rki.news
دل لگی کی ادا کو خطا ماننا
آپ کی بات کا کیا بُرا ماننا
دل کی تسکین ہی روح کا چین ہے
چھوڑ دیں کیسے دل کا کہا ماننا
آپ ہی بولئے کیا یہ آسان ہے
دل کے دشمن کو دل کا خُدا ماننا
قتل کا بن نہ جائے یہ ساماں کہیں
بے وفا کی وفا کو وفا ماننا
اور بیمار کر دے گا یہ آپ کو
حسنِ جاناں کو دل کی دوا ماننا
کر نہ دے تم کو محروم ہر سائے سے
زلفِ جاناں کو کالی گھٹا ماننا
کوئی خوبی نظر جن میں آتی نہ ہو
ایسے لوگوں کو کیا رہنما ماننا
سہل ہو جائیں گے راستے آپ کے
بات اپنے بڑوں کی سَدا ماننا
عام سا ہو گیا دورِ حاضر میں یہ
بے حیائی کو حسنِ حیا ماننا
با خدا یہ بہت ہی مُضِر اَمر ہے
عقل سے قبل دل کا کہا ماننا
اتنا مجبور دل نے کیا اے فراز
آپ ہی کا کہا پھر پَڑا ماننا
سرفراز حسین فراز پیپل سانہ مرادآباد
Leave a Reply