کانکی حمایت الغرباء ہائی اسکول کے کشادہ صحن میں عظیم انصاری کی صدارت ، خواجہ احمد حسین کی سرپرستی اور علی شاہد دلکش کی نظامت میں مورخہ 16/ فروری 2025 بروز اتوار شام چار بجے تا رات ساڑھے آٹھ بجے ایک کامیاب و یادگار مشاعرہ و کوی سمیلن آسرا ٹریننگ اکیڈمی اور بزمِ خواجہ جاوید اختر کے زیرِ اہتمام منعقد کیا گیا ۔ محفلِ مشاعرہ لندن سے تشریف فرما معروف کالم نگار ، شاعر و ادیب جناب فہیم اختر کے نام ایک شام کی شکل میں سجایا گیا تھا۔ اس تقریب میں مانک پیر کے فعال سماجی کارکن اور ملت کے ہمدرد اقبال دیوانہ مرحوم کو یاد کرتے ہوئے خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔ مذکورہ ادبی پروگرام میں بطور مہمان خصوصی بھاٹ پاڑہ میونسپلٹی کے دو کونسلر و سی آئی سی، جناب نورِ جمال صاحب (صدر کانکی نارہ حمایت الغرباء ہائی اسکول) اور امیت گپتا کی بھی موجودگی رہی۔ وہیں ٹکیہ پاڑہ سرسید اسکول کے روحِ رواں شہزادہ سلیم بھی خصوصی دعوت پر تشریف لائے۔ ڈاکڑ وحید الحق علیگ(آر بی سی کالج برائے نسواں)، پروفیسر خالد محمد زبیر ( شعبۂ فارسی ، مولانا آزاد کالج) ، گیسٹ لیکچرار محمد لقمان(آر بی سی ڈے کالج)، معروف صحافی ، شاعر و ادیب پرویز اختر(ایڈیٹر ” بیباک”)، معروف سینئر شاعر و ادیب فیروز اختر اور ڈاکٹر جتندر بھارتی(کلیان یونیورسٹی) نے بھی مہمانانِ ذی وقار کے طور پہ شرکت کی۔ افتتاحی نقابت محمد مقصود عالم اور نسیم آتش نے کی۔ اس کے بعد خواجہ احمد حسین نے تمہیدی گفتگو کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے مہمانان کو دعوتِ گفتگو دی۔ جناب نورِ جمال صاحب اور امیت گپتا نے مختصر اور جامع تقریر کیں۔ عالمی شہرت یافتہ قلمکار محترم فہیم اختر نے اردو زبان کے حوالے سے مختصر و پر مغز خطاب کیا اور مشاعرے کی اپنی باری میں بہترین اشعار سنا کر خوب داد بھی وصول کیا۔ ان کو سننے اور ملاقات کی غرض سے خادمانِ ملت کانکی نارہ کی بزرگ ہستی شاہجہاں صاجب ، حاجی عاطف جلیس ، سی ایم او ہائی اسکول، کلکتہ کے سابق ہیڈ ماسٹر سعادت علی بیگ ، تاجر غلام عامر ، عبد الستار بھائی، ممتاز ماسٹر ، محمد شکیل سرتاج، شمیم جہانگیری اور شمشیر علی شعلہ و دیگر بہت سے لوگ سامعین میں تا دیر موجود رہے۔ شعرا میں ہوڑہ سے فیروز اختر، سحر مجیدی ، مدثر حسن ، خضر پور سے پرہیز اختر اور ایاز خان، کلکتہ سے نظیر راہی ، اشرف کلکتوی اور نشتر شہودی، بیلگچھیا سے ودود عالم آفاقی ، اظہر الدین اظہر، شاہنواز عادل ، رشڑا سے بشیر انور، جمشید عادل، نوشاد قریشی، شکیل رشڑوی، شہزادہ سعد، رحمت رضوی، معراج بلندی مارواڑی کل سے ابرار ساگر اور رضیہ شاھین جب کہ ہندی ادب کے کَوِی ڈاکٹر جیتندر بھارتی، ڈاکٹر راہل شرما اور سوریہ دیو رائے کے ساتھ علاقائی شاعروں میں زماں قاسمی، بلند اقبال ، احمد منیر، وحید الحق وحید ، سمیع الفت، نسیم اشک ، عرفان سلیمی ، سہیل نور ، میم عین لاڈلہ ، خطاب عالم شاد ، محمد صادق امین، خالد حشمی، محمود مجیدی ، خواجہ احمد حسین اور علی شاہد دلکش نے حاضری درج کروائی۔ شہر سے مضافات تک کسی بھی پروگرام میں ابتدا تا انتہا پچاس لوگوں کا موجود رہنا پروگرام کی کامیابی ہوتی ہے ۔ اس معنون میں یہ محفل مشاعرہ کانکی نارہ کا تاریخی پروگرام رہا۔ مشاعرے کے کنوینر حسرت جاوید اور خطاب عالم شاد نے فہیم اختر کو عزت نامہ و دیگر تصانیف پیش کیے۔ جناب عاطف جلیس (سابق این سی کی افسر اسکول ہذا) نے بھی فہیم اختر کو انگریزی ترجمہ قران مجید تحفتاً پیش کیا۔ صدارتی خطبے اور صدر مشاعرہ محترم عظیم انصاری کے کلام کے ساتھ محفل مشاعرہ تکمیل ہوا۔
رپورٹ: حسرت جاوید ،
مینجنگ ڈایریکٹر ، آسرا ٹریننگ اکیڈمی، کانکی نارہ
Leave a Reply