Today ePaper
Rahbar e Kisan International

کانکی نارہ اردو گرلس ہائی اسکول کی شاہینہ پروین باجی 36 سال کی خدمات کے بعد سبکدوش

Events - تقریبات , Snippets , / Friday, June 27th, 2025

rki.news

رپورٹ : احمد وکیل علیمی
دوردرشن کولکاتا*
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے:
” سب سے اچھا نشہ تعلیم بانٹنے کا نشہ ہے” اگر اس تناظر میں کانکی نارہ اردو گرلس ہائی(سکنڈری) اسکول کی ٹیچر محترمہ شاہینہ پروین باجی کی 36 برس کی ٹیچنگ پروفیشن کا جائزہ لیا جائے تو ان کی خدمات کے لحاظ سے اسکول کا ذرّیں دور کہلائے گا۔ شاہینہ باجی کی تقرری کے بعد سے اسکول کی طالبات میں ریاضی پڑھنے کے رجحان کو فروغ حاصل ہوا۔ طالبات کے ساتھ اپنا ذوق اور تعلیم بانٹنے کے جنون نے ریاضی کی تعلیم کو بلند کرنے کا اہم کام شاہینہ باجی نے کیا۔ اسی جون2025 میں شاہینہ باجی کی درس و تدریس کی مدّت کی تکمیل ہورہی ہے۔ 26جون 2025 کوکانکی نارہ کے کمینیٹی ہال ، نیا بازار میں منعقدہ تقریب ِ الوداع کا آغاز بھاٹ پاڑہ مسجد کے پیش امام مولانا مظہر عالم ندوی کے تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔اس کے فوراً بعد الوداعی تقریب کے فرّخ تبار اور فرّخ سیر ناظم خواجہ احمد حسین نے ناچیز کو اظہار خیال کی دعوت دی ۔ راقم الحروف احمد وکیل علیمی نے شاہینہ باجی کی سبکدوشی کے تعلق سے کچھ عرض کرنے سے پہلے کانکی نارہ اردو گرلس اسکول کے بانی اور ہمارے استاد محترم محمد اسرافیل انصاری مرحوم کےلیے ایک منٹ کی خاموشی میں ان کے لیے حاضرین نے دعائے مغفرت کی۔ بعد ازاں تقریبِ سبکدوشی میں شرکت کی دعوت دینے اور عزّت بخشنے کا شکریہ ادا کیا۔ شاہینہ پروین باجی کے تعلق سے لکھے اپنے سپاس نامے کے حوالے سے کہا کہ سبکدوشی سب کا مقدّر ہے لیکن اس مقدّر کو روشن کرنے کی سعادت سبھی کو نہیں ہوتی ہے۔ جو ٹیچر اپنی خدمات کو اپنا جنون بناتے ہیں ، وہی حقیقی ٹیچر کہلانے کے مستحق ییں اور بغیر کسی قیل وقال کے یہ سچائی تسلیم کرنا پڑتی ہے کہ شاہینہ باجی نے طالبات کے مابین علم ریاضی سیکھنے کا شوق جگاکر اسکول کے رزلٹ کو پسندیدگی عطا کرنے کا اہم فریضہ انجام دیا ہے۔ میر تقی میر کے شعر میں معمولی سی تبدیلی کے ساتھ اُس شعر کو شاہینہ باجی سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ
‘جانا’ اُس کا ہے کرے جس کا زمانہ افسوس
یوں تو دُنیا میں سبھی آئے ہیں’ جانے’ کے لیے۔ پڑھتے ہوئے سلسلۀ گفتگو کو دراز کیا اور کہا کہ واقعی رخصتی تو ہوتی رہی ہے۔ لیکن سبھی کی رخصتی کاملال اُتنا نہیں ہوتا، جتنا افسوس اورجتنی فکر شاہینہ باجی جیسی ٹیچرس کی سبکدوشی کی ہے۔ کیوں کہ
اپنے فرائض میں ‘
عدل پروری کا جذبہ و شوق رکھنےاور پڑھانے والے ٹیچر’ ہمارے معاشرے میں عدیم الوجود ہیں۔
راقم ا لحروف نے شاہینہ باجی کے تدریسی جنون کے پیشِ نگاہ اُن سے گزارش کی کہ ملّت کی بیٹیاں خاص کر علم ریاضی میں کمزور ہیں، اس لیے اپنی سبکدوشی کے بعد بھی اپنے قیمتی اوقات سے تھوڑا وقت مِلّت کی بیٹیوں کو عطا کریں تو یہ رفاہِ خلائق کی عمدہ مثال بنے گی جو یقیناً صدقۀ جاریہ کے درجے تک پہنچنے کا مجاز ہوگی۔
راقم الحروف نے اپنے سپاس نامے میں شاہینہ باجی کے حوالے سےتہنیتی نظم پیش کی۔ چند اشعار ذوقِ قاریک کے لیے درج ذیل ہیں۔
درس و تدریس کی ایک وادی
باجی شاہینہ نے جو بسادی
درس و تدریس کی راہ رو ہیں
حسنِ اخلاق کی ایک ضو ہیں
طالبہ پر چھڑکتی ہیں جاں یہ
طالبہ کو بھی لگتی ہیں ماں یہ
ہیں ریاضی کی اک عالمہ بھی
ہیں عزیز آپ کو طالبہ بھی
یہ رییں گی مثالوں میں ہردم
علم کے ہی حوالوں میں ہردم
زندگی کی روِش یہ رہی ہے
باجی شاہینہ کی رخصتی ہے
یہ مشیّت بھی اللہ کی ہے
الوداعی کی محفل سجی ہے
اس کے بعد ناظم ِ تقریب نے شاہینہ باجی کو 36 سال کی تدریسی خدمات کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی لیاقت اور حسن اخلاق کی ستائش کو ان کی ذات کا قابل ِ ذکر حصہ بتایا۔ شرکاء کا فرداً فرداً تعارف کا منفرد انداز خواجہ احمد حسین کی فرزانگی اور حکمت کو طشت از بام کرتا ہے۔
36 برسوں کے زمانۀ درس و تدریس سے متعلق جتنی استانیاں سبکدوش ہوچکی ہیں، تمام ٹیچرس (باجیوں) کو مدعو کرنے کا شرف حاصل کرنے والی شاہینہ باجی کی دعوت پر تشریف لانے والی تمام باجیوں میں محترمہ شمیمہ خاتون(سابق ٹیچر انچارج )،محترمہ صوفیہ ناہید، محترمہ نور بانو، محترمہ بلقیس جہاں، مہرن خاتون، محترمہ رفعت مناظ، محترمہ صغرا خاتون، محترمہ ساجدہ خاتون، محترمہ نازیہ تبسّم، محترمہ شکیلہ خاتون نیز محترمہ عائشہ باجی، محترمہ صدف جہاں ، محترمہ رضیہ سلطانہ نے اپنی سرگزشت میں رونقِ بزم اور عروسِ وقت محترمہ شاہینہ پروین باجی کا سراپا پیش کرتےہوئے تمام حاضرین نے شاہینہ باجی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اوران کو دعاؤں سے نوازا۔ سابق پرنسپل حاجی
عبد الودود انصاری، پیش امام مظہر عالم ندوی،_ سبکدوش ٹیچر خرم اسلم پرویز، ٹیچر شرافت علی، ٹیچر قیصر حفیظ نے اپنے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ معروف صحافی مہتاب سلم کے علاوہ طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کر کے باجی شاہینہ پروین کواچھی صحت اور بامراد زندگی کے لیے دعاؤں سے نوازا۔


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International