تازہ ترین / Latest
  Wednesday, October 23rd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

زندگی موت کے تعاقب میں

Articles , Snippets , / Sunday, March 17th, 2024

آپ نے کبھی غور کیا ہے یونہی فارغ بیٹھے بیٹھے، یا کافی کے ہلکے ہلکے سپ لگاتے لگاتے یا اپنے لان میں دن ڈھلے بہار کی کسی شام نیے پتوں اور پھولوں سے باتیں کرتے کرتے کہ ہماری آپ کی اور ہم سب کی زندگی کیوں ہر لمحہ موت کی جانب رواں دواں ہے. اور اس زندگی موت کے کاروبار کی کنجیاں اللہ پاک نے اپنے ہاتھ میں رکھ چھوڑی ہیں. اور کس کس نے زندگی کی کتنی بہاریں دیکھنی ہیں اللہ بہتر جانتا ہے ہمارا تو راسخ العقیدہ مسلمان ہونے کے ناطے یہ عقیدہ ہے کہ تقدیر بھلے اچھی ہو یا بری اللہ کی طرف سے ہوتی ہے.
اور وہ اللہ ہے جو انسان کو پیدا کرتا ہے رزق عطاء کرتا ہے موت عطاء کرتا ہے اور پھر مرنے کے بعد دوبارہ زندگی عطا کرے گا اور ہے کوی اتنا زور آور جو اس طرح کر سکے. اور پھر یہ کمال بھی اللہ پاک ہی کا ہے کہ زندگی سے زندگی پروان چڑھتی گءی بھانت بھانت کی بولیاں ،طرح طرح کے لوگ، ہر طرف چہل پہل اور رنگینی کہ کیا ہی کہنے اور اس وقت تقریباً آٹھ ارب کی آبادی ہے اور یہ آبادی ہر گزرتے پل کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہی جا رہی ہے. ہم پیدا ہوتے ہیں ہمارے پیدا یونے پہ ہمارے والدین اور عزیز و اقارب خوشیاں مناتے ہیں پھر ہمارے والدین ہمیں اپ. ی اوقات کے اندر رہتے ہوئے پروان چڑھاتے ہیں ہمیں تعلیم دلواتے ہیں شادیاں کرتے ہیں اور ہم. اپنے اپنے حصے کی خوشیاں غم دیکھ کے ااس فانی دنیا کو چھوڑ جاتے ہیں بھلے کوی شاہ ہے یا گدا.
امیر ہے یا غریب
سب اسی پیمانے پہ عمل. پیرا ہیں.
موت برحق ہے
موت کے ظالم پنجوں سے کوی نہ ہی بچ پایا َور نہ ہی بچ پاے گا
اور پھر مرنے کے بعد سوال جواب کے سلسلے تو ہیں سو ہیں
زندگی موت کی پرچھای ہے
آگے کنواں تو پیچھے کھای ہے
کچھ بچے ماں کے پیٹ مر جاتے ہیں یہ بچے اپنے والدین کی بخشش کا ذریعہ بنتے ہیں کچھ بچے مختلف پیدایشی نقایص کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جیسے
Hydrocephalus
Anen cephalic
سر میں ہڈی کا بہ ہونا
Meni gocele
کمر میں پھوڑے کا ہونا
Imperforate anus
پاخانے والی جگہ کا نہ ہونا
مختلف اعضاء میں نقض ہونا
جلد وغیرہ وغیرہ تو یہ بچے جو کم سن ہوتے ہیں یا وقت سے پہلے ماووں کے پیٹ میں فوت ہو جاتے ہیں والدین کو خون کے آنسو تو رلاتے ہی ہیں مگر ان کی دنیاوی آزمایشوں میں اضافے باعثِ بھی بنتے ہیں. اور خواتین حمل کی پیچیدگیوں اور زچگی کی تکالیف میں بھی جان سے چلی جاتی ہیں کچھ بچے پیدائش کے چند دن چند ماہ یا چند سال بعد وفات پا جاتے ہیں سڑکوں پہ ہونے والے حادثات بھی سانسوں کی دوڑی کو سمیٹ لیتے ہیں.
کوئی بھری جوانی میں جان جان آفرین کے حوالے کر دیتا ہے تو کوی پیرانہ سالی میں. یہ آنی جانی روز اول سے جاری ہے.
انسان روز آفرینش سے آج تلک اپنی عمر کو طول دینے کگ کے جتن میں کیا کیا سکیمیں لگا تا لگاتا مریخ تک بھی جا پہنچا مگر موت ایک بہت بڑا سوالیہ نشان بن کے ہم سب کے سامنے کھڑی ہے.
اور ہم سب موت کے فرشتے کے سامنے بے
بس کھڑے ہیں موت کے بہانے تو ادایں تو دیکھیے کسی کو بلڈ پریشر، کسی کو شوگر، کسی کو دمہ کسی کسی کو ہڈیوں کی سوزش غرض دنیا سے جانے کے بہانے ہیں اب بھلے کوی اچانک مر جاے یا لمبی بیماری سہہ کے
موت برحق ہے
اور حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا کیا ہی پیارا قول ہے کہ موت اور رزق انسان کا پیچھا کرتے ہیں تو آءیے موت سے لکن میٹی کھیلنے کی بجاے زندگی کے امتحانی پرچے کو اللہ پاک کے بتاے ہوے احکامات کی روشنی میں حل کرنے کی کوشش کریں آمین ثم آمین
زندگی موت کے تعاقب میں
زندگی موت کے تعاقب میں
گلوں کے ہار سے گزرتی ہے
کانٹوں کی باڑ سے گزرتی ہے
روز بازار سے گزرتی ہے
کتنی خوشیوں کے جام پیتی ہے
کتنے آزار سے گزرتی ہے
کتنی جھلسی ہوی دوپہروں سے
آتشی شام سے گزرتی ہے
کتنی بے ہنگم سی صداوں سے
بادہ و جام سے گزرتی ہے
زندگی موت کے تعاقب میں
کتنے کہرام سے گزرتی ہے
پتہ ہر نام کا جھڑ جاتا ہے
یہ ہر اک نام سے گزرتی ہے
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
drpunnamnaureen@gmail.com


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International