November 05, 2025
تازہ ترین / Latest
,Articles,Snippets / Tuesday, November 4th, 2025

نگاہ بلند٬سخن دلنواز٬جاں پرسوز۔۔۔


rki.news

تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور
یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کلام اقبال عظیم خیال اور زندگی کے روپ کی ترجمانی کرتا ہے۔جو لوگ انسانیت کی خدمت اور سیاست کی پرخار وادی کے مسافر بننا پسند کرتے ہیں انہیں یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے۔بقول اقبالؒ:-
نگاہ بلند٬سخن دلنواز٬جاں پرسوز
یہی ہے رختِ سفر میرِ کارواں کے لیے
زندگی کے میدان میں ہر فرد کا کردار اہم ہے۔ایک شاعر،،معلم ،قلم کار،کالم نگار،ادیب اورسیاستدان کو بخوبی یہ راز سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خدمت خلق ایک ایسا مقدس کام ہے جس سےرب کریم کی رضا اور خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔بے لوث خدمت کا جذبہ تو ایک سیاستدان کی پہچان ہوتی ہے۔سچی لگن سے تودلوں کو تسکین بھی حاصل ہوتی ہے۔ایک سیاست دان کس قدر معاشرے کی تعمیروترقی کے لیے کردار ادا کرتا ہے؟ یہ بہت اہم پہلو ہے ۔لیکن اس وقت تو المیہ ہے سیاست کا مزاج ہی بدل چکا ہے۔سیاسی رویے تو اس قدر بدل چکے کہ قوم کی رہبری کے دعویداروں کے حالات پر رونا آتا ہے۔ایک دوسرے کی کردار کشی سے تو حیرت ہوتی ہے۔زندگی کا اصل مفہوم تو بھول ہی گیا۔اس کے تناظر میں ایک محنت اور کاوش کی ضرورت ہے۔مساوات اور رواداری سے ایک سیاستدان کی زندگی مقبول ہوتی ہے۔ہر سیاستدان کو اس راز سے بخوبی آگہی ہونی چاہیے کہ خدمت انسانیت تو ایک ایسا سلسلہ ہے جس سے نہ صرف دل کو تسکین ملتی ہے بلکہ بھلائی کی راہیں بھی کھلتی ہیں۔آپس میں محبت اور بھائی چارے کی جھلک نمایاں ہو تو زمانہ رشک کرتا ہے۔لیکن محو حیرت ہوں کہ عہد حاضر کا سیاستدان وہ کارنامہ سرانجام کیوں نہیں دے رہا جس کا ذمہ اس نے لیا۔جب ہمارا سیاستدان اس راز سے آگاہ ہو گا ”ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں“ تو بہتر فضا پیدا ہوتی ہے۔سیاست تو ایک عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔اس لیے گفتگو کا طرز اسلوب بہتر انداز سے سمجھنے اور سیاست کے مفہوم سے آگاہی سے خدمت انسانیت کا خواب پورا ہو پاتا ہے۔ سماج اورمعاشرہ میں بہترین ماحول اور کیفیت پیدا ہونے سے زندگی پرلطف بنتی ہے۔عصرنو کی صورتحال کے پیش نظر سب سے اہم کردار ایک سیاستدان کا ہے جو عوامی قوت سے تعمیر معاشرہ اور سماج کی تشکیل میں کردار ادا کر سکتا ہے اور زندگی کے رنگ و روپ کی رعنائی میں اضافہ بھی کرتا ہے۔اس لیے بطور مثالی کردار ادا کرنا بھی تو اس شخصیت کی ذمہ داری ہے۔سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر وہ کونسی وجوہات ہیں جن کی بدولت سیاسی منظر نامہ سے عدم دلچسپی نمایاں ہے۔بقول شاعر:-
کوئی کارواں سے ٹوٹا٬کوئی بدگماں حرم سے
میر کارواں میں نہیں ہے خوۓ دلنوازی(اقبالؒ)
عہد حاضر میں ہر فرد کے مثبت اور مثالی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔اور سیاسدان تو اور بھی زیادہ ذمہ دار ہوتے ہیں۔اس اعتماد کی بحالی کے لیے سیاستدان کے کردار کی ضرورت ہے۔بداخلاقی اور غروروتکبر کی باتوں سے تو نہ صرف اعتماد ختم ہو جاتا ہے بلکہ امیدیں بھی ٹوٹ جاتی ہیں۔سیاستدان بحیثت رہبر اور رہنما ہر معاملہ میں جوابدہ ہے۔اس لیے عالمی سطح پر رونما ہونے والے حالات اور ملکی سالمیت کے لیے اقدامات ادا کرنے میں ذمہ دارانہ طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔سیاست کی پر خار وادی میں انتہائی سوچ سمجھ کر قدم رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔تعلیم اور ماحولیاتی فضا سے واقفیت اور لوگوں کی نفسیات سے آگاہی بھی تو ضروری ہوتی ہے۔ہمارے سیاستدانوں کو یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے۔بقول شاعر:-
”ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ“اور اس بات سے بھی آگاہی ضروری ہے ”موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں“جس قدر استاد اور مدرس تعمیر معاشرت کرتا ہے اسی قدر سیاستدان بھی یہ مقدس فرض ادا کر سکتا ہے۔کیونکہ سماج میں بسنے والوں کی ترجمانی بھی یہی لوگ کرتے ہیں۔انسانیت کی قدر اور احترام سے زندگی کے تمام پہلو خوشنما ہوتے ہیں۔حسن اخلاق سے مسائل حل ہو پاتے ہیں اور ماحول خوشگوار ہوتا ہے۔

روزنامہ رہبر کسان

At 'Your World in Words,' we share stories from all over the world to make friends, spread good news, and help everyone understand each other better.

Active Visitors

Flag Counter

© 2025
Rahbar International