Today ePaper
Rahbar e Kisan International

پاکستان اورچین کےتعلقات

Articles , Snippets , / Friday, June 20th, 2025

rki.news

تحریر:اللہ نوازخان
allahnawazk012@gmail.com

پاکستان اورچین کےتعلقات
پاکستان اور چین ہمسایہ ملک ہونے کے ساتھ بہترین دوست بھی ہیں۔ہمسائیوں میں اکثر ناچاکی یاکشیدگی جاری رہتی ہے لیکن پاکستان اور چائنہ کے درمیان تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے ہیں۔معمولی سی ناراضگی ہو بھی جائے تو فورا گلے شکوے دور کر دیے جاتے ہیں۔ان دو ممالک کا ہمسایہ انڈیا بھی ہے،لیکن ہمیشہ انڈیا کے پاکستان اور چین دونوں کے ساتھ تعلقات ناخوشگوار رہتے ہیں۔انڈیا کی دونوں ممالک کے ساتھ جنگیں بھی ہو چکی ہیں۔انڈیا اور پاکستان کے درمیان اختلافات بہت ہی سخت ہیں اور مستقبل قریب میں مزید سخت ہونے کے امکانات ہیں۔چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی اور سیاسی تعلقات بہت بہتر ہیں۔اسی طرح معاشی اور دفاعی تعلقات بھی انتہائی اچھے ہیں۔پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا دورانیہ بہت ہی طویل ہے۔پاک چائنا کی دوستی کی مثالیں دنیا بھر میں دی جاتی ہیں۔کچھ عرصہ قبل سی پیک کا پروجیکٹ شروع ہوا اور یہ پروجیکٹ پاکستان کے لیے خاص اہمیت کا حامل ہے۔سی پیک منصوبہ صرف پاکستان کے لیے فائدہ مند نہیں بلکہ چین کے لیے بھی انتہائی نفع مند ہے۔یہ اربوں ڈالر کا پروجیکٹ ہے۔سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچانے کے لیے بارہا کوششیں کی گئی ہیں،لیکن مخالفین کامیاب نہ ہو سکے۔پاکستان اور چین کی دوستی کو ختم کرنے کے لیےچین کو جانی اور مالی نقصان پہنچایا گیا لیکن دونوں ممالک دوستی پر ڈٹے رہے۔انجینیئروں سمیت عام ورکروں کو بھی نشانہ بنایا گیا،لیکن پاک چائنا دوستی پھر بھی برقرار رہی۔کئی دفعہ مشکلات پیدا ہوتی رہیں لیکن اسلام آباد اور بیجنگ کے درمیان تعلقات خوشگوار رہے۔دونوں ممالک اپنے مسائل بہتر انداز میں خود ہی حل کر لیتے ہیں۔مثال کے طور پر سرحدی مسئلہ بغیر کسی پیچیدگی کے آسانی سے حل کر لیا گیا ہے،حالانکہ سرحدی تنازعات آسانی سے حل نہیں ہوتے بلکہ بعض اوقات تو’مستقل مسئلہ’ کی صورت میں موجود ہوتے ہیں۔چین اور انڈیا کے درمیان بھی سرحدی مسئلہ موجود ہےجوحل ہونے میں نہیں آرہا۔اسی طرح انڈیا اور پاکستان کے درمیان بھی سرحدی مسئلہ موجود ہے۔دیگر کئی مثالیں دی جا سکتی ہیں کہ سرحدی تنازعات آسانی سے حل نہیں ہوتے،لیکن پاکستان اور چین نے آسانی سے یہ مسئلہ حل کر لیا۔فضائی طور پر بھی دونوں ممالک کے شہری سفر کرتے رہتے ہیں اورروڈ کے ذریعے بھی آمدورفت جاری رہتی ہے۔دونوں ممالک کےشہری بھی ایک دوسرے سےبہت زیادہ محبت کرتے ہیں۔حالانکہ ثقافتی اور مذہبی سمیت کئی قسم کے اختلافات ہیں لیکن ان اختلافات کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی بلکہ دوستانہ تعلقات برقرار رہتے ہیں۔
پاکستان اور چین مزید تعاون کر کےترقی کی طرف گامزن ہو سکتے ہیں۔کئی شعبہ جات ہیں جن میں ایک دوسرے سے تعاون کیا جا سکتا ہے.زراعت،ٹیکنالوجی،میڈیکل کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں اگر ایک دوسرے سے تعاون جاری رہے تو دونوں ممالک خطے کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔چین بین الاقوامی دباؤ کا سامنا کر رہا ہےاور اس کے مخالفین میں امریکہ سرفہرست ہے۔اسی طرح پاکستان بھی بہت سے مسائل کا شکار ہے۔دونوں ممالک ٹیکنالوجی تعاون کے ذریعے کسی بھی خطرے کا آسانی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔چین کی ٹیکنالوجی میں بے مثال ترقی پاکستان کو بہت زیادہ فائدہ پہنچا سکتی ہے۔چین کی بھی کوشش ہے کہ بین الاقوامی طور پر اس کی مخالفت نہ ہو یا کم ہو جائے،اسی لیے پاکستان سے دوستی رکھنا چاہتا ہے۔کچھ عرصہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ نےچین سمیت بہت سےممالک پر ٹیرف عائد کیاتھااور چین نےٹرمپ کو بھرپور جوابی رد عمل دیا تھا۔چین اس بات کا خواہش مند ہےکہ ترقی یافتہ ہو وہاں اس بات کی بھی آرزورکھتا ہے کہ امریکہ جیسے دشمن بھی کمزور ہو جائیں۔پاکستان اورچین کی دوستی بہت سی قوتوں کے لیے ناقابل برداشت ہے،لیکن دوستی کو ختم کرنے میں ہر ایک ناکام ہو چکا ہے۔چین جیسے دوست سے تعلقات میں پاکستان مزید وسعت چاہتا ہے،تاکہ مستقبل میں آنے والی پریشانیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
چین اس وقت ٹیکنالوجی کے لحاظ سےبہت آگے جا رہا ہے۔پاک چائنا تعاون دنیا بھر میں بہت سی تبدیلیاں لا سکتا ہے۔بہت سی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان اور چین کے تعلقات پائیدار رہیں بلکہ ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ ان کو ختم کیا جا سکے۔دونوں ممالک جوہری توانائی کے مالک ہیں اور جوہری توانائی ان کو تحفظ دے رہی ہے۔چین صرف زمینی اور فضائی بلندیوں کو سر نہیں کر رہا بلکہ خلا تک بھی جا پہنچا ہے۔چین پر الزامات بھی لگتے ہیں کہ مسلمان شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔بیجنگ کو چاہیے کہ ہر شہری کو برابر کے حقوق دے،چاہےاس کا تعلق کسی مذہب سے ہو۔چین اس وقت ایکشن لے جب سلامتی کے لیے خطرہ محسوس ہو۔چین صنعتی لحاظ سے بھی بہت زیادہ ترقی کر رہا ہے،پاکستان سے تعاون کر کےصنعتی ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔چین کی پوزیشن اس وقت بہت ہی مضبوط ہو چکی ہے،کیونکہ امریکہ سے مقابلہ کرنا آسان نہیں لیکن امریکہ سے مقابلہ کیا جا رہا ہے۔چین کا جدید اسلحہ اور جنگی جہاز کسی بھی قوت کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔دونوں ممالک ایک دوسرے کےاتحادی بن کردنیامیں بہت بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں۔دفاعی تعاون بھی دونوں ممالک کی سلامتی کو مزید مضبوط بنا سکتا ہے،حالانکہ دونوں ممالک ہر لحاظ سے مضبوط دفاعی نظام رکھتے ہیں۔مضبوط ہیں لیکن پھر بھی خطرے کا امکان رہتا ہے،لہذا تعاون ضروری ہے۔پاکستان اور چین مختلف شعبہ جات میں تعاون کر کےبہت آگے جا سکتے ہیں۔دوستانہ فوجی مشقیں بھی دونوں ممالک اکثر کرتے رہتے ہیں اور مشقوں کے ذریعےدفاع کی تیاری کی جا سکتی ہے۔بہرحال جہاں چین کی اہمیت ہے وہاں پاکستان بھی کم اہمیت کا حامل نہیں۔دونوں ممالک برابرکے تعلقات رکھ کرمسائل کو حل کر سکتے ہیں۔برابری اگر موجود نہ رہے توتعلقات سنجیدہ یا پائیدار نہیں ہوتے۔بہرحال چین اور پاکستان کی دوستی اتنی معمولی بھی نہیں کہ ایک دوسرے کا دکھ درد محسوس نہ کیا جا سکے۔
دونوں ممالک کے دشمن موجود ہیں اور بعض دشمن تو انتہائی طاقتور ہیں۔دشمن طاقتور ہو یا کمزور،اسکا مقابلہ تو کرنا ہی پڑتا ہے،ضروری ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے ہر ممکن تعاون کریں۔چین اور پاکستان مل کر دوسری ریاستوں کو بھی اپنے گروپ میں شامل کر سکتے ہیں۔دوسری ریاستوں کی شمولیت ان دو ممالک کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے اوروہ ریاستیں خود بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔کئی ممالک امیر ہیں،لیکن دفاعی لحاظ سے کمزور ہیں۔اگر کمزور ممالک پاکستان اور چین سےاتحادکر لیں تو دنیا میں بہت بڑی تبدیلی آسکتی ہے۔بہرحال دونوں ممالک آپس میں اتحاد کر کےبھی بہت آگے جا سکتے ہیں۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International