rki.news
دل کے جزبات کو دل ہی میں دبا کر رکھئے
اپنے اخلاص سے کردار کو اظہر رکھئے
گھر کی دہلیز پہ دُشمن بھی اگر آ جائے
اپنے ہونٹوں پہ تبسم کا ہی زیور رکھئے
ہیں وہی لوگ مخالف جو کبھی اپنے تھے
پھونک کر اپنے قدم فرش زمیں پر رکھئے
میرا ایماں ہے کہ ہے فتح یقینا حق کی
شرط اتنی ہے کہ ایمان کا لشکر رکھئے
ہم نے بچپن سے ہی کانٹوں پہ ہے چلنا سیکھا
ہم سے کہتے ہیں ذرا پانوں سنبھل کر رکھئے
جب بھی منصور نظر آئیں یزیدی فتنے
ایسے حالات میں ایمان کو رہبر رکھئے
منصور اعظمی دوحہ قطر
Leave a Reply