احمد وکیل علیمی
کانکی نارہ
لے چکی زد میں سب کو یہ سردی
کھائیں کثرت سے انڈے کی زردی
بعد میں اوڑھ لیں دھوپ کو ہم
دوپہر میں لیں پھر سوُپ کو ہم
مفت کی دھوپ ہے اک وٹامن
تندرستی کی ہے یہ بھی ضامن
غسل سے قبل ہو تیل مالش
تیل سرسوں کا لیکن ہو خالص
لطف آمیز سردی کا موسم
بھوُل جاؤں رضائی میں ہرغم
دوسرا رخ ہے سردی کا یہ بھی
جیتے ہیں جو بھی فٹ پاتھ پر جی
وہ بھی پیشِ نظر ہیں ہمارے
کتنے مجبور ہیں یہ بِچارے
زندگی میں نہیں ان کا ہی گھر
ان کا فٹ پاتھ ہی ہے مقدّر
Leave a Reply