اسکے علاوہ بزم حلقہ ارباب سخن ہزارہ کی چیئرپرسن بھی رہ چکی ہے. شاعری سے شدید دلچسپی کیوجہ سے مانسہرہ اور اسکے گردو نواح میں منقعد ہونے والے تقریباً ہر مشاعرے میں شرکت کے لئے جاتی ہیں. انہیں بچپن ہی سے شعروشاعری سے شغف تھا اور بچپن سے ہی شعر کہنے لگی تھی مگر محفوظ اب کرنے لگی.
غزل:

محبت کو دشمن بتایا تھا ہم نے
مگر اس کو دل سے لگایا تھا تم نے

خسانِ جہاں نے یوں کی پاسبانی
کہ بجھتے دئیے کو جلایا تھا تم نے

وہ صدیوں تلک کا وہ ربطِ تسلسل
گنوایا ہے پل میں جو پایا تھا تم نے

سمندر کی مانند یوں چشمِ عطا سے
یقیں جو بہا ہے دلایا تھا تم نے

ستائش سےنظروں نے بوسہ دیا تھا
یوں آنکھوں سے کاجل چرایا تھا تم نے

مجھی سے ہیں شامیں مجھی سے سحر ہے
یہ اتر کہ کتنا جتایا تھا تم نے

نہ شہرت کی لالچ ,ہوس ہے نہ زر کی
مگر اک گروندہ سجایا تھا تم نے

اُساری کی صف سے الگ فاطمہ ہے
یہ طائرپلک پے بٹھایا تھا تم نے

شعروشاعری کے علاوہ فاطمہ رفیق ایک اچھی افسانہ نگار بھی ہے. اور انشاءاللّٰہ جلد ہی اُنکا افسانوی مجموعہ منظر عام پر آنے والا ہے.
فاطمہ رفیق کی ایک خوبصورت غزل کے چند جو کہ اُنکی زندگی کے مقصد کی عکاسی کر رہی ہیں .
غزل

تیری اک نگاہ حیا چاہتی ہوں
میں اس تشنگی کو بچھا چاہتی ہوں

ہو مجھ پر عیاں انتہا عشق کی
میں راز پوشیدہ کھلا چاہتی ہوں

کوئ کام ایسا الہٰی کروں میں
کہ مر کر حیات بقا چاہتی ہوں

نہ موتی نہ زیور نہ دولت نہ شہرت
ہو سب سے جدا وہ عطا چاہتی ہوں

کرم فاطمہ ہوسبھی پر جہاں میں
میں ایسی عنایت سدا چاہتی ہوں

اللّٰہ تعالٰی سے یہی دعا ہیکہ فاطمہ کو مزید کامیابیاں فرمائیں.اور یوں ہی وہ ایسے ہی سخن فہمی کے رنگ بکھیرتی رہیں اور ایک پھول کیطرح اپنی خوشبو ہڑ گلشن میں پھیلاتی رہیں۔۔ مسکراہٹیں یوں ہی بانٹتی رہیں ۔آمین

عائشہ گل فام


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International