rki.news
ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان
پریس ریلیز 10نومبر 2025
ملتان ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کی زیرِ صدارت کپاس کی فصل کو درپیش چیلنجز اور اُن پر قابو پانے کے حوالے سے میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں زرعی ترقی کے لیے عملی اقدامات پر عملدرآمد پوری کامیابی سے جاری ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد زراعت کے شعبے میں درپیش چیلنجز پر قابو پانا اور جدید سائنسی و تحقیقی بنیادوں پر زرعی پیداوار کو فروغ دینا ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ کپاس کی بحالی اور اس کے مسائل کے حل کے لیے قومی مشاورتی سیش زرعی یونیورسٹی ملتان میں منعقد کیا جاۓ گا جس کا مقصد تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرنا،کپاس کی فصل کو درپیش چیلنجز کی نشاندہی کرنا اور ان کے حل کے لیے قابل عمل اور پائیدار تجاویز پیش کرنا ہے۔قومی کانفرنس میں زرعی ماہرین، کپاس کے کاشتکاروں، پالیسی سازوں، محکمہ زراعت کے اعلیٰ افسران اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے اپنے خطاب میں کہا کہ کپاس کی فصل کو موسمیاتی تبدیلیوں، جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی، اور کاشتکاروں کو درپیش مالی مسائل جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر قابو پانے کے لیے محکمہ زراعت ہر ممکن وسائل فراہم کرے گا اور اس سلسلے میں تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے کہا کہ ان تجاویز پر عملدرآمد کے لیے حکومت پنجاب کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگیتی کاشت پر جامع پلان مرتب دیں تاکہ ہم صحیح طور پر اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔اگیتی کاشت کا ٹارگٹ 8 لاکھ ایکڑ ہونا چاہیے۔موسمی کاشت کے علاقوں میں اگیتی کپاس کی کاشت بالکل نہ ہو۔80 فیصد موسمی اور 20 فیصد اگیتی کاشت کی جائے۔تصدیق شدہ بیج کی فراہمی وہ یقینی بنایا جائی اس کے ساتھ ساتھ ورائٹی ڈیویلپمنٹ کو بہتر کیا جائے تاکہ اچھی ورائٹیز مارکیٹ میں آ سکیں۔محکمہ زراعت توسیع دسمبر تک کسانوں کی رجسٹریشن یقینی بنائے جو اگیتی کاشت کریں گے اور وہ درمیانے اور بڑے کسان ہونے چاہیے۔زوننگ کے لیے تحصیل اور ضلع کو بنیاد بنایا جائے ،ہر ٹیکسٹائل مل کلسٹر فارمنگ کی طرز پر کپاس کاشت کریں حکومت ان کو سپورٹ کرے گی۔دسمبر تک حکمت عملی کو مکمل کر کے ملتان میں کانفرنس کی جائے اور اس کو فائنل کیا جائے۔ پنجاب افتخار علی سہو نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں ہم کپاس کی بحالی کے لیے مکمل عزم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز، خصوصا زرعی یونیورسٹیز کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی اپنائی جائے گی۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے اجلاس میں کہا کہ زرعی یونیورسٹی کپاس کی بحالی کے سلسلے میں محکمہ زراعت کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔اس موقع پر سپیشل سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب سرفراز خان مگسی، ڈائریکٹر جنرلز زراعت پنجاب عبدالحمید،ڈاکٹر عامر،ڈاکٹر عامر رسول، نوید عصمت کاہلوں،آصف مجیدسی ای اوایویال گروپ، ڈاکٹر اقبال بندیشہ کاٹن ایکسپرٹ، ڈاکٹر محمد انجم علی، خالد محمود کھوکھر، سید حسن رضا سمیت مختلف محکموں کے ڈائریکٹرز بھی موجودتھے،احسن باجوہ سمیت دیگر نے آن لائن شرکت کی۔
ریاض احمد ہراج
ترجمان زرعی یونیورسٹی ملتان
Leave a Reply