Today ePaper
Rahbar e Kisan International

محبت سے اس نگر کو بدلنا ہے ۔۔

Articles , Snippets , / Tuesday, November 11th, 2025

rki.news

تحریر:-فخرالزمان سرحدی ہری پور
محبت اور الفت کی خوشبو سے دل آباد رہتے ہیں۔آپس میں خندہ پیشانی سے ملنا٬خوش آمدید کہنا٬آداب عرض کرنا٬سلام کرنا٬خیریت دریافت کرنا٬بیمار پرسی٬دکھ درد میں شریک ہونا٬زبان سے اچھے الفاظ ادا کرنا٬دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھنا٬بزرگوں کو عزت و احترام سے ملنا اور چھوٹوں پر شفقت کرنا٬ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنا٬ہمساۓ کے ساتھ اچھا سلوک اور رویہ اختیار کرنا٬حقوق اللہ اور حقوق العباد کا خیال رکھنا٬صبر و استقامت ٬اعتدال پسندی٬مثبت سوچ اور فکروخیال ٬عزم و ہمت٬شوق آرزو کے پھولوں کی تمنا اور رب کریم کی کاٸنات میں امن اور محبت کا پرچم بلند کرنا کس قدر خوبصورت عمل ہے۔یہی تو وہ خوبیاں اور اوصاف ہیں جن سے اس نگر میں محبت کے پھول کھل اٹھتے ہیں۔اسلامی ضابطہ اخلاق کے مطالعہ سے ایک بات رہنمائی کرتی ہے کہ انسان کا مقام کس قدر بلند ہے؟اس کو رب کائنات نے فرش ارض پر کتنا مقام و مرتبہ عطا فرمایا ہے۔اچھے اوصاف اور خوبیوں سے زندگی گلاب بن پاتی ہے۔علم کی شمع سے ہی تاریک دلوں میں اجالا پیدا ہوتا ہے۔وطن پاک تو جنت کا گہوارہ ہے۔اس سے محبت ٬اس کے مکینوں سے الفت٬مثبت اقدامات اور طرز عمل سے بہار کی آمد دستک دے سکتی ہے۔بقول اقبالؒ:-
”ذرا نم ہو تو مٹی بہت زرخیز ہے ساقی“
تعلیمی ادارے اور مدارس کس قدر نگر کی خوبصورتی میں کردار ادا کر سکتے ہیں؟سیاست کی پرخار وادی کے مسافر اور صحافت کے خیابان کے نگہبان کا کردار کتنا اہم ہے؟یہ وہ سوالات ہیں جن کا جواب آپ راقم سے کہیں بہتر انداز سے پیش کر سکتے ہیں تاہم اتنی سی گذارش ضرور کرتا ہوں کہ قوم کے بچوں کو یہ دعا ضرور سکھا دینی چاہیے۔بقول اقبالؒ:-
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری۔۔۔۔
مسلمان کا مقام تو بہت بلند ہے۔زندگی کے روپ میں خوبصورتی حسنِ خیال سے ممکن ہے۔یہ وقت تو باہمی محبت اور اخوت سے کام لینے کا ہے۔مقاصد جلیل ہوں تو کامیابی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔دلوں سے نفرتوں کا غبار ختم کرنے سے بہار کے غنچے چٹکتے ہیں۔ملک و ملت سے پیار ہی تو اس نگر میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔وقت کا تقاضا ہے بقول شاعر:-
ملت کے ساتھ رابطہ استوار رکھ
پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ(اقبالؒ)
اساس پاکستان کی مضبوطی سے ہمارا مستقبل وابستہ ہے۔قوم کے نونہالان کے دلوں میں جذبہ محبت پیدا کیا جا سکتا ہے۔اچھی سوچ اور فکر سے دل کے نگر آباد ہوتے ہیں۔حسین و جمیل لوگ تو کردار سے دل کے آنگن میں جگہ بنالیتے ہیں۔عاجزی اور انکساری سے منزل حیات طے کرنے والے لوگ کامیاب ہوتے ہیں۔یہ ایمان ہے کہ طاقت کا سرچشمہ اللہ کریم کی ذات ہے۔وہی عزت اور ذلت دینے والی ذات ہے۔اس لیے یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ قوت عشق سے ہی مقام زندگی مل پاتا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International