rki.news
بادشاہ وقت گر نمرود ہو شدّاد ہو
کس طرح پھر دل کسی کا شاد ہو آباد ہو
میں وہ طائر ہوں کہ لیکر جال بھی اُڑ جاؤں گا
ڈال کر پھندا دکھانا تم اگر صیّاد ہو
زور بازو یوں دکھا کر بات کرتے ہو کہ بس
جیسے کی سارے جہاں میں اِک تمہیں فولاد ہو
غیر ہیں قابض تمہاری دولت تہذیب پر
صرف کہنے کے لئے تم وارث اجداد ہو
ہم کسے الزام دیں خود ہی بھلا بیٹھے اصول
ورنہ ہم آباد ہوتے تم جہاں آباد ہو
یہ ضروری تو نہیں کہ چور کا بیٹا ہو چور
اور ہر اک مولوی کی مولوی اولاد ہو
بد دعا کو ہاتھ اُٹھ جائے اگر مظلوم کا
اے ستم پرور یقیں جانو کہ تم برباد ہو
جب تمہارے دل سے ایمان و یقیں جاتا رہا
خود بتاؤ غیب سے اب کس طرح امداد ہو
سن کے گرویدہ ہوئی تھی ساری دنیا کل جسے
چھیڑ دو نغمہ اگر منصور تم کو یاد ہو
منصور اعظمی دوحہ قطر
Leave a Reply