تازہ ترین / Latest
  Tuesday, October 22nd 2024
Today News Paper
Rahbar e Kisan International
Abdul Rasheed Qureshi - Founder of Daily Rahbar Kisan Internation Lahore

ہر گناہ کی معافی ہے لیکن حقوق العباد کی نہیں

Articles , / Monday, April 15th, 2024

گلشن اختر میؤ
ننکانہ صاحب
ہماری آج کی نسل یہ سوچ کر بہت سے گناہ جان بوجھ کر کرتی ہے اللہ پاک سب معاف کر دے گا .بے شک وہ بخشنے والا اور مہربان ہے لیکن تمہیں ہر اس اعمال کا حساب دینا پڑے گا جس پر تو نے سچے دل سے توبہ نہ کی ہو. جب حضرت یعقوب علیہ السلام نے رب آسماں سے پوچھا مولا میرے اور یوسف کے درمیاں اتنا ہجر کیوں لایا تو رب آسماں نے کہا اک دن یعقوب تم نے دنبی کے بچے کو ماں کے سامنے زبح کر دیا اور اس ماں کی آنکھوں میں بے بسی دیکھی جو اپنے بچے کے جان نکلنے پر تھی قرآن پاک کی تفسیر میں ہے دوسری وجہ اک دن میرا بندا بہت دنوں سے بھوکا تھا اور روزے سے تھا اس نے تمہارے دروازے پر میرے نام کی صدا لگا کر مانگا تو تم اس وقت اپنے بیٹوں کی محبت میں اتنے مگن تھے کے اس کی پکار کو نہ سن سکے
یہ وہ فعل ہیں جو حضرت یعقوب علیہ السلام سے انجانے میں سر ذاد ہوئے جنہیں 32 سال تک یوسف علیہ السلام کی یاد میں تڑپایا گیا.( چند وجوہات ہجر یعقوب یوسف بیان کی ہیں باقی کی پھر سہی انشاءاللہ.) حقوق اللہ کی معافی ہے لیکن حقوق العباد کی نہیں. حقوق العباد یہ نہیں کہ جو تم سے فقط خون کی بنآ پر بنا ہے بلکہ ہر وہ رشتہ, ناطہ جو تم سے منسلک ہے اور اسکی وجہ چاہے کوئی بھی ہو تمہیں حساب دینا پڑے گا بروز محشر ہر ٹوٹے دل کا جسکی وجہ تم ہو. رب آسماں نے عرش بریں پر لکھوایا ہے میری رحمت میرے غضب سے آگے نکل گئی لیکن کہیں یہ نہیں لکھا لوگوں کے دل کو نرم کر دیا گیا. رب ہابیل معاف نہیں کرے گا جب تم اونچی کرسی پر بیٹھ کر کسی کی تضحیک کرو. جب تم اپنے ہنر سے دوسروں کے جزبات سے کھیلو. جب کوئی تمہاری جانب بڑھے اور تمہیں معلوم ہو یہ سب اسکے لئے اور تمہارے لئے بہتر نہیں لیکن پھر بھی تم جان بوجھ کر اس کے ساتھ کھیل کھلتے رہو اور پھر دل بھر جانے پر بغیر کسی وجہ کے چھوڑ دو بے بنیاد رسموں کو روایات بنا کر بیچ راستہ میں تنہا چھوڑ دیں .اللہ معاف نہیں کرے گا .بے شک انسان محبت کا پیاسا ہے چاہے مرد ہو یا عورت جب کوئی آپکی طرف بڑھے اور تمہیں معلوم ہو یہ تعلق بہتر نہیں تو اسے اسی وقت مانا کر دیں shut up کی call دے دیں نہ مانے تو اور سختی سے مانا کریں اسے نظر انداز کریں لیکن خدارا کسی کے مخلص جزبات سے نہ کھیلیں. کیا تم قیامت کے روز حساب چکتا کر سکو گے جب کوئی اپنا ٹوٹا دل, زخمی روح اور جواں جسم پر رنج و غم کو آللہ کو دکھائے. ارشاد باری تعالیٰ ہے (کیا ایمان والوں کے لئے ابھی وقت نہیں آیا کے انکے دل اللہ کی یاد کے لئے جھک جائیں). تم لاکھ سجدہ ریز ہوتے ہو تم چاہے دل کھول کر خیرات کرتے ہو لیکن تب تک رب آسماں معاف نہیں کرے گا جب تک تم نے اس شخص سے معافی نہ مانگی ہو جس کی دل آزاری کا سبب بنے. یہ سچ ہے روز اخر میں آللہ پاک جیسے چاہے جنت میں داخل کرے گا اور جیسے چاہے دوزخ میں لیکن کچھ ایسے اعمال ہونگے جس پر رب آسماں کہے گا اے میرے بندے یہ تیرا معاملہ ہے اور آج تیری سنی جائے گی.ارشاد باری تعالٰی ہے (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اپنے گناہ کی معافی مانگ )اک سوچ ہی آپ کے اعمال کو درست بناتی ہے اور اک سوچ ہی برباد زیست کا سبب بنتی ہے.خدارا اپنے اوپر رحم کریں. ہمارے معاشرے میں بہت سے لوگ she male اور کچھ نازک ذات برادری سے اتنا برا رویہ اختیار کرتے ہیں جیسے اس زمین پر ان سے زیادہ بد تر کوئی نہیں.غرور کس چیز کا جبکے اس نے تو حسن یوسف کو بھی 12درہم کے عوض فروخت کر دیا. اس ذات نے تو زلیخا کی بھی سنی جب وہ شرک کرتے بوڑھی ہو چکی تھی جب وہ لاچار اور بے بس تھی آنکھوں سے نابینا تھی لیکن جب اسکے دل میں رب کی محبت بیدار ہوئی اور اس نے مٹی کے پتلا کو توڑا جسکی وہ عبادت کرتی تھی جب سجدے میں جاکر یوسف کے رب کو پکارا تو رب آسماں نے اس کی سنی اور ہر خواہش پوری کی.یاد رہے وہاں بھی معاملہ دل کا تھا یہاں بھی معاملہ دل کا ہے. کسی کے احساسات کو اپنی ذات سے منسوب کر کے نا کھیلیں. دلوں میں رب بستا ہے .تم کب تک یہ سوچ کر گناہ کرو گے دلوں کی آہ زاری بنو گے کہ خدا معاف کر دے گا کیا تم اس زمین پر ہمیشہ رہنے والے ہو کیا تمہیں نہیں معلوم جن معاملات کو بروز محشر کے حساب پر چھوڑ دیا جائے انکی سب سے سخت پکڑ ہو گی. اپنے معاملات کو اس ارض فانی پر حل کریں .اپنا حساب جو لوگوں سے کسی بھی بنا پر منسلک ہے چکتا کر کے جائیں.معافی مانگیں ہو سکتا ہے آپ کے چند معزرت کے الفاظ کسی دکھتے دل کی تسکین کا سبب بنیں.
بابا بلھے شاہ فرماتے ہیں
مسجد ڈھا دے مندر ڈھا دے
ڈھیندا جو کجھ ڈھا دے
اک بندے دا دل ناں ڈھاویں
رب دلاں دے وچ رھیندا
دعاؤں کی طلبگار گلشن اختر میؤ.


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International