Today ePaper
Rahbar e Kisan International

ڈاکٹر عبدالوحید اعوان۔ایک شخصیت،ایک تعارف۔۔

Articles , Snippets , / Sunday, December 7th, 2025

rki.news

ڈاکٹر عبدالوحید اعوان۔ایک شخصیت،ایک تعارف۔۔علم کی دنیا سے پیار کرنے والے مایہ ناز لوگ شمع فروزاں بن کر اندھیروں میں روشن چراغوں سے اجالا کرتے ہیں۔ڈاکٹر عبدالوحید اعوان سرزمین ایبٹ آباد میں (اکھوڑہ) قلندر آباد میں14 فروری 1971 کو پیدا ہوۓ۔والد محترم کا اسم گرامی عبدالقادر ہے۔ ابتدائی تعلیم مڈل تک گورنمنٹ ہائی سکول داتہ مانسہرہ میں حاصل کی۔میٹرک کا سالانہ امتحان گورنمنٹ ہائی سکول ترنوائی ایبٹ آباد سے 1989 میں پاس کیا۔”دیارعشق میں اپنا مقام پیدا کر“ کے مصداق علم حاصل کرنے کی تمنا دل میں سماۓ ثابت قدم رہے۔تعلیمی سفر کی داستان بھی کتنی عجیب کہ ایک ایک لمحہ قیمتی تصور کیے علم کی شمع اور کتاب دوستی کے لیے کوشاں رہے۔بی۔اے اور بی۔ایڈ کے امتحانات پشاور یونیورسٹی سے پاس کیے۔ایم۔اے اردو کی ڈگری بھی پشاور یونیورسٹی سے حاصل کی۔ایم۔ایڈ کی ڈگری علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے حاصل کی۔موصوف کے مدنظر ایک ہی اصول رہا”شمع کی صورت جیئیں بزم گہ عالم میں“علم حاصل کرنے کا سلسلہ ایک نئی امید اور تمنا کے ساتھ جاری رکھا۔ملازمت کا آغاز 1992میں کیا۔زمانہ طالب علمی ہو کہ بحیثیت معلم تقاریر کا ذوق برقرار رہا۔ایک عزم کے ساتھ تعلیمی سفر جاری رکھا۔2007میں ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ سے تاریخ کے مضمون میں ڈگری حاصل کی۔علم کی پیاس بجھانے کے لیے شب و روز کوشاں رہنے والے معلم ڈاکٹر عبدالوحید صاحب نے ایم۔فل ایجوکیشن اور پی۔ایچ۔ڈی کی ڈگری بھی ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ سے حاصل کی۔آگے بڑھنے کی جستجو دل میں سماۓ عظیم شخصیت کی کون کون سی خوبی کا تذکرہ کروں۔20 دسمبر2010کو پبلک سروس کمیشن کی سیڑھیوں میں قدم رکھنے والے فرزند قوم اور معمار قوم نے چار مرتبہ کامیابی حاصل کرتے ہوۓ نام پیدا کیا.2011میں اے۔ڈی۔او ایبٹ آباد تعینات ہوۓ تو ایک لگن سے کام کیا۔فروری 2011میں PPSCسے کامیابی کے بعد بطور ہیڈ ماسٹر تعیناتی ہوئی تو معماران قوم کی بہتر تعلیم و تربیت پر توجہ مرکوز کی اور قافلے میں شامل سب کو ساتھ لے کر چلنے اور محنت و لگن سے کام کرنے کی روایت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنا شروع کیا۔6اگست2019 میں سلیکشن گریڈ 18ملنے سے بطور پرنسپل تعیناتی ہونے سے مزید محنت کا جذبہ پیدا ہوا۔علم کی شمع سے محبت کرنے والے لوگ کس قدر عظیم ہوتے ہیں۔موصوف عبدالوحید صاحب پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول میرپور ایبٹ آباد کا شمار بھی ایسی ہستیوں میں ہوتا ہے جن کے مدنظر کتاب اور قلم سے اس کائنات میں اندھیروں کے خلاف جہاد کرنا اور خدمت انسانیت کے لیے زندگی وقف کر رکھی ہے۔عقیدت کے پھول دل میں سجاۓ معماران قوم کی۔ جسمانی٬ذہنی٬سماجی٬مذہبی٬معاشرتی اور تہذیب و تمدن کی تربیت کے لیے سرگرم رہتے ہیں۔اس قدر علم کی شمع سے پیار کرتے ہیں جس پر لکھنا تو ناممکن ہے لیکن اپنی بساط کے مطابق کچھ عرض کرنا ضروری خیال کرتا ہوں کیونکہ مسئلہ ”معلم“کا ہے۔موصوف بحیثت معلم اور منتظم کی حیثیت سےمنفرد مقام و مرتبہ کے مالک ہیں۔کلام اقبالؒ سے شغف اس قدر کہ نوک زبان پر اشعار اقبال ؒ جاری رہتے ہیں۔جب بھی موصوف سے بات ہوتی ہے تو آواز میں ایک چاہت اور الفت کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔زندگی کے گلستاں میں وہی لوگ زینت بن کر زندہ رہتے ہیں جن کے سینوں میں ایک لگن اور تڑپ ہوتی ہے۔کچھ کرنے کا جذبہ دل میں سماۓ متحرک رہتے ہیں ۔بقول شاعر:-
مجھے ڈرا نہیں سکتی فضا کی تاریکی
مری سرشت میں ہے پاک درخشانی
تو اے مسافر شب خود چراغ بن اپنا
کر اپنی رات کو داغ جگر سے نورانی(اقبالؒ)
موصوف چونکہ ایک تعلیمی ادارہ کے سربراہ بھی ہیں اور ذوق علم و ادب بھی دل میں رکھتے ہیں۔موصوف کی تمنا تو فقط اتنی سی ہے۔”زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری“۔ان کے مدنظر تو ایک ہی بات رہتی ہے۔(کام٬کام٬بس کام) اس کا بہترین ثبوت یہی دیا جا سکتا ہے کہ موصوف نے گورنمنٹ ہائی سکول میرپور ایبٹ آباد میں 2023سے تاہنوز رخصت اتفاقیہ نہیں لی۔یہ ایسی خوبصورت بات ہے جس میں فرض شناسی اور دیانت داری کا سبق پوشیدہ ہے۔موصوف تو ہمیشہ مدنظر رکھتے ہیں۔بقول شاعر
نگاہ بلند٬سخن دلنواز٬جاں پرسوز
یہی ہے رختِ سفر میر کارواں کے لیے(اقبالؒ)


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International