تازہ ترین / Latest
  Friday, October 18th 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ندیم ماہر کی کتاب ’کراچی نامہ‘ کا علماء و دانشوروں کے ہاتھوں اجراء

Literature - جہانِ ادب , Snippets , / Tuesday, July 23rd, 2024

دیوبند ڈیڑ ھ سو سال سے علم و ادب کا مرکز ہے: پروفیسر اختر الواسع

گزشتہ شب یہاں محلہ ابوالمعالی میں واقع بڑی حویلی میں ایک ادبی محفل کے دوران نامور شاعر و ادیب اور دوحہ قطر میں مقیم ندیم ماہر کی تصنیف ’کراچی نامہ‘ کا رسم اجراء علماءاور دانشوران کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر پدم شری پروفیسر اخترالواسع نے کہاکہ دیوبند گزشتہ ڈیڑ ھ سو سال سے علم و ادب کا مرکز رہاہے، دارالعلوم دیوبند کے فارغین نے پوری دنیا میں دیوبند اور دارالعلوم کی عظمت کو برقرار رکھاہے، ندیم ماہر قاسمی بھی ان ہی فارغین میں سے ایک ہیں جنہوں نے دارالعلوم دیوبند سے فراغت کے بعد اپنی تحریروں اور شاعری سے سماج کو بیدار کرنے کا کام کیاہے۔ انہوں نے ہر موضوع پر لکھاہے ،ان کی نئی کاوش ’کراچی نامہ‘ ایک بہترین سفرنامہ ہے۔ پروفیسر اخترلواسع نے محبان اردو سے اپیل کی ہے کہ وہ اردو کی بقاءکیلئے اقدمات اور جدوجہد کرتے رہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بڑے افسوس کا مقام ہے کہ اردو اپنے گھردہلی اور لکھنو میں اپنے وجود کو برقرار رکھنے لئے جدوجہد کررہی ہے۔

ممتاز عالم دین اور متعدد کتابوں کے منصف مولانا ندیم الواجدی نے کہاکہ ’کراچی نامہ‘ قلمکار اور شاعر ندیم ماہر کی شاندار تصنیف ہے ،انہوں نے کہاکہ یہ صرف سفر نامہ نہیں بلکہ تاریخ کی ایک کتاب بھی ہے، مصنف نے اپنے اس سفر میں اعتدال کے ساتھ ہندوستان اور پاکستان کا ذکر کیاہے۔انہوں نے ندیم ماہر کی کاوش کے لئے انہیں مبارکباد پیش کی۔ نامور قلمکار سید وجاہت شاہ نے کہاکہ ’کراچی نامہ‘ سفر نامہ ہونے کے باوجود بہترین ادبی سرمایہ ہے، جس میں مختلف عمدہ قسم کی تشبیہات کا استعمال کیاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بلامبالغہ کہہ سکتا ہوں کہ ندیم ماہر ہمارے عہد کے ایک ایسے بڑے قلم کار ہیں جو نثر ونظم کے علاوہ خطابت میں بھی ید طولی رکھتے ہیں ۔
آخر میں ندیم ماہر نے اپنی کتاب کے حوالہ سے تفصیل پیش کیں اور کہا کہ یہ کتاب رشتوں کا آموختہ ہے انھوں نے دیوبند سے اپنی وابستگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ شخصی اور تعلیمی اعتبار سے آج جو کچھ بھی ہیں وہ ہندوستان کے دو عظیم تعلیمی اداروں دارالعلوم دیوبند اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی بدولت ہیں، جن کا میں ہمیشہ ممنون رہوں گا، انہوں نے دیوبند کی تمام ادبی تعلیمی اور سماجی شخصیات کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ہمیں لکھتے ہوئے یہ خاص خیال رکھنا چاہئے کہ ہماری تحریر و خیالات سے کسی دل آزادی نہ ہو ، اعتدال ہمیشہ آپ کو ایک مقام بلند تک لے جاتا ہے اس دوران انہوں نے دارالعلوم دیوبند کی زریں خدمات اور خانوادہ عثمانی کی علمی و ادبی خدمات کا بطور خاص ذکر کیا اور دانش عامری (مرحوم) اور مراد عثمانی(مرحوم) کا ذکر کیا ۔ علاوہ ازیں قاری ابوالحسن اعظمی اور استاذ شاعرعبداللہ راہی نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام کی نظامت کے فرائض انجام دے رہے کنوینر پروگرام و نوجوان شاعر و ادیب عبدالرحمن سیف نے ندیم ماہر کی ادبی و سماجی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے اہل دیوبند کی جانب ان کا اعزاز کیااورتمام مہمانوں و حاضرین کا شکریہ اداکیا۔
صدارت پروفیسر اخترالواسع نے کی۔بعد ازیں ایک خوبصورت شعری نشست کا انعقاد کیاگیا، جس میں نامور شعراءکرام ندیم ماہر، عبداللہ راہی، ذکی ماہر، عبدالرحمن سیف، ذکی انجم وغیرہ نے بہترین کلام پیش کرکے سامعین کومحظوظ کیا۔ اس دوران اشرف عثمانی، منور سلیم، تاج عثمانی، معاذ عثمانی، انعام الٰہی، عاطف ہاشمی، حارث عثمانی، عمر الٰہی،ڈاکٹر سہیل، غفران انصاری، فیض الحسن، محمد رفیع صدیقی، قاری ریحان، انیس الرحمن، زہیر احمد وغیرہ سمیت سرکردہ افراد موجودرہے۔

رپورٹ: عبدالرحمن سیف عثمانی


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International