Today ePaper
Rahbar e Kisan International

غزل

Poetry - سُخن ریزے , Snippets , / Saturday, July 22nd, 2023

مضارع مثمن اخرب محذوف
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلن

“ہے مجھے یقیں”

پھر اچھا وقت آئے گا ہے مجھے یقیں
یہ وقت اس جہاں میں اب رُک نہ پائے گا
راتیں غموں کی دنیا میں ڈھل سی جائیں گی
یہ بند سا مقدر پھر کُھل سا جائے گا
الفت سکوں بکھیرے دنیا میں جابجا

دل لگ مرا یوں جائے گا ہے مجھے یقیں
پھر اچھا وقت آئے گا ہے مجھے یقیں

دل روئے اب نہ خوں کے آنسو یہاں کبھی
انساں کی ہو ہمیشہ تعظیم ہر جگہ
مل پائے حق سب انسانوں کو جہان میں
انساں کو مل سکے پھر تکریم ہر جگہ
گزرے بہادری سے ہر پل بلا شبہ

ایسا سمے بھی آئے گا ہے مجھے یقیں
پھر اچھا وقت آئے گا ہے مجھے یقیں

سورج بکھیرے گا کرنیں روشنی کی ہی
حدّت سے ساری فصلیں خوشیوں کی کِھل سکیں
جو دور ہوں اندھیرے اس زندگی سے ہی
پھر جو خوشی سے بھاٸی آپس میں مِل سکیں
اس کاٸنات میں رنگ و بُو اُمڈ سکے

اک دن سویرا چھاۓ گا ہے مجھے یقیں
پھر اچھا وقت آۓ گا ہے مجھے یقیں

ثمرین ندیم ثمر


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International