معروف مزاحیہ شاعر ڈاکٹر عزیز فیصل صاحب کی زمین میں)
بے سُری قوالیاں اچھی نہیں
“یہ ظفر اقبالیاں اچھی نہیں”
بینک والے بھی چھپا پائیں نہ جو
ایسی بد اعمالیاں اچھی نہیں
جو ثمر کے بوجھ سے ہوں بھاگتی
وہ مجرّد ڈالیاں اچھی نہیں
حرکتیں بھی دیکھیے ان کی جناب
اتنی اچھی گالیاں اچھی نہیں
بدبداتے چل دیے سب ناظرین
شعر گانے والیاں اچھی نہیں
بہنے والی ناک کے مانند ہی
رکنے والی نالیاں اچھی نہیں
آج کل بجنے لگی ہوں تو بھی یار
ایک دستی تالیاں اچھی نہیں
مفت میں ‘ڈے ٹا’ نہیں، راشن فقط
ایسی بھی خوش حالیاں اچھی نہیں
دو لڑیں تو ایک تو راغبؔ ہو پاس
“دو عدد گھر والیاں اچھی نہیں”
افتخار راغبؔ
دوحہ، قطر
(فی الحال: شاہین باغ، نئی دلّی)
Leave a Reply