تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

عید الفطر اور عصر حاضر کے تقاضے

Articles , Snippets , / Sunday, April 7th, 2024

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین!مسلمان ماہ صیام میں بڑے اہتمام سے روزوں کا احترام کرتے ہیں۔سحر و افطار کا اہتمام،تراویح اور عبادات ،تلاوت قرآن مجید،تہجد و نفلی عبادات،فرض نمازوں کی پوری پابندی گویا مساجد اور گھروں میں ایک پر مسرت رونق ہوتی ہے۔ہر روزہ دار دوسروں کے احترام اور ان کی خدمت کا بہت خیال رکھتا ہے۔گویا ایک ماہ ہمدردی کا بہترین اظہار ہوتا ہے۔یہ حقیقت بھی ہے کہ ماہ صیام کی اپنی ہی بہاریں اور رب کائنات کی عنایات ہوتی ہیں۔ہر فرد جو اپنی تمام خواہشات قربان کرتے صبح سے شام تک اللہ کے حکم کی پابندی کرتے آداب صوم کی پابندی کرتا ہے۔اس سے ایمان اور یقین میں پختگی پیدا ہوتی ہے۔وقت کا تقاضا یہی ہے کہ اب ماہ صیام اپنی عنایات اور برکتوں کے ساتھ ختم ہونے کو ہے۔اور عید الفطر کی تیاریاں مکمل طور پر جاری ہیں۔اس کالم میں میں جو کہنا ہے وہ یہی ہے کہ اللہ کریم کے بندوں اور مخلوق کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے بقول شاعر:.
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
ظاہر ہے عید کے موقع پر خوشیوں کی بارات ہوتی ہے چھوٹے بڑے ایک دلنشین احساس سے سرشار رہتے ہیں۔رب کریم کی عنایات کا شکر ادا کرتے ہیں۔اس موقع پر دوسروں کو بھی عید کی خوشیوں میں شریک کرنا ہے۔مہنگائی اور گرانی کے دور میں عید کی ضروریات پوری کرنے کے لیے وسائل کی کمی ہے۔یتیم اور بیوہ خواتین اور معذور افراد کو بھی ان خوشیوں میں شریک کرنا ہے۔فطرانہ کی رقومات حق دار لوگوں بالخصوص اپنے قریبی رشتہ داروں اور سماج میں میں موجود نگر اور بستیوں میں رہنے والے حق دار اور مستحقین تک صدقات کی رقومات تقسیم کی جائیں تاکہ وہ لوگ بھی عید الفطر کی خوشیوں میں شریک ہو پائیں۔ کتنی خوشی نصیب ہوئی ملت اسلامیہ کے فرزندان کو جمعةالوداع اور لیلة القدر کی برکات سے دلوں کو سرور ملا اور مسلمانوں نے اکتساب فیض حاصل کیا۔خیروبرکت کے ماہ مبارک کے اثرات تا دیر ہماری زندگی کے سفر میں برقرار رہنے چاہییں۔گرانی کے دور میں گھریلو اخراجات برداشت کرنا غرباء کے لیے مشکل ہوتا ہے اور عید کے موقع پر بھاری اخراجات برداشت کرنے سے غریب لوگ قاصر رہتے ہیں۔بالخصوص معصوم بچوں اور بچیوں کا احساس کرنا چاہیے۔زندگی بہت مختصر سی ہے اس سے استفادہ کرنا خدمت انسانیت اور عبادات و اخلاقیات اور معاملات کا خیال رکھنا ہے بقول شاعر:.
صبح ہوتی ہے ،شام ہوتی ہے
عمر یوں ہی تمام ہوتی ہے
یہ وقت اللہ کی مخلوق سے محبت اور الفت کے تقاضے پورے کرنے کا ہے۔راہ سلوک کی منزلیں دوسروں کی ضروریات پوری کرنے سے آسانی سے طے ہوتی ہیں۔یہ بات تو مسلمہ ہے ماہ صیام میں تلاوت،عبادت سے صبر،توکل اور قناعت کا جذبہ پیدا ہونے سے زندگی خوب صورتی کی علامت بن جاتی ہے۔سماج کے تقاضے بھی یہی ہیں کہ چونکہ روزہ ایثار اور قربانی کا درس دیتا ہے اس لیے عید کی خوشیوں میں دوسروں کو شریک کرنا بھی بہت بڑا کارنامہ ہے۔روزہ کی روح بھی یہی ہے کہ ہر مسلمان دوسرے کا خیال رکھے۔غریب اور نادار لوگوں کی اعانت اور مدد کی جاۓ۔ان اقدامات سے سماج اور معاشرے میں ایک خوشگوار فضا پیدا ہوتی ہے جس سے زندگی امن اور سکون کی علامت بنتی ہے۔اتحاد و اتفاق کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔بحیثیت مومن مسلمان یہ ذمہ داری بھی ہے کہ رمضان المبارک کا ماہ مبارک ہو کے عام ایام صدقہ و خیرات حق داروں اور مستحقین تک پہنچنا چاہیے۔بقول شاعر:.
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
کے مصداق اسلامی تہوار ہوں کہ عام حالات کھلے دل سے مجبور لوگوں کی مدد کی جاۓ۔تاکہ وہ بھی خوشیوں میں شریک ہوں۔فطرانہ اور زکٰوة کی ادائیگی سے غرباء اور مساکین بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہوسکتے ہیں۔اس لیے بروقت فطرانہ کی رقومات مستحقین تک پہنچ جائیں تو خوشگوار اثرات سامنے آتے ہیں۔معاشرتی اصولوں کے مطابق زندگی کا سفر طے کرنے سے بھی مثبت اثرات سامنے آتے ہیں۔روۓ زمین پر بسنے والی مخلوق بالخصوص انسانوں کے ساتھ حسن سلوک اور ان کی حاجات پوری کرنا ہی تو عظمت کی علامت ہے۔عالم اسلام میں مجبور اور مظلوم برادران ملت کا احساس کیا جانا چاہیے۔مجبور اور بے بس افراد کی امداد سے روحانی خوشی ملتی ہے۔وقت کا تقاضابھی یہی ہے کہ عید الفطر کی خوشیوں میں ہر ایک کو شریک کیا جاۓ۔مجبور لوگوں کی ضروریات پوری کرنے سے ہی انسانیت کی بھلائی ہے۔انسانیت کی بھلائی کا درس تو معلم انسانیت ﷺ نے دیا۔اس کے مطابق ہی زندگی بسر کرنے میں کامیابی ہے۔اگر انسان فقط اپنے نفس کو راضی کرنے پر توجہ مرکوز رکھے تو یہ ناکامی کا نقطہ آغاز ہے۔
تحریر فخرالزمان سرحدی ہری پور
گاؤں ڈِنگ,ڈاکخانہ ریحانہ
تحصیل وضلع ہری پور پاکستان
03123377085
fakharzaman085@gmail.com


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International