تازہ ترین / Latest
  Wednesday, October 23rd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

کالم نگار: محمد شہزاد بھٹی

Articles , Snippets , / Wednesday, March 20th, 2024

ماہ رمضان المبارک کا مہینہ بڑی رحمتوں، برکتوں اور عظمتوں والا مہینہ ہے، ماہ رمضان المبارک کا پہلا عشرہ رحمتوں کا، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم سے آزادی کا ہے۔ اس ماہ مبارک میں تمام نیکیوں کا اجر و ثواب بڑھا دیا جاتا ہے۔ یہ نیکیوں کا موسم بہار کا ہے۔ ماہ رمضان المبارک کوئی  فوڈ فیسٹیول نہیں بلکہ تزکیہ نفس کا مہینہ ہے۔ ہم پاکستانی ہڈ حرام تو ہے ہی، ماہ رمضان المبارک میں ڈبل بلکہ ٹرپل ہڈ حرام ہوجاتے ہیں۔ ماہ رمضان المبارک میں پوری قوم بلاوجہ چھوئی موئی کا پھول بن جاتی ہے۔ ماہ رمضان المبارک میں دفاترز میں چونکہ ہاف ڈے چل رہے ہوتے ہیں۔ مرد حضرات ایک دو بجے ہی گھروں میں واپس پہنچ کر لمبی تان کر سوتے ہیں، آرام کرتے ہیں۔ ہر طرح کے ضروری کاموں سے روزے کے نام پر انکاری ہو جاتے ہیں۔ ماہ رمضان المبارک کے اس مقدس مہینے کو ہم نے تو مذاق ہی بنا دیا ہے۔ افسوس صد افسوس کہ حکومت ہھی احترام رمضان آرڈیننس پر عمل کروانا بلکل بھول چکی ہے ہوٹلوں پر، ٹھیلوں پر سرعام کھانا پینا جاری ہے اور باقی رہی سہی کسر کچھ نادان لوگ سوشل میڈیا پر اس ماہ مقدس میں بھی کچھ عجیب و غریب فنی پوسٹیں کر کے اس کے تقدس کو پامال کر رہے ہوتے ہیں کہ کوئی پوسٹ کرتا ہے کہ سحری میں جگانے والا چاہیے، کوئی پوسٹ کر ہوتا ہے کہ سحری تک رات کو باتیں کرنے والا چاہیے اور کوئی کہہ رہا ہوتا ہے کہ سحری تک کا لڈو پارٹنر چاہیے اور بعض لوگ تو اپنی پوسٹوں اور ویڈیوز میں ماہ رمضان المبارک اور روزہ داروں کا مزاق اڑا رہے ہوتے ہیں ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو سوشل میڈیا پر ایسی الٹی سیدھی پوسٹیں کرتے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ یہی لوگ گھر والوں کے کہنے پر تو اٹھتے نہیں اور ویسے ان کو سحری میں جگانے والا سوشل میڈیا پر آن لائن کوئی پارٹنر چاہئے، گھر والوں سے باتیں کرنے کا وقت نہیں ہے لیکن ساری رات باتیں کرنے والا پارٹنر چاہیے ان کو، نجانے ہم کیسے مسلمان ہیں ماہ رمضان المبارک میں تو شیطان بھی قید ہے، اب تو یہ بھی نہیں بول سکتے کہ یہ سب بھی شیطان کروا رہا ہے۔ ماہ رمضان میں تمام مسلمانوں کو اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزارنا چاہیے اور کوئی لمحہ بھی فضول کاموں میں ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ یاد رکھیں کہ سحری میں آپ کا زیادہ پانی پینا آپ کے پیٹ میں سٹور نہیں ہو گا کیونکہ پانی پیٹ میں سٹور کرنے کی صلاحیت انسان میں ہے ہی نہیں بلکہ یہ صلاحیت صرف اونٹ میں ہوتی ہے لہذا سحری ٹائم خواہ مخواہ ضرورت سے زیادہ پانی پی کر اپنے پیٹ کو تربیلا ڈیم نہ بنائیں۔ کُچھ لوگ تو سحری میں تین پراٹھے بھی صرف اس وجہ سے ہی کھاتے ہیں کہ ان کی راکٹ سائنس کے مطابق پہلا پراٹھا ظہر تک چلے گا، پھر دوسرا پراٹھا عصر تک چل جائے گا پھر تیسرا پراٹھا ایکٹیو ہو جائیگا اور وہ مغرب تک یعنی وقت افطار تک پہنچا دیگا حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، جتنے مرضی پراٹھے کھا لیں معدے نے اکٹھے ہی ہضم کر لینے ہیں اور دوپہر کو بھوک پھر بھی لگ جانی ہے۔ اگر ہم بات کریں صوبہ پنجاب کی تو یہاں ماہ رمضان المبارک میں ڈھول بجا کر لوگوں کو سحری کے لیے جگانے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے اور یہ پنجابی کلچر کا حصہ ہے، اس کے علاوہ مساجد کے لاؤڈ اسپیکرز سے لوگوں کو جگانے کے لیے سحری کے وقت کئیے جانے والے اعلانات بھی پنجاب کی قدیم مزہبی راویت ہے، جس کا اپنا ہی مزہ ہے جو عوام کا تراہ نکالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ یہ اعلانات سحری کا وقت ختم ہونے سے کوئی ڈیڑھ دو گھنٹہ پہلے شروع ہوتے ہیں۔ ابتدا میں یہ اعلانات بڑے ٹھہر ٹھہر کے اور سلجھے ہوئے انداز میں کچھ یوں ہو رہے ہوتے ہیں۔ روزے دارو، اللہ نبی کے پیارو، اُٹھو سحری پکاؤ، کھاؤ، روزہ رکھو اور اللہ کی عبادت میں مشغول ہو جاؤ وغیرہ وغیرہ۔ جیسے جیسے سحری کا وقت ختم ہونے کے قریب آ رہا ہوتا ہے تو اعلانات کی زبان میں بھی تیزی آنا شروع ہو جاتی ہے، آخری چند منٹ میں تو بالکل مولا جٹ اسٹائل میں اعلانات شروع ہو جاتے ہیں۔ سحری کے ان اعلانات سے خواتین سب سے زیادہ پریشان ہوتی ہیں کیونکہ وہ سب سے پہلے اٹھ کے کھانا بناتی ہیں اور پھر گھر کے مرد حضرات کے اٹھنے کا انتظار کرتی ہیں جو ہر پانچ منٹ بعد مزید پانچ منٹ کے لیے سو جاتے ہیں۔ مرد حضرات نے تو بس آخری 15 سے 20 منٹ میں اٹھ کر جلدی جلدی منہ پر دو چار پانی کے چھینٹے مار کر ٹی ٹونٹی کھیلنا ہوتا ہے تو آخر میں جب خواتین خود کھانا کھانے بیٹھتی ہیں تو بعض اوقات سحری کے اختتام ہو جانے پر سائرن کی آواز آنے لگتی ہے یا پھر کسی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے یہ اعلان سنائی دیتا ہے کہ کھانا پینا بند کر دو۔ سحری کا وقت ختم ہو گیا ہے خواتین کو یہ اعلانات صور اسرافیل کی مانند لگتے ہیں۔ اگر ہم بات کریں افطاری کی تو ہمارے ہاں افطار کے وقت دسترخوان پر طرح طرح کے پھلوں کے علاوہ کھانوں کی ڈشیں جن میں چکن قورمہ، مٹن قورمہ، بریانی، پکوڑے، رول، سموسے، فروٹ چاٹ، چنا چاٹ، دہی بھلے، سینڈوچز اور کئی طرح کے مشروبات وغیرہ سے ہمارا افطار دسترخوان کسی فوڈ فیسٹیول کے اسٹال کا منظر زیادہ پیش کر رہا ہوتا ہے۔ یاد رکھیں، روزے کا مقصد سحری اور افطاری میں اناج کی تباہی ہرگز نہیں بلکہ روزے کا مقصد انسان کو متقی اور پرہیزگار بنانا ہے، اللہ کریم کی خوشنودی کے لیے کھانے پینےسے، چھوٹے بڑے گناہوں سے اور ہر طرح کی نفسانی خواہشات سے باز رہنے کا نام روزہ ہے۔ اللہ کریم ہمیں اس ماہ مبارک کا احترام کرنے، اس میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کر کے اس کی برکتیں لوٹنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International