rki.news
١٨ دسمبر ٢٠٢٥
رپورٹ: خُرم عبّاسی
عیدُ الوطنی بحرین کی پُرمسرت مناسبت سے پاکستان کلب بحرین اور اردو مرکز بحرین کے زیرِ اہتمام ایک باوقار، پُرشکوہ اور یادگار مشاعرہ منعقد ہوا۔ اردو مرکز بحرین طویل عرصے سے اردو زبان و ادب کے فروغ، ادبی سرگرمیوں کے تسلسل اور ثقافتی ہم آہنگی کے لیے گراں قدر خدمات انجام دے رہا ہے، اور یہ مشاعرہ بھی انہی قابلِ قدر کوششوں کا ایک خوبصورت مظہر تھا۔
پروگرام کا افتتاح نعتیہ کلام سے ہوا، جس کی سعادت محترم شیراز احمد نے حاصل کی۔ ان کے پُراثر، عقیدت سے لبریز اور دل نشیں نعتیہ کلام نے محفل پر روحانی کیفیت طاری کر دی، جس پر حاضرینِ محفل نے بھرپور داد و تحسین پیش کی۔
اس ادبی محفل کی صدارت بحرین کے معروف شاعر ، جناب احمد عادل نے فرمائی، جبکہ امریکہ سے تشریف لانے والے معروف شاعر محترم عابد رشید بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ اس کے ساتھ ساتھ بحرین کی ایک نمایاں، معزز اور سرگرم سماجی شخصیت محترم عزیز ہاشمی صاحب کی موجودگی نے بھی تقریب کے وقار میں مزید اضافہ کیا۔
محترم عابد رشید شکاگو کے ادبی حلقوں میں ایک معتبر اور معروف نام ہیں۔ پیشے کے اعتبار سے وہ انجینئر ہیں اور تین ممتاز ادبی تنظیموں سخنور شکاگو، حریمِ نعت اور سخنور پنجاب کے بانی اور سربراہ بھی ہیں۔ ان کے دو غزلیہ اور تین نعتیہ مجموعے شائع ہو چکے ہیں، جو ان کی فکری بالیدگی اور فنی پختگی کا واضح ثبوت ہیں۔
مشاعرے میں صدرِ مشاعرہ جناب احمد عادل نے اپنا کلام پیش کیا۔ ان کے سنجیدہ، متوازن اور فکری اشعار نے محفل پر گہرا اثر چھوڑا اور حاضرین کی جانب سے بھرپور خراجِ تحسین حاصل کیا۔
محترم عابد رشید نے اپنا منتخب اور معیاری کلام پیش کیا، جسے سامعین نے ہمہ تن گوش ہو کر سنا اور پُرجوش داد سے نوازا۔محترم اقبال طارق کے کلام کو ان کے منفرد اسلوب کے باعث خوب سراہا گیا۔محترم ریاض شاہد نے اپنے فکر انگیز اشعار سے سامعین کو متاثر کیا۔محترم سعید سعدی کے کلام میں فکری گہرائی اور فنی پختگی نمایاں رہی۔محترم اسد اقبال نے اپنے رواں اور اثر انگیز اشعار سے محفل کو گرمایا۔محترم اویس رسول کے کلام نے بھی سامعین سے بھرپور داد وصول کی۔
محترم عابد رشید نے بحرین کے شعرا کے کلام کو نہایت دل کھول کر سراہا اور دورانِ مشاعرہ ہر ہر شعر پر بھرپور داد دیتے رہے۔ پروگرام کے اختتام پر انہوں نے خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحرین میں نہ صرف معیاری بلکہ نہایت عمدہ اور خوش آہنگ کلام کہا جا رہا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بحرین کا ادبی منظرنامہ مسلسل ترقی کی جانب گامزن ہے۔
اسی دوران صدرِ مشاعرہ جناب احمد عادل کی جانب سے مہمانِ خصوصی محترم عابد رشید کی ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں نشانِ اعتراف پیش کیا گیا، جس پر حاضرینِ محفل نے پُرجوش تالیوں سے اظہارِ تحسین کیا۔
نظامت کے فرائض خرم عبّاسی نے انجام دیے، جنہوں نے محفل کو خوش اسلوبی، ترتیب اور ربط کے ساتھ آگے بڑھایا۔ اختتام پر مہمانانِ گرامی، شعرا کرام اور تمام شرکائے محفل کا دلی شکریہ ادا کیا گیا۔اختتامیہ کے طور پر محترم اطہر عباسی (صدر عالمی اردو مرکز جدّہ) کی بیٹیوں کی رخصتی اور بیٹوں کے سہروں پر مشتمل کتاب”سبز رُتوں کا گُلِ سرسبد”شعراء کرام کی خدمت میں پیش کی گئی۔ اس کتاب کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں اردو کے معروف اساتذہ کے تاثرات اور منظوم دعائیں بھی شامل ہیں، جو اس تصنیف کو ادبی، تہذیبی اور روحانی اعتبار سے ایک منفرد اور قیمتی اثاثہ بناتی ہیں۔
یہ مشاعرہ عیدُ الوطنی بحرین کی خوشیوں، اردو ادب کی ترویج اور ثقافتی ہم آہنگی کا ایک خوبصورت، پُروقار اور یادگار اظہار ثابت ہوا۔
منتخب کلامِ شعراء کرام
اب یہ صحرا ہی مرے ساتھ ہے میرا ھمدم
وسعتِ دشت میں بحرین کی گہرائی ہے
ارضِ بحرین میں یہ کیسی کشش ہے عادل
اس میں بس جانے کا ہر ایک تمنائی ہے
احمد عادل
خلعتِ انسان میں رکھے ہوئے ہیں
جو صحیفے مرے وجدان میں رکھے ہوئے ہیں
میرے احوال سے مت مرے خدوخال بنا
شوق سارے دلِ نادان میں رکھے ہوئے ہیں
عابد رشید (امریکہ)
سو رنگ میں یک رنگ نگر اور کہاں ہے
اس گھر میں جو راحت ہے وہ گھر اور کہاں ہے
ہر روز اترتے ہیں یہاں چاند زمیں پر
آکاش میں تاروں کا سفر اور کہاں ہے
اقبال طارق
شہرِ وفا میں کاش کوئی بے ہنر نہ ہو
ہر در پہ جھکتا جائے یہاں ایسا سر نہ ہو
شاہد دعا یہی ہے مرے گلستاں کی خیر
اب کوئی بے ضمیر یہاں معتبر نہ ہو
ریاض شاہد
وحشت ہو کا عالم سناٹا اور غم
تم اپنے اطراف سجاؤ پھر دیکھو
تم نے اس کا کہنا کیسے مان لیا
کچھ اپنا بھی ذہن لڑاؤ پھر دیکھو
سعید سعدی
Leave a Reply