تازہ ترین / Latest
  Sunday, October 20th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عنوان: “حسن اخلاق احادیث کی روشنی میں “

Articles , / Monday, May 27th, 2024

ازقلم : مہوش اختر(مسیال، سیالکوٹ )

اخلاق عربی کے لفظ خلق سے ماخوذ ہے جس کا مطلب کردار ، اخلاقی اقدار اور برتاؤ ہے۔ اخلاق ان اخلاقی اقدار ،معیارات یا اصولوں کو کہتے ہیں جن سے انسان کے طرز عمل کے بارے راہنمائی ملتی ہو۔ اسلام میں اخلاق بہت سی خویبوں کا احاطہ کرتا ہے۔ جس میں نفس کو قابو میں کرنا ،دیانتداری، سچائی، رحم دلی،عدل ،صبر وشکر اور عاجزی وغیرہ شامل ہے۔
حضرت امام حسین علیہ السلام نے فرمایا:
“انسان کی اخلاقیات ہی اس کی اصل پہچان ہیں ۔”
اخلاق کے کئی زمرے ہیں:-
جن میں اخلاقی ،سماجی ، معاشی ،ذاتی، جنسی،مذہبی اور اسلامی اخلاقیات شامل ہیں ۔
اخلاقیات کے یہ زمرے مکمل نہیں ہیں تاہم یہ اخلاق کے کئی پہلوؤں کو سمجھنے میں مدد کرتے ہیں۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق انسانیت کا بہتر مرکز ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول وفعل سے اس کا عملی مظاہرہ کر کے دکھایا ۔
ارشاد باری تعالی ہے۔
“بے شک! آپ ایک عظیم اخلاقی کردار کے حامل ہیں ۔”

خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
ترجمہ:”بے شک!مجھے بہترین اخلاق کے لیے بھیجا گیاہے۔”
(بخاری ،جلد 8 ،کتاب 73،حدیث 41)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ترجمہ “مومنوں میں سےکامل ترین ایمان اس شخص کا ہے جو ان میں بہترین اخلاق کا مالک ہے اور تم سے بہترین اشخاص وہ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے والے ہیں ۔”
(ترمذی، حدیث 2627)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسروں سے بہتر ہونے کے لئے خوبصورت ہونا نہیں بلکہ بہترین اخلاق کا ہونے ضروری قرار دیا۔
ایک اور جگہ ارشاد فرمایا:
ترجمہ:”تم میں سے بہترین شخص وہ ہےجو اپنے اہل و عیال کے لئے بہترین ہو اور میں تم سب سے زیادہ اپنے گھر والوں کے لیے بہترین ہوں۔”
(ترمذی، حدیث 1628)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا کہ وہ واحد شخص ہیں کہ آپ نے جس بات کا حکم دوسروں کو دیا پہلے خود اس پر عمل پیرا ہوکر دکھایا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے ہر لحاظ سے مرکزوں محور ہے۔ یہ انسانی اتقاد کا ممبہ ہے۔ یہ زمین و آسمان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے جلوے دیتے نظر آتے ہیں ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا :
ترجمہ:” اچھی اخلاقیات ہماری زندگی کی بنیاد ہیں ۔”
اسی لیے انسان کی پہچان اس کا حسن اخلاق ہے۔ کیوں کہ جیسا انسان ہو گا اس کا اخلاق بھی ویسا ہی ہو گا اوراچھا اخلاق ہماری زندگی کی بنیاد ہے۔اچھا اخلاق انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہےاورانسان کو پر اعتماد، کامیاب ،بہترین فیصلہ ساز اور زندگی کو بہتر طریقےسے گزارنے کے لئے ایک بہترین ڈھانچہ فراہم کرتا ہے۔ جس سے انسان بہترین زندگی گزار سکتا ہے۔
الغرض، اچھا اخلاق انسان کو خوشگوار، ہم آہنگی اور خوشحال زندگی گزارنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے اور حسن اخلاقیات انسان کی روحانی ترقی، نجات اور اللہ کا قرب حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام احادیث زندگی گزارنے کے تمام پہلو میں انصاف اور اچھے اخلاق کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں اور ہمیں دوسروں کے ساتھ عاجزی،ہمدردی، بھلائی کا درس دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ ہمیں اچھےاخلاق اور اخلاقی کردار کے بارے راہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ جس سے زندگی گزارنے کا بہترین فارمولا ملتا ہے۔
اس لیے ہمیں چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے اخلاق کو بہتر بنانے کی کوشش کرے تاکہ ہم دنیا وآخرت دونوں میں فلاح پا سکیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International