جنوری 2025ء
پریس ریلیز
امارتِ اسلامیہ افغانستان کے اسلامی نظام کے مکمل نفاذ کی کوششوں پر طاغوتی قوتوں کے حملے انتہائی تشویش ناک ہیں۔ (شجاع الدین شیخ)
لاہور (پ ر): امارتِ اسلامیہ افغانستان کے اسلامی نظام کے مکمل نفاذ کی کوششوں پر طاغوتی قوتوں کے حملے انتہائی تشویش ناک ہیں۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ افغان طالبان کی حکومت نے گزشتہ تقریباً ساڑھے تین سال کے دوران افغانستان میں اسلامی نظام کے نفاذ میں نہ صرف بڑی حد تک کامیابی حاصل کی ہے بلکہ جن امور میں بہتری کی گنجائش تھی اُن پر بھی بھرپور توجہ دی ہے جو طاغوتی قوتوں اور عالمی استعماری اداروں کے لیے زہرِ قاتل سے کم نہیں۔ لہٰذا عالمی فوجداری عدالت (ICC) ،جس کی حیثیت امریکہ کی کنیز سے بڑھ کر نہیں، اُس کے پراسیکیوٹر کریم خان (قادیانی) نے افغان طالبان کے امیر ہیبت اللہ اخوندزادہ اور امارتِ اسلامیہ افغانستان کے چیف جسٹس عبدالحکیم حقانی پر افغان لڑکیوں، خواتین اور LGBTQ پر مظالم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس سے قبل ICC نے غزہ کے مسلمانوں پر ساڑھے 13 ماہ کی مسلسل اسرائیلی بمباری کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف محض دو معمولی واقعات کی بنیاد پر وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے، جنہیں اسرائیلی اعلیٰ عہدے داروں اور امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک نے ردی کی ٹوکری کی نظر کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ICC کا حالیہ قدم چند روز قبل اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ’’لڑکیوں کی تعلیم‘‘پر کانفرنس کا تسلسل دکھائی دیتا ہے، جس میں ملالہ یوسف زئی نے اپنی تقریر میں امارتِ اسلامیہ افغانستان کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کر دی تھی۔ جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ امارتِ اسلامیہ افغانستان، اسلامی تعلیمات کے مطابق خواتین کی تعلیم کا انتظام کرنے پر پیش رفت کر رہی ہے۔ پھر یہ کہ حال ہی میں افغانستان نے اس شرط پر کہ خواتین کے محارم کو بھی ویزا دیا جائے، اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے 5000 خواتین کو پاکستان کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔امیرِ تنظیم نے کہا کہ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ امریکہ ابھی تک افغانستان کے 9.5 ارب ڈالر کے زرِمبادلہ کے ذخائر غصب کیے بیٹھا ہے اور اِس تناظر میں خواتین کی شرعی پردے کے ساتھ، غیر مخلوط تعلیم کا مکمل انتظام کرنے کے لیے جو خطیر رقم درکار ہے اُس کا بندوبست کرنے میں افغانستان کو مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طاغوتی قوتوں کی اصل خواہش تویہ ہے کہ امارتِ اسلامیہ افغانستان معاشرتی نظام کے حوالے سے اسلامی تعلیمات سے دستبردار ہو جائے اور مغرب کے تعفن زدہ نظام کو نافذ کر دے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ افغانستان میں اسلامی نظام کو مکمل طور پر قائم و نافذ کرنے کی کوششیں کامیاب کرے اورامارتِ اسلامیہ افغانستان کے خلاف طاغوتی قوتوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائے۔آمین!
جاری کردہ
رضاء الحق
مرکزی ناظم نشرو اشاعت، تنظیم اسلامی پاکستان
Leave a Reply