December 26, 2024
تازہ ترین / Latest

About The Rahbar e Kisan - رہبر کسان کے بارے میں


عبدالرشید قریشی (مرحوم)

بانی روزنامہ رہبرکسان انٹرنیشنل لاہور

Abdul Rasheed ہاں دکھا دے اے تصور پھر وہ صبح وشام تُو
دوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو

رشید قریشی عالمی جنگ اول کے آخری دنوں سے کچھ عرصہ قبل جموں (توی) میں ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوئے، والد اور دادا برٹش فوج میں منسلک تھے۔ ایک سال کے ہوئے تو باپ کا سایہ سر سے اُٹھ گیا، یوں کہہ لیجئے کہ یتیمی میں آنکھ کھولی۔ بچپن اپنی عظیم والدہ کی گود میں گزارا۔ والدہ مرحومہ نے اپنی جوانی قربان کر کے بڑی بہن اور رشید قریشی کو یتیمی کا احساس ہونے نہیں دیا۔ والدہ کی بڑی خواہش کے تھی کہ انکا بیٹا اعلی تعلیم حاصل کرے۔ پرائمری کی تعلیم جموں سے پاس کرنے کے بعد اپنے ماموں کے پاس پُونچھ چلے گے وہاں سے JV گورنمنٹ ہائی اسکول سے 1931 میں میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ پرنس آف ویل کالج جموں سے ایف اے پاس کرنے کے بعد شادی کے بندھن میں باندھ دیا گیا۔ شادی کے بعد بھی پڑھائی کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے سری پرتاب سنگھ کالج سری نگرسے بےاے، بی ایڈ کرنے کے بعد سری رنبیر سنگھ ہائی سکول جموں میں دسویں جماعت کے کلاس ٹیچر کی حیثیت اپنا تعلیمی کیریئر شروع کیا۔ کچھ سال پڑھانے کے بعد محکمہ تعلیم جموں ریجن میں انسپکٹر آف اسکولز کے عہدے پر کام کرتے رہے۔ 1946 میں ٹیچرز ٹریننگ کالج جموں بطور لیکچرار تعیناتی ہوگئی۔ 1947 میں گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے کے لئے اپنی ہمشیرہ کے پاس میرپور گئے ہوئے تھے۔ چھٹیوں کے دوران ملک کا بٹوارہ ہو گیا۔ عارضی طور پر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ جہلم میں قیام کیا بعد ازاں سیالکوٹ میں سکونت اختیار کر لی اس امید کے ساتھ کے جلد ہی حالات ٹھیک ہو جائیں گے تو اپنے وطن جموں کشمیر واپس چلے جائیں گے۔ سیالکوٹ میں شروع میں آرمی کانونٹ سکول میں بحثیت استاد کام کیا مگر بعد میں صحافت کے شعبے کو اپنا لیا، اور سال 1949 میں پہلے تعلیمی جریدے ''نظامِ تعلیم''کا اجرا کیا، جس کی اشاعت آزاد کشمیر اور پنجاب کے تمام اسکولوں کے لئے تھی، اس جریدے میں اساتذہ کو پڑھانے کے جدید طریقے سیکھائے جاتے تھے، یہ 1977 تک چلتا رہا۔ جرنل ایوب خان کے دور میں 1956 کو ہفت روزہ اخبار ''رہبر کسان'' کا اجرا کیا جو سال 1982 تک ان کی ریٹائرمنٹ تک چلتا رہا۔ تمام عمر علم اور تدریس کے شبعہ کے ساتھ منسلک رہے، پاکستان بننے سے پہلے چند کتابوں کے مصنف بھی تھے جنہیں امرتسر کے ایک نامور پبلیشر نے شائع کیا جن میں آدمی اور ریل گاڑی بھی شامل تھیں۔ رشید قریشی کا ماننا تھا کہ وہ اپنی والدہ کے ویژن کی وجہ سے یہاں تک پہنچے۔ وہ ہمیشہ دعا دیتی تھیں کہ تمہارے سات بیٹے ہوں گے۔ اللہ تعالی نے کرم کیا اور سات ہی بیٹے ہوئے! کاروبار سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے امریکا اور یورپ کے مختلف ممالک سعودی عرب اور قطر کے متعدد دورے کئے۔ وہ 19 نومبر 2001 کو کچھ عرصہ علیل رہنے کے بعد اپنے حالق حقیقی سے جا ملے۔ حسن اتفاق یہ ہے کہ ان کی اہلیہ کی رحلت بھی 19 نومبر (1983) کو ہی ہوئی تھی

Abdul Rashid Qureshi (Founder of Rahbar International Lahore)

Abdul Rasheed Abdul Rashid Qureshi was born in Jammu shortly before the end of World War I. His father and grandfather were in the British Army. At the age of one, he became an orphan. He spent his childhood with his mother who took care of him with utmost care and love. The mother sacrificed her youth and did not allow her elder sister and A. Rashid Qureshi to feel like an orphan.

The mother longed for her son to pursue higher education. After passing primary school from Jammu, he went to Poonch to his uncle's place. From there, he passed 10th standard from JV Government High School in 1931. After passing the FA from Prince of Wells College, Jammu, he got married. He continued his studies after marriage and after completing his B.Ed from Shri Pratab Singh College, Srinagar, he started his academic career as a class X teacher at Sri Ranbir Singh High School, Jammu.

After teaching for a few years, he worked as Inspector of Schools in the Jammu Region. In 1946, he was appointed as Lecturer at Teachers Training College, Jammu. He had gone to Mirpur with his sister in 1947 for summer vacation. During the holidays, the country was divided. He temporarily stayed in Jhelum with his family and later settled in Sialkot, Pakistan, with the hope that he would return to his native Jammu and Kashmir.

Initially he worked as a Lecturer in Army Convent School in Sialkot but later took up journalism. In 1949, he published his first educational journal "Nizam-e-Taleem" which was published in all schools of Azad Kashmir and Punjab. He later launched the weekly newspaper "Rahbar Kisan" in 1956 which continued till his retirement in 1982.

He remained associated with the field of knowledge and teaching. Before Pakistan was born, he was the author of a few books which were published by a renowned publisher in Amritsar. Rasheed Qureshi believed that he came here because of his mother's vision. In later life, he made several trips to the United States and various European countries. He later visited Saudi Arabia and Qatar also. He passed away on November 19, 2001 after a short illness. Coincidentally, his wife also passed away on November 19, 1983.

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2024
Rahbar International