rki.news
بقول شاعر:-
تحفہ کیا دوں تمہیں دعاؤں کے سوا
کہ خدا رہے تم سے راضی سدا
موصوف کے بارے میں کیا لکھوں؟شخصیت اور سیرت ہی تو انسان کی پہچان ہوتی ہے۔یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ شخصیت میں حسنِ کمال اور پیشہ ورانہ مہارت کا انداز ہی تو ماشاءاللہ ترقی کا سبب بنتا ہے۔ایسا ہی احوال موصوف ملک جاوید انور گجر ہری پور کا ہے جو فرض شناسی اور دیانتداری سے کام کرتے رہے اور زندگی کا بیشتر حصہ ملک و ملت کی خدمت کے لیے وقف کیا۔رب کریم نے عہدہ عظیم عطا فرمادیا۔ضلع ہری پور میں ”ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفیسر ہری پور“تعینات ہو نے پر حلقہ یاراں میں اور مخلوق خدا میں محبت کی ہوا چل پڑی۔مبارکباد کا ایک تسلسل گویا فرزند ہری پور جس نے ساری عمر محنت اور جانفشانی سے مقدس فرض ادا کیا آج عظمت کی خوشی ملی۔موصوف کو مبارکباد پیش کرنے اور خوشی میں شریک ساتھ کھڑا ہونے والوں کا انداز ضرور احساس دلاتا ہے کہ دلوں پر حکمرانی کوئی آسان کام نہیں۔اس کے لیے بہت محنت درکار ہے۔ان ہستیوں میں راقم بھی شریک ہوں جو ملک جاوید انور گجر صاحب سے محبت کرتے ہیں۔میری تو اتنی سی دعا ہے بقول شاعر:-
ابھرتا سورج دعا دے آپ کو
کھلتا پھول خوشبو دے آپ کو
میں تو کچھ دینے کے قابل نہیں
دینے والا ہزار خوشیاں دے آپ کو
موصوف کا شمار تو ان ہستیوں میں ہوتا ہے”رکھتے ہیں جو اوروں کے لیے پیار کا جذبہ“
موصوف بجا طور پر اس عظیم عہدہ پر انسانیت کی خدمت پہلے سے بڑھ کریں گے۔یہ حقیقت تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ موصوف نے ساری زندگی عمدہ اخلاق اور حسن سلوک سے بسر کی۔امیر اور غریب سے یکساں سلوک اور ملازمت میں بھی میانہ روی کو ترجیح دی۔دوسروں کی خوشیوں اور غموں میں شریک رہنا اور عزت و احترام کے جذبے کو مدنظر رکھنا مقصد حیات سمجھا۔اسی کی بدولت رب کریم نے ترقی کی صورت میں عہدہ عظیم عطا فرما دیا۔خدمت انسانیت سے سرشار اور مثبت رویوں سے ادارہ کو مزید فعال بناتے ہوۓ نام روشن کریں گے۔بقول شاعر:-
وہ تازگی ہو غنچہ دل سے بول اٹھے
جھونکا جدھر سے آۓ بہار کا
دل کے دریچے کھلے رکھنا تو سرمایہ حیات ہے۔موصوف بجا طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں کیونکہ ان کے رویہ و کردار سے سچاٸی کی خوشبو آتی اور محبت کی مہک محسوس ہوتی ہے۔
Leave a Reply