تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

گدھوں کو باپ بنانے والو

Articles , Snippets , / Wednesday, April 24th, 2024

زندگی ایک رنگ برنگی قوس قزح ہے ہمارے چاروں طرف بھانت بھانت کی بولیاں بولنے والے مختلف قسم کے ملبوسات میں ملبوس انواع و اقسام کے کھانے کھاتے ہوے اپنے اپنے طریقے سے اپنی اپنی خوشیاں اور غم مناتے ہوئے لوگ، کچھ میٹھا اور کچھ نمکین اڑاتے ہوئے لوگ. کچھ تنہائی پسند اور کچھ لوگوں کی سنگت کا مزہ لیتے ہوئے لوگ. غرض ہر رنگ میں رنگےہوے لوگوں میں انواع و اقسام کے لوگ دیکھے. چالاک، ہوشیار، مکار، فریبی، دھوکہ دینے والے تو دھوکہ کھانے والے بھی جابجا موجود تھے، غربت کے چولے میں روتے ہوے لوگوں کے ساتھ ساتھ امارت کے ہنڈولے میں جھولے جھولتے ہوے شتر بے مہار بھی بہت دیکھے جن کی صبحیں دنیا کے ایک کونے میں تو شامیں دنیا کے دوسرے کونے میں عیش و عشرت گزارنے میں گزارتے ہیں.تو دنیا اسی رنگ برنگی اٹھک بیٹھک کا نام ہے.
دل کشا نے آنکھ ایک دیہاڑی دار مزدور کے ہاں کھولی ماں کوٹھیوں میں کام کرتی تھی چھ بچوں کو زندہ رہنے کے لیے بچا کھچا کھانا اور بدن اوڑھنے کے لیے امیروں کی اترن مل ہی جاتی تھی. دل کشا سارے بہن بھائیوں میں سے حسین ترین تھی صاحب لوگوں کی ایک شادی میں وہ کسی بیگم کو اپنے اکلوتے بیٹے کے لیے اتنی پسند آی کہ اس نے دل کشا کو اپنی بہو کے طور پہ منتخب ہی نہیں کیا ایک ماہ تک اسے بہو بنا کے اپنے محل نما گھر کی زینت بھی بنا دیا یہ تھی دل کشا کی اچھی تقدیر. کہ ٹاٹ کا پیوند مخمل میں جا لگا اور دل کشا کی نرم خو طبیعت اور تحمل مزاجی نے معاشی تفرقہ بازی کی دیواروں کو ملیا میٹ کر کے اپنے گھر کو جنت بنا دیا.
کبھی کبھی دولت یا شہرت کا آجانا بذات خود ایک بہت بڑا عذاب بن جاتا ہے انسان اپنی اوقات بھول کے خواہ مخواہ ہی اترانا شروع کر دیتا ہے. گردن کا سریا اتنا سخت ہو جاتا ہے کہ انسان اپنے سے کم حیثیت انسانوں کو نہ ہی دیکھ سکتا ہے اور نہ ہی دیکھنا چاہتا ہے یہ خود پسندی کا عذاب بڑا ہی جان لیوا ہوتا ہے اور انسان کو اس کے مرتبے سے گرانے کا ایک تیر بہدف نسخہ بھی. نمرود، فرعون ،یزید، اور ہر آمر کی یہی خود پسندی اور گردن میں سریے کی سختی الآخر ان فرعونوں کی زوال پذیری کا باعث ہوی.
شسمیتا کو بچپن ہی سے ایکٹنگ کا شوق تھا اس نے خواب دیکھ رکھا تھا کہ وہ ملک کی مایہ ناز ہیروئین ضرور بنے گی اور اپنے اس شوق کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اس نے ہر حربہ استعمال کیا. ہر چھوٹے بڑے مرد و زن کو سیڑھی کے پایوں کی طرح استعمال کیا اور مطلب نکل جانے کے بعد اپنی زندگی سے یوں نکال باہر کیس جیسے مکھن میں سے بال کو نکال باہرکرتے ہیں.شاید یہی دنیا داری ہے اور دنیا کے زیادہ تر لوگ اسے فارمولے پہ عمل کرتے ہوئے ترقی کی منازل طے کرتے ہیں.
دنیا داری
ابھی تو سیڑھی کے
نچلے پائے پہ
بیٹھ مجھ کو پکارتے ہو
ابھی تو راتوں کے رتجگے میں
مجھے صدا دے کے ہارتے ہو
اگر بلندی پہ پہنچ کے بھی
مجھے پکارا
توہے محبت
وگرنہ ہیں ساری
جھوٹی باتیں
نری بناوٹ
نری شرارت
طوطا چشمی کی بری عادت نے جتنا پرخلوص انسانوں کے خلوص کا مذاق اڑایا ہے اور جتنا صاف دل اور پاکیزہ لوگوں کو بھری دنیا میں رلایا ہے شاید ہی اس سے بڑا عذاب کوئی اہل زمین پہ اترا ہو
دنیا دار لوگوں نے
بے ریا چہروں کو
باوفا لوگوں کو
خوب ہی رلایا ہے
بے وجہ ستایا ہے
اور پھر ایک کیٹیگری ان لوگوں کی ہے جو اپنے ٹکے فایدے کے لیے دوسروں کا لاکھوں کا نقصان کر دیتے ہیں. ہماری ایک ہمسای تھیں مس نعمت جو خاندانوں میں لگای بجھای کروا کے آگ کے بھانبڑ لگانے میں ماہر تھیں انھیں اس بات کی چنداں پرواہ نہ ہوتی کہ ان کی اس بہتان بازی اور شر پسند طبیعت نے کتنے گھر برباد کیے اور کتنوں کو کہاں کہاں ذلیل و خوار کروایا. یہ وہی بتا سکتے ہیں جو مس نعمت کی اس شر پسندی کا شکار ہوے اور ایک ایسی جماعت بھی ہے زیادہ شر پسند لوگوں کی جو اپنے معمولی کاموں کی انجام دہی کے لیے لوگوں کے نام لے لے کر دوسروں پہ بہتان دھرتے ہیں اپنے دل کا گند اچھے بھلے لوگوں کے نسم تھونپ کر اپنی جلن کو کچھ کم کرنے کی کوشش میں خواہ خواہ ہی نہ صرف اپنے گناہوں میں اضافے کا باعث بنتے ہیں بلکہ اپنے گھٹیا پن اور نیچ ہونے کا پکا پکا ثبوت بھی فراہم کرتے رہتے ہیں.
آپ کے اور ہمارے ارد گرد بھی ایسے بے شمار شاطرانہ ذہن کے لوگ موجود ہوں گے جو اپنا مطلب نکالنے کے لیے ہمارے جیسے گدھوں کو اپنا باپ بنانے میں عار نہیں سمجھتے. اور مطلب نکال کے ہمیں کسی کوڑے کرکٹ کی مانند ڈسٹ بن میں پھینک دیتے ہیں خدا سے یہ دعا ہی کی جا سکتی ہے کہ خدا ہمیں ایسے شاطر اور مکار لوگوں کے شر سے بچائے آمین ثم آمین
ڈاکٹر پونم نورین گوندل لاہور
drpunnamnaureen@gmail.com


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International