چلو ڈھونڈ لائیں وہ بھارت پُرانا
وہ خُلقِ غنیمت شکارِ نظر ہے
تعلق ہمارا شکارِ سِحر ہے
مزہ زندگی میں کہاں اب بچا ہے
تعصب کا یہ کھیل کس نے رچا ہے
وطن کو نہ بدنام کردے چلن یہ
ہے بھارت مکمل ہی باغِ عدن یہ
موافق نہیں گرچہ حالات پھر بھی
مطابق نہیں ہیں خیالات پھر بھی
چراغِ یقیں ہم جلاتے رہیں گے
کہ مایوسیوں سے بچاتے رہیں گے
بزرگوں کا اپنے اثاثہ وطن ہے
کہ دلکش ہمارا جو گنگ و جمن ہے
اخوّت رہے تو وطن بھی رہے گا
سلامت وہ رنگِ کُہن بھی رہے گا
چلو ڈھونڈ لائیں وہ بھارت پُرانا
اخوّت کا گُم ہوگیا ہے خزانہ
خدا توُ وطن پر خصوصی کرم کر
ہمیں ایک عاشق وطن کو صنم کر
Leave a Reply