Today ePaper
Rahbar e Kisan International

ڈرنا نہیں، لڑنا ہے کینسر سے

Articles , / Sunday, June 29th, 2025

rki.news

تحریر: سیدہ آمنہ

میری رات دن میں چھپی چھپی، میرا دن چھپا کسی رات میں۔۔۔
میری زندگی ایک راز ہے، کوئی راز ہے میری بات میں۔۔۔
میں جہاں کہیں بھی الجھ گیا، وہیں گرتے گرتے سنبھل گیا
مجھے ٹھوکروں سے پتا چلا، میرا ہاتھ ہے کسی کے ہاتھ میں۔۔۔
اللہ جل جلالہ

زندگی کبھی بھی آسان نہیں ہوتی، اسے آسان بنانا پڑتا ہے، کبھی برداشت کر کے اور کبھی نظر انداز کر کے۔ اور جب انسان کو اللہ کے ہر کام میں حکمت نظر آنے لگے تو وہ کسی بھی حادثے پر شکوہ نہیں کرتا۔ مصیبت کا مقابلہ صبر سے اور نعمتوں کی حفاظت شکر سے ہوتی ہے۔

سال 2024 میرے لیے ایک طوفان کی مانند گزرا — ایسا طوفان جس نے میری پوری زندگی کو ہلا کر رکھ دیا۔ جی ہاں، مجھے کینسر تشخیص ہوا۔ یہ نام ہی کافی ہے کہ انسان خوفزدہ ہو جائے۔ میرے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ یوں لگا جیسے زندگی کے چاروں طرف سے اندھیرا چھا گیا ہو، جیسے دشمنوں نے گھیر لیا ہو، دماغ مفلوج سا ہو گیا، سب کچھ ساکت لگنے لگا۔ لیکن انسان کے اندر کہیں نہ کہیں ایک روشنی ضرور ہوتی ہے، جو اسے امید کی ایک کرن دکھاتی ہے۔

ایسے ہی حالات میں میں الجھی ہوئی تھی کہ ایک دن ایک کال آئی — ایک ڈاکٹر کی کال، جو مجھ سے بات کرنا چاہتی تھیں۔ مجھے حیرت ہوئی کہ یہ ڈاکٹر مجھے کیوں کال کریں گی؟ لیکن وہ دراصل اللہ کی طرف سے بھیجی گئی ایک مدد تھیں، ایک فرشتہ۔ انہوں نے بتایا کہ میں ایک بار ان کے پاس آئی تھی اور بڑی مشکل سے وہ مجھ تک دوبارہ پہنچ پائیں۔ انہوں نے مجھ سے میرے علاج کی تفصیلات پوچھیں اور پھر مجھے وہ حوصلہ اور ہمت دی جس کی مجھے شدید ضرورت تھی۔

یہ عظیم ہستی ڈاکٹر عظمیٰ عبداللہ تھیں — جنہیں میں اپنا “اینجل پری” کہتی ہوں۔ انہوں نے مجھے اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لایا۔ اللہ جب مدد کرنا چاہتا ہے تو ایسے وسیلے بنا دیتا ہے جو انسان کے گمان میں بھی نہیں ہوتے۔ ڈاکٹر عظمیٰ نہ صرف ایک ماہر سپیشلسٹ ہیں بلکہ وہ ایک شفاف دل کی مالک، اعلیٰ کردار کی حامل اور بہت بلند سوچ رکھنے والی شخصیت ہیں۔

آج، 2025 میں، الحمدللہ میں اللہ کے فضل و کرم سے بہتر حالت میں ہوں۔ ان جیسے مثبت اور مہربان ڈاکٹرز کے وسیلے سے اللہ تعالیٰ نے مجھ پر بہت بڑا احسان کیا۔ میں آج سب کو یہی پیغام دینا چاہتی ہوں کہ کینسر اتنی خوفناک بیماری نہیں ہے جتنا اس کا ڈر اور وہم ہوتا ہے۔ جب یہ خوف ختم ہو جائے تو انسان ایک نارمل زندگی گزار سکتا ہے۔ اور اس خوف کو نکالنے کے لیے ہمیں ڈاکٹر عظمیٰ عبداللہ جیسے عظیم انسانوں کی ضرورت ہے۔

اللہ پاک ڈاکٹر عظمیٰ کو مزید ترقی، کامیابی اور صحت و سلامتی عطا فرمائے۔ آمین۔
کیونکہ وہ راستے پہلے ہی بنا دیتا ہے، لیکن عطا صرف بہترین وقت پر کرتا ہے۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International