یہ شہرت سبھی کو میسّر نہیں ہے
کہ سلّم کا کوئی بھی ہم سر نہیں ہے
ہیں مہتاب اہلِ سخن میں کئی اک
جو دِل جیت لے وہ مسخّر نہیں ہے
(2)
سخن گستری دِل کو چھوتی ہے تیری
کہ ہر فکر مانندِ موتی ہے تیری
ہیں حیران اہلِ سخن سارے سلّم
بہت منفرد فکر ہوتی ہے تیری
(3)
میرا سلّم مُسلّم ہوا ہے
دی علیمی نے اس کو دعا ہے
تیرا لہجہ بتاتا ہے سلّم
شعر گوئی خدا کی عطا ہے
بقلم :
احمد وکیل علیمی
دوردرشن کولکات
Leave a Reply