rki.news
صبرکی آنچ میں ڈھلاساہے
قافلہ ایک کربلا سا ہے
ہر تعلق میں فاصلہ سا ہے
مجھکولگتا گریز پا سا ہے
زندگی بھرجوساتھ آیا ہے
ہجر سارا الم ، انا سا ہے
ٹوٹنے سے بچا ہوا رشتہ
اک تعلق مگر رہا سا ہے
لفظ کم ہیں گمان بھی ہےبہت
مجھ کو لاگے یہ تبصرہ سا ہے
دوررہ کربھی جُڑگئےہیں ہم
یہ ہمارا جو رابطہ سا ہے
سچ کی ضربوں سےچورچورہوا
کرچی کرچی یہ آئینہ سا ہے
دل کے سجدوں میں خوف شامل ہے
کیسے مانوں مرا خدا سا ہے
ہرطرف امتحان ہیں ساجد
زندگی کا یہ مرحلہ سا ہے
نواز ساجد نواز
موضع حسوکے
فیصل آباد
Leave a Reply