تحریر۔راۓ تجمل بھٹی
رمضان المبارک کی فضیلت بہت اہم ہے۔یہ صبر کا مہینہ ہے۔اس کی بدولت بندہ مومن اللہ کریم کی رضا اور مرضی کے مطابق کھانے پینے سے پرہیز کی راہ اختیار کرتا ہے۔روزہ سے خواہشات پر قابو پانے اور دوسروں کی ضروریات پوری کرنے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔بندہ مومن ایک مقررہ وقت سے دوسرے وقت مقررہ تک احکام الٰہی کے پیش نظر کھانے اور پینے سے مکمل پرہیز کرتا ہے۔اس طرز عمل سے نہ صرف انسان جسمانی طور پر صحت مند رہتا ہے بلکہ طبی اور ساٸنسی لحاظ سے بھی روزہ ایک بہترین ورزش ہے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق روزہ سے روحانی طور پر بھی تربیت ہوتی ہے۔کھانے اور پینے میں اعتدال پیدا ہونے سے صحت برقرار رہتی ہے۔روزہ اور زندگی کا ربط تو بہت گہرا ہے۔روزہ سے نہ صرف خوف خدا اور اللہ کی رضا کا تصور پختہ ہوتا ہے بلکہ خواہشات نفسانی پر قابو پانے کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔رمضان المبارک کے مہینہ میں ایک رات بھی آتی ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے۔اس ماہ مبارک میں روزے رکھنا چونکہ فرض ہے اس لیے یہ مہینہ صبرواستقامت کا بھی ہے۔اس سے ہمدردی اور اخلاص کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔اس ضمن میں دروغ گوئی اور جھوٹ سے مکمل احتیاط کی ضرورت ہے۔روزے کا حکم چونکہ انسان کو مطیع اور فرمان بردار بنانا ہے اس لیے اخلاقی اور سماجی برائیوں سےمکمل بچنا چاہیے بصورت دیگر بھوکا اور پیاسا رہنا کوئی وقعت نہیں رکھتا۔اسلامی تعلیمات کے آٸینہ میں روزہ کی بہت بڑی اہمیت ہے۔روزہ رکھنے میں سحری اور افطار بہت اہم ہیں۔فرمان نبیؐ ہے ترجمہ:(سحری کھایا کرو٬اس لیے کہ سحری کھانے میں برکت ہے۔”بخاری“)
افطار کے متعلق حدیث نبویؐ ہے:ترجمہ(حضرت سہل بن سعدؓ سے روایت ہے کہ نبیؐ نے فرمایا ٬لوگ یعنی مسلمان اچھی حالت میں رہیں گے جب تک افطار کرنے میں جلدی کریں گے”بخاری“)
روزے کے طبی فوائد اور سائنسی حکمت کا ذکر بھی بہت ضروری ہے۔روزہ سے جسم میں موجود زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد ملتی ہے۔سائنس کی نظر میں جب ہم کھانے سے پرہیز کرتے ہیں تو جسم کی قوت مدافعت میں بہتری پیدا ہوتی ہے۔ نقصان دہ مادے جسم سے خارج ہوتے ہیں۔روزہ رکھنے سے کیلوریز کا قدرتی کنٹرول ہوتا ہےجس کے باعث صحت برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔اس ضمن میں یہ بات مدنظر رہنی چاہیے کہ روزہ فقط عبادت ہی نہیں بلکہ جدید ساٸنسی تحقیقات کے مطابق بے شمار طبی فواٸد بھی ملتے ہیں۔اس سے حافظہ قوی اور نظام انہظام بہتر ہوتا ہے۔ذہنی٬جسمانی اور جذباتی توازن برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔وزن میں کمی اور میٹابولزم کی بہتری یعنی روزہ رکھنے سے چربی پگھلتی ہے۔موٹاپے اور ذیابیطس کے خطرات بھی کم ہوتے ہیں۔انسولین کی حساسیت اور شوگر بھی کنٹرول ہوتی ہے۔دل کی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔سوزش میں کمی واقع ہوتی ہے۔بہت ساری تحقیقات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ روزہ رکھنے سے جسم میں ایسے مرکبات ”اینٹی انفلیمیٹری کمپاٶنڈ“پیدا ہوتے ہیں۔جن سے سوزش کم ہوتی ہے۔روزہ سے تو خلیوں کی مرمت٬قوت برداشت اور صبر پیدا ہوتا ہے۔جدید ساٸنسی تحقیقات کے مطابق ایک انسان تین سو کھرب سے زاٸد خلیوں کا مجموعہ ہے۔طبی ماہرین کے مطابق روزوں کا اہتمام کرنے سے شوگر لیول٬گلوکوز لیول٬کولسٹرول لیول٬انسولین اور بلڈ پریشر میں صحت بخش تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔ڈاکٹر خلیل الرحمٰن رانا کے بیان کے مطابق جو لوگ روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ اللہ تعالٰی کی عبادت کرتے ہیں انہیں جسمانی اور روحانی لحاظ سےبے شمار فواٸد حاصل ہوتے ہیں۔
Leave a Reply