تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

مجاھدختم نبوت شیخ الاسلام حضرت خواجہ محمدقمرالدین سیالویؒ

Articles , Snippets , / Monday, September 9th, 2024

تحریر:محمدمعین الدین سیالوی

آج ہم وطن عزیزپاکستان کی قومی اسمبلی وسینیٹ میں قادیانیوں کوغیرمسلم قراردیے جانے کی عظیم فتح اورعظیم الشّان کامیابی کی گولڈن جوبلی منارہے ہیں،تاریخ کے سنہری حروف گواہ ہیں کہ نبی کریم خاتم النبین صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے غلاموں نے تحفظ ناموس رسالت کے مقدس مشن میں تن من دھن قربان کردیا،خلافت راشدہ میں گستاخان رسول عبرت ناک انجام تک پہنچے،برصغیرپاک وہندکے گستاخان رسول کاعبرت ناک انجام کسی سے ڈھکاچھپانہیں،اس مقدس اورعظیم مشن میں علماءومشاٸخ اہلسنت کے اسماے گرامی تاریخ کے صفحات پرجگمگ جگمگ کررہے ہیں،علماے اہلسنت نے مرزاقادیانی کابھرپورتعاقب کیا،مرزالعین کی زندگی میں بھی علماے اہلسنت نے اس سلسلے میں روشن کرداراداکیااوراس کے خلاف تحریروتقریرکے ذریعے کام کرتے رہے،اس کے جہنم واصل ہونے کے بعدبھی علماے اہلسنت نے اپناکام جاری رکھا،اوریہ مقدس مشن آج بھی جاری ہے،حضرت پیرسیدمہرعلی شاہ گولڑوی سیالوی قدس سرہ نے مرزے قادیانی کی زندگی میں اس کے خلاف تین کتب ہدیتہ الرسول،شمس الھدایت اورسیف چشتیای لکھیں،اعلیٰ حضرت امام احمدرضاخاں بریلوی نے بھی اس مکروہ فتنہ کی سرکوبی کی طرف بھرپورتوجہ کی اورکٸ کتابیں تصنیف کیں،اس مقدس مشن میں عظیم الشان کرداراداکرنے والوں میں سنی حنفی بریلوی علماٶمشاٸخ کے اسماے گرامی کاایک سمندرموجودہے،جن میں مبلغ اسلام مولاناعدالعلیم صدیقی رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ،علامہ ابوالبرکات سیداحمدقادری،سیدی ومرشدی حضورامیرشریعت خواجہ الحافظ محمدحمیدالدین سیالوی،امیرالمجاھدین حضرت علامہ مفتی خادم حسین رضوی، علامہ احمدالدین درگاہی،قاری احمدپیلی بھیتی،میاں محمدامیرقادری شہید،محدث اعظم پاکستان مولاناسرداراحمد،علامہ سیدابوالحسن شاہ،حضرت پیرسیدجمال الدین شاہ کاظمی،حضرت پیرسیدغلام نصیرالدین شاہ کاظمی سیالوی،حضرت پیرسیدمعظم الدین شاہ کاظمی سیالوی،شہیدمیلادمصطفٰی حضرت صاحبزادہ پیرسیدمحمدفریدالحسنین شاہ کاظمی(خواجہ آبادشریف میانوالی)علامہ محمدشفیع اوکاڑوی،علامہ غلام علی اوکاڑوی،علامہ عبدالغفورہزاروی،پیرطریقت حضرت مولاناخواجہ محمداکبرعلی چشتی نظامی میروی(جامعہ اکبریہ میانوالی شہر)علامہ عبدالحکیم شرف قادری،صوفی محمدایازخان نیازی(میانوالی)علامہ سیدشاہ تراب الحق قادری،مجاھدملت حضرت مولانامحمدعبدالستارخان نیازی،قاٸدملت اسلامیہ علامہ شاہ احمدنورانی صدیقی،پیرطریقت حضرت خواجہ محمدضیاالدین سیالوی اورشیخ الاسلام حضورخواجہ محمدقمرالدین سیالوی بھی شامل ہیں۔
حضورشیخ الاسلام قمرالملت والدین خواجہ محمدقمرالدین سیالوی رحمتہ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے مسلمانوں کی روحانی سیاسی ہرطرح کی مددکی،تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا،انگریزوں نے آپ کوہرطرح کے لالچ ودھمکی سے تحریک پاکستان سے بازرکھنے کی کوشش کی،لیکن آپ کے پاے ثبات میں ذرہ بھرلغزش نہ آٸ،انگریزوں نے آپ کوخطاب بھی دیا،مگرآپ نے اس چٹھی کوہی نذرآتش کردیاجس میں یہ پیشکش کی گٸ تھی،اس پرانگریزوں نے آپ کی ساڑھے گیارہ مربع اراضی بھی ضبط کرلی،اورگوبراورگندے پانی سے بھرے ہوےکمرہ میں بند کردیا،جس میں نمازپڑھنے اوراچھی طرح بیٹھنے کی گنجاٸش بھی نہ تھی،لیکن آپ نےانگریزکےہرحربہ کوناکام بناکرتحریک پاکستان کی حمایت جاری رکھی۔
قیامِ پاکستان کےبعدآپ نے قاٸداعظم محمدعلی جناح کوبذریعہ خط وطن عزیزپاکستان میں فی الفوراسلامی قوانین نافذکرنےکےلیےکہا،جس کے جواب میں بانی پاکستان نےآپ کونفاذاسلام کی مکمل یقین دہانی کراٸ،پہلے وزیراعظم پاکستان لیاقت علی خان آپ سے ملاقات کےلیےسرگودھاتشریف لاۓتوان سے بھی آپ نےنفاذاسلام کابھرپورمطالبہ کیااورلیاقت علی خاں وعدہ کرکےگۓلیکن افسوس دونوں لیڈراپناوعدہ وفاکرنے سے قبل ہی وفات پاگۓ۔
غلامانِ مصطفٰی انگریزکے خلاف پہلے ہی برسرپیکارتھے،پھرہندوٶں سے جنگ آزماہوۓ،پھرداخلی فتنوں نےان کی ساری توجہ اپنی طرف مبذول کیۓرکھی،اس عرصہ میں فتنہ مرزاٸیت ہرطرح کی مزاحمت سے بےخوف ہوکراپنے پاٶں پھیلاتارہااوراپنی بنیادیں مضبوط کرتارہا،انہیں اپنے وساٸل کومنظم کرنےاوراپنی سازشوں کومرتب کرنے کے لیے طویل فرصت مل گٸ،سول محکموں میں پہلے ہی ان کےلوگ کلیدی عہدوں پرقابض تھے،اس عرصہ میں انہوں نے بری،بحری اورہواٸ افواج میں بھی اپنی پوزیشنیں مستحکم کرلیں،یہاں تک کہ ایک قادیانی ظفرچوھدری پاک فضاٸیہ کاسربراہ بننے میں کامیاب ہوگیا،اوراس میں اتنی جرات پیداہوگٸ کہ ربوہ میں تین روزہ کانفرنس کے موقع پرجھوٹے نبی کےمکارخلیفہ کوپاک فضاٸیہ کےطیاروں نے سلامی پیش کردی،انہیں توقع تھی کہ اب وہ ایک ہی جست میں پاکستان کےاقتدارپرقبضہ کرلیں گے،لیکن اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے محبوب مکرمﷺکی محبوب امت کوانگریزکےان نمک خواروں اورملت اسلامیہ کے دشمنوں کی سازشوں سے محفوظ رکھنےکی غرض سے29مٸ1974کوربوہ ریلوے سٹیشن پررونماہونے والےایک واقعہ کواس کاذریعہ بنادیااورتحریک ختم نبوت ملک کے کونے کونے میں پھیل گٸ،یہاں تک کے حکومت قادیانیوں کوغیرمسلم قراردینے پرمجبورہوگٸ،اس وقت حضورشیخ الاسلام خواجہ محمدقمرالدین سیالوی رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ نے جومجاہدانہ کرداراداکیا،وہ محتاجِ بیان نہیں،آپ اپنی پیرانہ سالی کے باوجودبڑی مستعدی سے نہ صرف تحریک میں شامل ہوۓ،بلکہ تحریک کی قیادت فرماتے ہوۓ ملک بھرمیں دورے کیےاورخطابات کرکےعوام الناس کومَسٸلہ ختم نبوت کی اہمیت اورقادیانیت کی ہولناکیوں سے آگاہ کیا،آپ کے چندخطابات کاخلاصہ اس طرح ہے۔
27تا29دسمبر1969چنیوٹ ضلع جھنگ میں مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کےزیراہتمام ختم نبوت کانفرنس منعقدہوٸ،کانفرنس میں ہزاروں کی تعدادمیں حاضری ہوٸ،سخت سردی اوردورافتادہ قصبہ ہونے کے باوجودکانفرنس کی کامیابی کی وجوہات بیان کرتے ہوۓ مولانااللّٰہ وسایارقمطرازہیں۔
”تمام مکاتب فکرکے چوٹی کے علماءرہنماٶں کاایک سٹیج پرجمع ہونا،اس کاموقع کسی دوسری جگہ ہرگزہرگزنہیں ہوسکتا،حضرت خواجہ قمرالدین سیالوی سجادہ نشین سیال شریف،صاحبزادہ افتخارالحسن شاہ بریلوی،مولانامحمدصدیق خطیبِ اہلحدیث،پیرطریقت حضرت مولانا خان محمد(خانقاہ سراجیہ کندیاں،میانوالی)،مولاناغلام غوث ہزاروی،مولاناحبیب اللّٰہ فاضل جالندھری،سیدمظفرعلی شمسی،سب ایک ہی سٹیج پرجمع ہوگۓ تھے،حضرت خواجہ محمدقمرالدین سیالوی رحمتہ اللّٰہ تعالٰی علیہ کی آمدکاذکرکرتے ہوۓ آپ رقم طرازہیں۔
29دسمبردس بجے قبل دوپہرساتویں اجلاس میں حضرت خواجہ محمدقمرالدین سیالوی رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ سجادہ نشین سیال شریف کی عالمانہ اوربصیرت افروزتقریرہوٸ،حضرت خواجہ سیالوی کے ہزاروں مریدین اجتماع میں شریک تھے،مولانامحمدعلی جالندھری(مرکزی امیرمجلس تحفظ ختم نبوت) نے کہاکہ امیرشریعت سیدعطاءاللّٰہ شاہ بخاری کی وفات کے بعدمَیں اپنے آپ کویتیم سمجھنے لگاتھا،لیکن آج خواجہ سیالوی کی ختم نبوت کے پلیٹ فارم پرآمدسے میری بڑی حوصلہ افزاٸ ہوٸ ہے،اورمَیں آپ کوحضرت امیرشریعت کی جگہ اپناسرپرست اوربزرگ خیال کرتاہوں،مولاناتاج محمودایڈیٹر”لولاک“نے مولاناکاخیرمقدم کرتے ہوۓاپنی تقریرمیں فرمایاکہ حضورآپ کے آستانہ عالیہ سیال شریف کےایک فیض یافتہ علمی بزرگ حضرت پیرمہرعلی شاہ گولڑوی سیالوی نے تحفظ ختم نبوت کے سلسلے میں شانداراورناقابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں،جن کاساراکریڈٹ آستانہ عالیہ سیال شریف کوجاتاہے،اسی طرح مولاناابوالحسنات سیدمحمداحمدقادری رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ نے تحریک1953ءمیں جومجاھدانہ کرداراداکیا،اس کاذکرکرنے کے بعدمولاناتاج محمودنےحضرت خواجہ محمدقمرالدین سیالوی رحمتہ اللّٰہ علیہ سے گذارش کی کہ وہ بھی اب مولاناابوالحسنات کی طرح آگے بڑھیں،حضورﷺکی ختم نبوت کاپرچم اپنے ہاتھ میں لیں،ہم آپ کے رضاکاروں کی حیثیت سے کام کریں گےاورانشاءاللّٰہ آپ کے چشم آبروکے اشارے پرختم نبوت کی خاطراپنی جانیں بھی قربان کریں گے،حضرت خواجہ سیالوی رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ نے اس تاریخی موقع پرخطاب کرتے ہوۓ قرآن مجیداوراحادیث نبوی کی روشنی میں ثابت کیا۔”حضورﷺآخری نبی ہیں ،اورآپﷺکےبعدنبوت کادعوٰی کرنے والااسلام سے خارج ہے،آپ رحمتہ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے حضورسیدناخاتم النبیینﷺکی ایک صحیح حدیث مبارکہ کاحوالہ دیتے ہوۓ فرمایا:حضورﷺنے فرمایاتھاکہ مشرق سے ایک فتنہ اٹھے گا،جو”لارباط ولاجھاد“کانعرہ لگاے گا،یعنی حرمتِ جہادکااعلان کرے گا،آج ہم جس فتنے کی سرکوبی کے لیۓ جمع ہوۓ ہیں،حدیث پاک کا مصداق بھی وہی فرقہ ہے،کیونکہ مرزاقادیانی کی تعلیمات کاخلاصہ ہی حرمت جہادہے،آپ نے مزیدفرمایاکہ جہادوسعتِ دین کاوسیلہ ہے،اوردین اسلام کااہم رکن ہے،جوشخص یافرقہ جہادکامنکرہے،وہ داٸرہ اسلام سے خارج ہے،آپ نے فرمایا نہ تومَیں دیوبندی ہوں،اورنہ ہی میراتعلق احراریامسلم لیگ سے ہے،لیکن تحفظ ختم نبوتﷺکی غرض سے ہرپلیٹ فارم پراورہرجگہ پہنچنے اورپیغام حق عام کرنے کے لیۓ ہروقت تیارہوں۔16جون1974ءکوجامع مسجدگول چوک سرگودھامیں ایک عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوۓ آپ نے فرمایاکہ قادیانیوں کامکمل باۓ کاٹ کرکے یہ ثابت کردیاجاۓ کہ وہ مسلمانوں سے بالکل الگ ایک غیرمسلم اقلیت ہیں،آپ نے فرمایا:عوامی حکومت کویہ عوام مطالبہ فوراًتسلیم کرلیناچاہیے،اورقادیانیوں کوغیرمسلم اقلیت قراردیے کرربوہ کوکُھلاشہرقراردیاجاۓ،اورتمام قادیانیوں کوکلیدی عہدوں سے الگ کیاجاۓ۔
28جون1974ءکوجامع مسجدگول چوک میں خطاب کرتے ہوۓ آپ نے فرایا کہ قادیانیوں کامَسٸلہ مسلمانوں کے ایمان وغیرت کامسٸلہ ہے،حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں ٹال مٹول سے کام لیناسراسرزیادتی ہے،حکومت کافرض ہے کہ اس فتنے کوغیرمسلم اقلیت قراردیکرہمیشہ کے لیے تنازعہ ختم کردیاجاۓ۔
اس طرح یکم ستمبرکوبادشاہی مسجدلاہورمیں مجلس عمل کے زیراہتمام ایک عظیم الشّان جلسہ منعقدہوا،اس موقع پربھی آپ نے خطاب فرماتے ہوۓ مسٸلے کی نزاکت کااحساس دلایا،آپ نے مطالبہ کیاکہ منکرینِ ختم نبوت کومرتدقراردیاجاۓ،آپ رحمتہ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے فرمایا،جس عوام نے بھٹوکوقاٸدعوام بنایاہے،وہی اب مطالبہ کرتے ہیں کہ قادیانیوں کوغیرمسلم اقلیت قراردیاجاۓ۔
ملک عزیزکے معروف قلمکارماہرنیازیات مولانامحمدصادق قصوری آپ رحمتہ اللّٰہ تعالیٰ علیہ کی خدمات جلیلہ کاتذکرہ کرتے ہوۓ رقمطرازہیں۔
حضرت شیخ الاسلام خواجہ محمدقمرالدین سیالوی رحمتہ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے قادیانی فتنہ کی سرکوبی کے لیےعصرحاضرمیں جوشاندارخدمات سرانجام دی ہیں،وہ دوسرے صوفیاء کے لیے روشن مثال ہیں،1953ءکی تحریک ختم نبوت میں آپ نے علماۓ اہلسنّت کے شانہ بشانہ بڑھ چڑھ کے کام کیا،ملک گیردورے فرماکرقادیانی مسٸلہ کی اہمیت کوواضح کیا۔1974ء,کی تحریک میں پیرانہ سالی کے باوجودجگہ جگہ دورے کیے،اورمطالبہ کیاکہ قادیانیوں کوجلدازجلداقلیت قرارداجاۓ،یکم ستمبرکوبادشاہی مسجدلاہورمیں کل پاکستان مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کے جلسہ عام میں آپ نے جوشاندارتقریرکی،وہ آپ کی ایمان قوت اورعشق رسولﷺکے عظیم جذبہ کی شاہکارہے۔
ہماری زندگیاں تحفظ ناموس رسالت وتحفظ ختم نبوت کے مقدس مشن کی امانت ہیں،اللّٰہ رب العزت ہمیں اس مقدس مشن میں تن من دھن قربان کرنے کی توفیق عطافرماۓ۔آمین


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International