rki.news
تحریر: انور علی رانا
ہم جس تیز رفتار، مشینی اور شور و غل سے بھرپور زندگی کا حصہ ہیں، اُس میں سکون اور ذہنی ہم آہنگی کی تلاش اب ایک نایاب نعمت بن چکی ہے۔ ایسے میں فطرت کا قرب، پہاڑوں کی خاموشی، درختوں کی سرگوشی، ندیوں کا بہاؤ اور پرندوں کی چہچہاہٹ، انسانی دل و دماغ کے لیے کسی مرہم سے کم نہیں۔ شہری زندگی کی بھاگ دوڑ، دھواں دھار ٹریفک اور مسلسل شور کے درمیان ہماری روزمرہ زندگی کا تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس پریشانی کا ایک سادہ، مگر انتہائی مؤثر حل ہمارے اردگرد موجود ہے؟ جی ہاں، وہ ہے *فطرت*۔ درخت، پہاڑ، ندیاں، پرندے اور کھلے آسمان تلے سبزہ زار—یہ سب نہ صرف ہماری آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں بلکہ ہمارے ذہن اور دل کو بھی سکون بخشتے ہیں۔
جدید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ فطرت کے قریب رہنے والے افراد نہ صرف زیادہ خوش رہتے ہیں بلکہ وہ ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی مسائل سے بھی دور رہتے ہیں۔ فطرت کے ساتھ وقت گزارنے سے ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے، نیند بہتر ہوتی ہے، اور دماغی صحت مستحکم رہتی ہے۔ جو لوگ باقاعدگی سے سبز مقامات پر جاتے ہیں یا فطری مناظر کا مشاہدہ کرتے ہیں، وہ نہ صرف زیادہ پُرسکون ہوتے ہیں بلکہ اُن میں تخلیقی سوچ بھی زیادہ پائی جاتی ہے۔درحقیقت، فطرت ایک *قدرتی تھراپی* ہے جو ہمیں مفت میں مل جاتی ہے، بس ہمیں اسے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
بچوں کی ذہنی نشوونما میں بھی فطرت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ باہر کھیلنے والے بچے اندر رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہوتے ہیں اور اُن میں جذباتی توازن بھی بہتر ہوتا ہے۔ بالغ افراد کے لیے بھی فطرت ایک قدرتی “ری سیٹ بٹن” کا کام دیتی ہے، جو روزمرہ کے تناؤ سے نکلنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
فطرت کے 5 اہم ذہنی فوائد
1. *تناؤ سے نجات*
جب ہم کسی پارک میں چہل قدمی کرتے ہیں یا کسی پہاڑی علاقے میں وقت گزارتے ہیں، تو ہمارا جسم *کورٹیسول* (تناؤ کا ہارمون) کم پیدا کرتا ہے۔ جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جنگل میں وقت گزارنے والے افراد کا بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن معمول پر آ جاتی ہے۔
2. *خوشی کا احساس*
فطرت میں وقت گزارنے سے *اینڈورفنز* اور *سیروٹونن* جیسے ہارمونز خارج ہوتے ہیں، جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈپریشن کے مریضوں کو ڈاکٹرز اکثر “واک تھراپی” کا مشورہ دیتے ہیں۔
3. *دماغی طاقت میں اضافہ*
فطرت ہمارے *تخلیقی سوچ* کو بڑھاتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ فطرت میں زیادہ وقت گزارتے ہیں، وہ مسائل کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کر پاتے ہیں۔
4. *بہتر نیند*
شہروں کی مصنوعی روشنیاں اور شور ہماری نیند خراب کر دیتے ہیں، جبکہ فطرت کے قریب رہنے سے نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے۔
5. *سماجی تعلقات کی مضبوطی*
فطرت ہمیں ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے۔ خاندان یا دوستوں کے ساتھ کسی پارک یا پکنک اسپاٹ پر وقت گزارنا رشتوں کو مضبوط بناتا ہے۔
فطرت سے جڑنے کے لیے بڑے اقدامات کی ضرورت نہیں۔ چھوٹی چھوٹی عادات اپنا کر بھی آپ اس کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں:
– روزانہ *20 منٹ* کسی پارک یا باغ میں ٹہلنے جائیں۔
– گھر میں پودے لگائیں اور ان کی دیکھ بھال کریں۔
– ہفتے میں ایک بار کسی قریبی سبزے والی جگہ پر جا کر کچھ وقت گزارنے کی عادت ڈالیں۔
– موبائل فون کو کچھ دیر کے لیے بند کر کے پرندوں کی چہچہاہٹ اور ہوا کے جھونکوں کو محسوس کریں۔
فطرت ہمارے لیے صرف پودوں اور درختوں کا مجموعہ نہیں، بلکہ یہ ہماری *ذہنی صحت کی عمدہ معالج* بھی ہے۔ آئیے، اپنی مصروف زندگی میں سے کچھ وقت نکالیں اور فطرت کی گود میں جا کر اپنے دماغ اور روح کو تازہ دم کریں۔ یاد رکھیں، خوش رہنے کا یہ ایک سستا، لیکن بہترین نسخہ ہے!
Leave a Reply