rki.news
اتنی تو بیداری رکھ
حاسد سے مت یاری رکھ
گر مفلس مل جائے تو
اس سے بھی غم خواری رکھ
شعر جو اچھا کہنا ہے
لفظوں میں گل کاری رکھ
سارے دکھ مجھکو دے دے
خوشیاں میری ساری رکھ
اچھی صحبت میں رہنا
عیب سے خود کو عاری رکھ
پاگل تجھکو رہنا ہے
عشق کی یہ بیماری رکھ
تو جیتے گا ممکن ہے
پہلے اپنی باری رکھ
خواب سے جو ڈر لگتا ہے
آنکھوں میں بیداری رکھ
قرب الہی حاصل ہو
ذکر خدا کا جاری رکھ
سچ کہہ دے تو بے کھٹکے
خوف نہ دل پر طاری رکھ
شارق گم صم کیوں ہے تو
بوجھ نہ دل پر بھاری رکھ
( شارق ریاض۔ کولکاتا )
Leave a Reply