July 04, 2025
تازہ ترین / Latest
,Poetry - سُخن ریزے,Snippets / Thursday, July 3rd, 2025

غزل


rki.news

تشنہ ساحل سے بھی دریا نَمی کیوں چاہتا ہے
خاک سے بندہ بھلا زندگی کیوں چاہتا ہے

کر دو سیراب زمانے کو لہو سے اپنے
کربلا آج بھی اصغر علی کیوں چاہتا ہے

دشت و صحرا کو بھی سجدوں سے سجا دو لیکن
عشق میں قیس سی وہ بندگی کیوں چاہتا ہے

بھیڑ لگ جائیگی اک روز جنازے میں مگر
زندہ رہنے کو وہ اک آدمی کیوں چاہتا ہے

جس خدا کو لگے ہو آج منانے میں تم
وہ خدا بندگی میں عاجزی کیوں چاہتا ہے

کیا کہیں حال شغف آج زمانے کا تمہیں
زخم دیتا ہے جو چارہ گری کیوں چاہتا ہے

پروین شغف

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International