تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارٸین !اعجاز خاں میو گولڈ میڈلسٹ سیالکوٹ کی سرزمین کا ایسا روشن ستارہ ہے جس کے نوک قلم سے پتیاں گلاب کی اور پھول کی رعناٸی ایک لگن کا پیام دیتی ہے۔قلمی خدمات اس قدر درخشاں کہ آنگن دل مہک اٹھتے ہیں اوران کی کتب کے مطالعہ کی پیاس بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔موصوف کو یہ اعزاز بھی حاصل متعدد کتب کے مصنف ہیں۔عنوان اس قدر اہم اس پر لکھنے کے لیے وسیع مطالعہ کی ضرورت ہے۔کتاب ”مکاں سے لا مکاں تک“ایک بہت بڑی قلمی کاوش ہے۔جو عصرنو کے تقاضوں کی نہ صرف ترجمانی کرتی ہے بلکہ ہمہ پہلو تاریخ کی عکاس بھی ہے۔اس عظیم المرتبت تصنیف میں ایک محبت٬الفت اور پیار کی خوشبو رچی بسی ہے۔اطمینان کا ایک تسلسل اور یقین محکم کی قوی دلیل بھی ہے۔موصوف نے ایسے اہم عنوان کا انتخاب کیا جس پر ان کی حوصلہ افزاٸی ضروری ہے۔2024 میں ناشر ۔۔پاکستان آٸی گروپ آف نیوز پیپرز سیالکوٹ نے موصوف کی قلمی نگارشات کو کتاب کی صورت میں شاٸع کیا ہے جو کتب کی دنیا میں انمول اضافہ کے مترادف ہے۔حسن انتساب ۔۔معاونین اور قارٸین کے نام کرتے موصوف نے منفرد روایت قاٸم کر دی اور آداب محبت کے تقاضوں کے فروغ کے لیے وسعت قلبی کا اظہار بھی کیا ہے۔یہی کتاب موصوف نے عطیہ کے طور پر عنایت فرماٸی اس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور دعا ہے رب کریم کے حضور علم میں مزید اضافہ ہو اور موصوف علم کے چراغ روشن کرتے رہیں۔کتب دوستی کے رجحان میں اضافہ کرتے رہیں۔ایک اچھا ادیب, مصنف ہمیشہ با مقصد لکھ کر دلوں پر حکومت کرتا ہے۔ناول اور افسانہ اپنی جگہ مگر با مقصد کتب تو قیمتی اثاثہ ہیں۔ان سے قلب و جگر میں ہی ایک تحریک پیدا ہوتی ہے۔کتاب کی فہرست بہت اہم ہے اور جاذب نظر بھی ہے۔مصنف نے حرف اول میں وہ کچھ تحریر کر دیا جو وقت کی ضرورت ہے۔معراج کا واقعہ اور انبیاۓ کرام کا تذکرہ اور دیگر باتوں کا احسن انداز سے ذکر کیا۔آپ ؐ اور صحابہ کرام سے والہانہ محبت کا عنصر نمایاں کیا۔حرف اول پڑھنے سے ایک تڑپ اور لگن پیدا ہوتی ہے۔اللہ کرے یہ چشمہ فیض جاری وساری رہے۔اس ضمن میں آگے معروف قلم کار مشتاق احمد قریشی کی تحریر اس کتاب کے حوالے سے اہم ہے۔”اعجاز خاں میونے اس جلیل القدر صحابی یعنی حضرت ابو بکر صدیق ؓ کی زندگی کے ہر گوشہ کو اپنے انداز میں قلم بند کیا ہے“۔(مشتاق احمد قریشی مرحوم)
معروف قلم کار خالد یزدانی کی تحریر بھی قابل مطالعہ ہے۔لکھتے ہیں”اس کتاب میں حضرت عمر فاروقؓ کی سیرت کا مکمل جاٸزہ پیش کیا گیا ہے۔اور ان کی زندگی کے مختلف گوشوں کو بڑی تحقیق سے لکھاگیا ہے“(خالد یزدانی)
مصنف نے اپنی تمام تر صلاحیتیں مثبت سوچ اور فکر کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کی ہیں۔بہت ہی اچھے عنوانات کا انتخاب اور اچھے پیراۓ میں لکھنا ایک بہت اچھی کوشش ہے۔مکاں سے لا مکاں تک تو ایسا عنوان ہے جس کی خوبصورت انداز سے عکاسی کی گٸی ہے اور اہم واقعات خوبصورتی سے قلم بند کیے گٸے ہیں۔یہ حقیقت تو مسلمہ ہے کہ اللہ کریم نے ”انسان کو وہ سکھایاجو وہ نہ جانتا تھا“
اعجاز خاں میو ایک ایسے مصنف ہیں جنہیں عظیم قلمی خدمات پر انعامات ملے اور گولڈ میڈلسٹ کا اعزاز بھی ملا۔اس پر مبارک باد کے مستحق ہیں۔
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
رابطہ۔03123377085
Leave a Reply