ازقلم : امامہ فیصل
میرےقارئین !!
میں نے اپنی آنکھوں سے ظلم کی چکی میں پستے دیکھا،میں نے بارود و فاسفورس میں زد میں دیکھا،میں بموں کی آڑمیں اھل فلسطین پر وہ تشدددیکھاجسے کربلائے ثانی کہاجاتاہے ۔ ہاں ہاں یہ کربلا ہی کا نظارا ہے کہ جب اتنے اپنوں کی موجودگی میں کوئی غیر کسی کی نسل کشی کرنے کے لیےناحق سرگرداں وکوشاں ہےاور کوئی ظالم کے ہاتھوں کوتھامنے والانہیں ۔۔۔۔ ایساکیوں ہے؟
میں نے دیکھاکہ قبلہ اول لٹا جارہاہے مگرمیرےہم وطن میرے مسلمان اس کی حفاظت کےلیے نہیں اٹھ رہے ۔ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ میرے حکماء یہودو نصاری سے تعلقات قائم کرچکے ہیں ،انھی یہودونصاری سے جو ان سے قبلہ اول چھین لینا چاہتے ہیں ۔
مگربجائےاس کے کہ ان کےخلاف کاروائی کی جائے ،ان سے اعلانِ جنگ کیاجائے ،ان کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے مسلمان ان سے تعلقات استوار کیے ہوئے ہیں ۔یہ قرآن کی خلاف ورزی نہیں تواور کیاہے؟
قرآن میں یہودونصاری سے ولایت قائم کرنے سے منع کیا گیا اور اس وقت جو حالات ہمارے سامنے ہیں کہ لاکھوں قابیل اھل فلسطین کاخاتمہ کرنے کوکوشاں ہیں ہمارافرض عین ہے کہ ان کے لیے نکلاجائے ۔ کفارکےخلاف جہادکیاجائے ۔ ان کی بیخ کنی کی جائے۔ جومیلی آنکھ میرے قبلۂ اول پہ نظر ڈالےاسے ضائع کردیا جائے جووجود اس کی جانب بڑھے اسے تارتار کردیاجائے۔بالکل اسی طرح جہادکےلیے نکلاجائےجیساکہ اللہ کاقرآن کہتاہے۔۔۔۔
نکلوخواہ تم ہلکےہویابوجھل
میری دعاہےکہ اللہ فلسطین وغزہ کےمجاھدین کےحوصلےبلندفرمائےانھیں ثابت قدمی عطافرمائے۔شہداء کی شھادتوں کوقبول فرمائےاورہمارے قبلہ اول کی حفاظت فرمائےجس میں میرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سوالاکھ انبیاءکی امامت فرمائی تھی ۔۔آمین ثم آمین
Leave a Reply