تازہ ترین / Latest
  Saturday, October 19th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

مغرور چاند!

Articles , Snippets , / Tuesday, June 4th, 2024

سنو نا ! کیا، تم نے کل کچھ محسوس کیا؟ نہیں نا ! میں جانتی تھی، معلوم تھا مجھے کہ تمہیں کچھ بھی محسوس نہ ہو گا۔ تم نے قسم جو کھا رکھی ہے۔
جانتے ہو میں نے کیا دیکھا؟
میں نے دیکھا ، ایک گنجان ، پُر ہجوم شہر شدت کی گرمی میں کسی دیوانے درویش کی خاموش صدا گونج رہی ہے ۔ شب کی تاریکی اور اس پہ جگنوؤں کا پہرہ۔ یہ دیکھ وہ مغرور چاند ، جانتے ہو کیا کہہ رہا تھا؟ کہہ رہا تھا کہ آج مجھے فلک کے ان جھلملاتے ستاروں کی ضرورت نہیں،خدا سے فریاد کر رہا ,کہ اے خدا ! بس کچھ دیر کو مجھے تو اس زمیں پر اتار دے جہاں جگنوؤں کا پہرہ ہے، وہ ایک دیوانے کی صدا ہے جس کی آواز میں لرزشیں ، جنبشیں ہیں۔ فضائیں کس قدر روحانی و رومانی ہو رہی ہیں۔ شاید، کوئی بے قرار روح جو معدوم عشق ہے اور اب آغوشِ معشوق کی تلاش میں کاسہ لئے پھر رہی ہے۔

چاند کو اپنی چاندنی اور چکور کی جاوداں محبت پہ ناز و غرور ہے مگر انسان کا عشق، اسے زمیں پر اترنے کو مجبور کررہا ہے۔
چاند کہہ رہا تھا،
اے ربِ کائنات! بلا شبہ، تو نے اپنی حکمت سے فلک کو ستاروں کی جھرمٹوں سے سجاۓ، شمش و قمر چمکاۓ ، سدرت المنتہیٰ کا مقام بنایا۔ لیکن انسان کو زمین پر بسایا۔ ہوائیں، فضائیں، گھٹائیں، فصلیں، آگ، پانی، آبشار، جھرنے، محبت، نفرت، عشق، ہجر و وصل، تنہا یاں، محفلیں، ماں باپ، بھائی بہن، زوجہ، اولادیں، دوست یار، محبوب، عاشق و معشوق اور نہ جانے کیا کیا نعمتیں عطا کی ہیں ، پھر بھی انسان چاند کی چاہ میں آفتاب کی ضد میں خود کو بے بس کر لیتا ہے۔

تشکر!
پروین شغف


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International