rki.news
آپ کے ہم تو ہو لِیے صاحَب!
بولیے ! کچھ تو بولیے صاحَب!
آپ جب خواب بن گئے تو پھر
ہم بھی جاگے میں سو لِیے صاحَب!
خوش نصیبی نے نام جوڑ دیے
ہم نے بَس نام دو لِیے صاحَب!
ہم کِسی چشمِ نَم کے موتی ہیں
یُوں نہ مَٹّی میں رولِیے صاحَب!
دِل ہمارا ہے اور دِل میں آپ
دِل کو ہلکا نہ تولیے صاحَب!
آپ یاد آئے ہیں تو اَشکوں سے
ہم نے رُخسار دھو لِیے صاحَب!
ایک بھی کَم نہیں ہے گِن لِیجے
آپ سے دَرْد جو لِیے صاحَب!
ہم کو آنا ہے اَور آئیں گے
کھولیے دَر نہ کھولیے صاحَب!
اپنے حصے کا آپ ہَنْس لیجے
ہم تو اپنے کا رو لِیے صاحَب!
سلیم کاوش
19 مارچ 2025